روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر انسانی حقوق کے علمبرداروں اورعالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی عالمی فورمزکے فعال اور موثر ہونے پر سوالیہ نشان ہے، چوہدری نثار علی خان

اتوار 7 جون 2015 09:39

اسلام آباد ۔ 06 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جون۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم پر انسانی حقوق کے علمبرداروں اورعالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی عالمی فورمزکے فعال اور موثر ہونے پر سوالیہ نشان ہے، یہ ادارے انسانی حقوق اورجمہوری اقدارکے فروغ اور دفاع کے دعویدار ہیں، اقوام متحدہ ، او آئی سی ، مسلم دنیا اورعلاقائی طاقتوں سے اپیل ہے کہ وہ عالمی برادری سے کہیں کہ وہ اس قتل عام پر اپنی آنکھیں بند نہ کرے ۔

ہفتہ کو اپنے بیان میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بے یارو مدد گار مسلمانوں پر اس درجے مظالم اور جارحیت سے خطرہ ہے کہ مسلمان عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بھٹک سکتے ہیں جس سے دہشت گردی کے خلاف حالیہ کاوشوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ نے کہا کہ ماسوائے چند ایک مسلمان ممالک کے مسلم دنیا کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے لئے کوئی سنجیدہ کاوش دیکھنے میں نہیں آئی ، یہ ہمارے اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ رویے کی عکاسی کرتا ہے اور یہ پوری مسلم دنیا کیلئے سخت تشویش کا باعث معاملہ ہے ۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے کابینہ میں دو بار یہ معاملہ اٹھایا ہے جبکہ بجٹ کے موقع پر کابینہ کے اجلاس میں بھی انہوں نے یہ معاملہ اٹھایا جس میں وزیراعظم اور تمام کابینہ نے بھی میانمرمیں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر سخت تشویش کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز اور طارق فاطمی پرمشتمل ہوگی جو میانمر کے روہنگیا مسلمانوں کیلئے پاکستان کی جانب سے ریلیف کی کوششیں اور اقدامات تجویز کرے گی ، کمیٹی کا اجلاس (کل) اتوار کو ہوگا جس میں اس مسئلہ پرغورکیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ حکومت پاکستان میانمرکے مظلوم مسلمانوں کیلئے فعال کردارادا کرے گی