آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا،ممنون حسین،دہشت گردوں کو ملک کے کسی کونے میں چھپنے نہیں دیں گے،حکومت اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں ،پورے ملک میں امن بحال کریں گے،بھارت مذاکرات میں مخلص ہے تو کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرے ،2018 ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا، آنے والے سال کے دوران پانی کا بحران شدت اختیار کر سکتا ہے، حکومت پانی کے ذخائر پر بھر توجہ دے،راہداری منصوبے سے پاکستان سمیت پورے خطے میں خوشحالی اور ایک معاشی انقلاب برپا ہوگا،پاکستان کے امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں ،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہیں،خطے میں امن کیلئے دونوں ممالک مل کر کام کررہے ہیں،پاکستانی معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں،ڈالر کی قدر میں پاکستانی روپیہ مستحکم ہوا ہے،حکومت تعلیم کے فروغ پر توجہ دے اور بجٹ میں مزید رقم مختص کرے،صدر مملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 5 جون 2015 08:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جون۔2015ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا،دہشت گردوں کو ملک کے کسی کونے میں چھپنے نہیں دیں گے،حکومت اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں دہشت گردی کیخلاف مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،کراچی ،بلوچستان سمیت پورے ملک کا امن بحال کریں گے،خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،بھارت مذاکرات میں مخلص ہے تو کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرے،بھارت نے سیکرٹری خارجہ کے مذاکرات خود معطل کئے ہیں،2018 ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا، آنے والے سال کے دوران پانی کا بحران شدت اختیار کر سکتا ہے، حکومت پانی کے ذخائر پر بھر توجہ دے،راہداری منصوبے سے پاکستان سمیت پورے خطے میں خوشحالی اور ایک معاشی انقلاب برپا ہوگا،پاکستان کے امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں ،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہیں،خطے میں امن کیلئے دونوں ممالک مل کر کام کررہے ہیں،پاکستانی معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں،ڈالر کی قدر میں پاکستانی روپیہ مستحکم ہوا ہے،حکومت کو بجٹ میں تعلیم کے فروغ کے لئے مزید رقم مختص کرنی چاہیے،مسائل کا حل صرف تعلیم میں ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز رواں پارلیمانی سال کے تیسرے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو ملک کو دہشت گردی نے لپیٹ میں لیا ہوا تھا اور پاکستانی عوام کو روزانہ دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا تھا لیکن آرمی پبلک اسکول پر حملہ برداشت کی آخری حد ثابت ہوا ،حکومت اور عسکری قیادت نے دہشت گردوں کے خلاف حتمی کارروائی کیلئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا جس سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کر دیا گیا اور پاک فوج کے جوانوں کی لازوال قربانیوں سے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے اور ملک میں امن آرہا ہے ،دہشت گردی کے خلاف کامیاب کارروائیوں کا نتیجہ کھیل کے میدانوں میں دیکھنے کو ملا ہے ،صرف کرکٹ ہی نہیں بلکہ دیگر بین الاقوامی کھیل بھی پاکستان کو دیکھنے میں ملیں گے ۔

صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کیا جو آپریشن ضرب ِ عضب کی شکل میں جاری ہے۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہے گا،دہشت گرد فاٹا ،کراچی سمیت ملک کے کسی بھی کونے میں سرگرم ہوں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی،دہشت گرد کسی غلط فہمی میں نہ رہیں انہیں ہر صورت کیفر کردار تک پہنچائیں گے،حکومت اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے اور دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کررہے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

صدر ممنون نے کہا کہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں،جنوبی ایشیاء میں دیر پا امن کے لئے ضروری ہے کہ خلوص نیت کے ساتھ مسئلہ کشمیر ،پانی تنازع اور تمام تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات کئے جائیں ،بھارت سے سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات بحال ہوئے لیکن پیشرفت نہ ہو سکی ،بھارت نے خود ہی سیکرٹری خارجہ مذاکرات کو معطل کیا ،بات چیت اور مذاکرات سے ہی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے ،چاہتے ہیں مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کے امنگوں کے مطابق حل ہو۔

صدر ممنون نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا کے لئے مثال بن چکی ہے ،حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیا ہے،پاک چین کے اشتراک سے اقتصادی راہداری منصوبہ پوری دنیا کے لئے مثال ہے،راہداری منصوبے سے پاکستان سمیت پورے خطے میں خوشحالی آئے گی اور ایک معاشی انقلاب برپا ہوگا،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ حکومت کے ساتھ نئے دور کا آغاز ہوا ہے ،دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کیلئے کردار ادا کررہے ہیں اور دونوں کی سوچ یکساں ہیں،پاکستان افغانستان میں امن کیلئے کوشاں ہے ،خطے میں امن کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان اور افغانستا ن میں امن ہو،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلافپاک امریکہ تعاون غیر معمولی ہے،دونوں ممالک کے درمیان کے بہتر تعلقات ہیں اور باہمی تعاون کو فروغ دیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ یمن بحران پر پاکستان نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے اور امید ہے کہ ان کوششوں سے یمن بحران حل ہو جائے گا، اسلامی دنیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات انتہائی پُرجوش ہیں۔

حال ہی میں یمن کا بحران پیدا ہوا تو اس کے حل کے لیے پاکستان نے قائدانہ کردار ادا کیا۔سعودی عرب، ترکی، ایران اور دیگر اسلامی ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ اِن میں مزید وسعت آرہی ہے،پاکستانی کی سفارتی پالیسی کامیاب رہی ہے حال ہی میں چین ، ترکی،افغانستان،مالدیپ،قطر، سری لنکا اور بیلا روس کے صدور اور سربراہان حکومت کے علاوہ امریکا کے وزیر خارجہ اور روس کے وزیردفاع پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں ، اِن رہنماوٴں کے دورے کامیاب خارجہ پالیسی کی نشان دہی کرتے ہیں۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا ،بجلی کے نئے منصوبے بھر پور پیداوار دے رہے ہوں گے،حکومت کو بجلی کی ٹرانسمیشن کی صورتحال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،ٹرانسمیشن کا موجودہ نظام ایک خاص حد سے زیادہ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتاہے،موجودہ حکومت بجلی کے کئی منصوبوں پر کام کررہی ہے ،گزشتہ15 سال کے دوران بجلی کی پیداوار کا نیا منصوبہ نہیں لگایا گیا،انہوں نے کہا کہ آنے والے سال کے دوران پانی کا بحران شدت اختیار کر سکتا ہے، پانی کے ذخائر پر بھر توجہ کی ضرورت ہے ۔

گیس کے شعبے میں کارکردگی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان تیل اور گیس کے علاوہ معدنیات سے بھی مالامال ہے۔ ان شعبوں کی ترقی سے ملک کی معیشت میں مزید بہتری آسکتی ہے۔صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک پاکستان کے ساتھ تجارت کے خواہاں ہیں،حکومت نے برآمدات کے فروغ کے لئے اچھے اقدامات کئے ہیں،موجودہ حکومت کی حکمت عملی کیو جہ سے عالمی مالیاتی اداروں کو اپنی سوچ بدلنا پڑی،آنے والے دن ہمارے لئے مزید اچھی خبریں لیکر آئیں گے،بین الاقوامی اداروں نے پاکستانی معاشی اشاریوں کی بہتری کی تعریف کی ہے اور کہا کہ پاکستان میں معیشت دن بدن بہتر ہو رہی ہے جو خوش آئند ہے،انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں پاکستانی روپیہ مستحکم ہو رہا ہے،لاطینی امریکہ ،افریقہ،کرغزستان، ترکمانستان،تاجکستان اور بیلاروس اور دیگر ممالک میں تجارت کے فروغ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور خاص کر ان ممالک میں تجارت کو فروغ دیا جائے جہاں پر پاکستانی منصوعات نہیں پہنچ رہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں،دونوں ممالک نے فضائی رابطہ قائم ہو رہا ہے جس سے تاجروں اور صنعت کاروں کو براہ راست فوائد حاصل ہوں گے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی بہتر رہی ہے جس نے اخراجات میں نمایاں کمی کرکے قومی دولت کا ضیاع روک دیا۔ بچت کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہنا چاہیے۔

بہترین اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں معیشت میں اُبھارکے آثار نظر آرہے ہیں جس کا اعتراف اسٹیٹ بینک ،عالمی مالیاتی ادارے، دنیا کے ممتاز ماہرینِ اقتصادیات اور بین الاقوامی ادارے کررہے ہیں کہ پاکستانی معیشت ایک طویل عرصے کے بعدبہتری کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور کسانوں کو قرضے دیے جارہے ہیں۔ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کے لیے تربیتی پروگرام شروع کئے گئے ہیں اور نوجوان طالب علموں کو تحقیقات میں آسانی فراہم کرنے کے لئے لیپ ٹاپ اسکیم اور پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو مفت اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کا مرض ایک خطرے کے طور پر سامنے آیا ہے جس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے اور پولیو کے خاتمے کیلئے سینکڑوں جانیں قربان کیں لیکن بد قسمتی ہے بیرون ممالک پولیو کو بنیاد بنا کر پاکستان پر پابندیاں لگا ئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدارت کا منصب سنبھالا تو بدعنوانی کے خلاف جہاد کیا ،صحت عامہ کے امور ،ثقافت اور تعلیم کے فروغ کو ترجیح دی،حکومت کو بجٹ میں تعلیم کے فروغ کے لئے مزید رقم مختص کرنی چاہیے کیونکہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف تعلیم میں ہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے جنگلات کے تحفظ اور ان کے اضافے پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی ۔ پاکستان اور دنیا کے بدلتے ہوئے موسموں کے تناظرمیں یہ ناگزیر ہو گیا ہے۔