ایگزیکٹ سکینڈل،سینٹ کمیٹی خزانہ کا ایجنسیوں کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار،امریکی رپورٹر کی خبر پر ایف آئی اے، کسٹمزاور دیگر ایجنسیوں کی تیزرفتار کارروائی حیران کن ہے پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں ہے جو فراڈ کرپشن اور دیگر جرائم کی نشاندھی کر سکے،کمیٹی،مضاربہ کے نام پر عوام کو لوٹا جا رہا ہے اس نام کو ختم کردینا چاہیے ، لوگ براہ راست بنکوں کے ساتھ کاروبار کریں،الیاس بلور،کمیٹی کو سٹاک ایکسچینجز پر بریفنگ

بدھ 3 جون 2015 08:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ محصولات و نجکاری نے ایگزیکٹ کمپنی کی جانب سے جعلی ڈگریوں کے اجرا سے بے خبری پر سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ،ایف آئی اے ،کسٹمز اور ایف بی آر سمیت دیگر ایجنسیوں کی کارکردگی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کر دیاہے ،امریکی رپورٹر کی خبر پر ایف آئی اے کسٹمزاور دیگر ایجنسیوں نے جس تیزی سے کارروائی کی ہے وہ حیران کن ہے کیا پاکستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جو فراڈ کرپشن اور دیگر جرائم کی نشاندھی کر سکے قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایس ای سی پی کے چیرمین ظفر حجازی نے بتایاکہ ایس ای سی پی کے پاس ایگزیکٹ سمیت 60ہزار کے قریب کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور ہم ان کمپنیوں کے مالی معاملات دیکھنے کے ذمہ دار نہیں ہیں انہوں نے بتایاکہ ایگزیکٹ کو نوٹسزاس وجہ سے بجھوائے گئے ہیں کہ انہوں نے جس مقصد کے لئے کمپنی بنائی ہے اس کے خلاف کام کر رہے ہیں انہوں نے بتایاکہ ایگزیکٹ کی جانب سے ایس ای سی پی کی ضروریات کے مطابق تمام ریکارڈ ہر سال باقاعدگی سے بھجوایاجاتا رہا انہوں نے انکشاف کیا کہ ایگزیکٹ کے خلاف کسی نے بھی شکایت نہیں کی تھی یہ ساری کاروائی امریکی اخبار نویس کی جانب سے خبر شائع کرنے کے بعد اور پاکستانی میڈیا پر ایگزیکٹ کے خلاف خبریں آنے کے بعد کی ہیں اور ایگزیکٹ کی چار کمپنیوں کو نوٹسز بجھوائے گئے ہیں انہوں نے بتایاکہ ایس ای سی پی کے پاس قواعد کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ 2سالوں تک سزا دینے کااختیار ہے تاہم یہ اختیارات آج تک استعمال نہیں کئے گئے ہیں کمیٹی کے اراکین سینیٹر کامل علی آغا سینیٹر الیاس بلور اور سینٹرعائشہ رضا فاروق نے کہاکہ کیا پاکستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جوملک میں ہونے والی کرپشن اور جعلی ڈگریوں کا سراغ لگا سکے انہوں نے کہاکہ ایس ای سی پی ایف بی آر کسٹمز سمیت تمام ادارے سوئے ہوئے ہیں اور انہیں تب خبر ملتی ہے جب پوری دنیا میں خبر پھیل جاتی ہے چیرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایس ای سی پی کے پاس مالیاتی معاملات دیکھنے کا بھی اختیار ہے تاہم یہ اختیار استعمال نہیں کیا گیا ہے مضاربہ کمپنیوں سے متعلق سوال کرتے ہوئے سینیٹر الیاس بلور نے کہاکہ مضاربہ کے نام پر عوام کو لوٹا جا رہا ہے اس نام کو ختم کردینا چاہیے جو لوگ کاروبار کرنا چاہتے ہیں وہ براہ راست بنکوں کے ساتھ رابطہ کریں چیرمین ایس ای سی پی نے کہاکہ مضاربہ کمپنیوں کی کارکردگی بہت اچھی ہے چند مفاد پرستوں نے مضاربہ کانام استعمال کرکے عوام کو دھوکہ دیا ہے پاکستان سمیت دنیا میں بھر شریعت کے نام پر کاروبار کرنے والوں نے مضاربہ کمپنیاں قائم کی ہیں جس میں سرمایہ کاری میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے بتایاکہ مضاربہ کے نام پر دھوکہ دینے والوں کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کاروائی کر رہی ہے تاہم اس کی تفصیلات ایس ای سی پی کو فراہم نہیں کی جاتی ہیں اجلاس میں اسلام آباد لاہور اور کراچی سٹاک ایکسچینج سے متعلق بھی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔