پاکستان ، چین اقتصادی راہداری روکنے کیلئے بھارتی کوششیں، پاکستان نے اعتراضات مسترد کر دیئے، اقتصادی راہداری منصوبے کو روکنے کے لیے بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا،چوہدری نثار، بھارتی وزیراعظم کی تشدد سے پاک ماحول کی خواہش کھوکھلی ہے ،سرتاج عزیز،جنگی جنون کو صرف اقتصادی ترقی سے شکست دی جاسکتی ہے،اسحاق ڈار

بدھ 3 جون 2015 08:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو روکنے کے لیے بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے بالخصوص موجودہ بھارتی قیادت پاکستان کو خوشحال نہیں دیکھ سکتی ،پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر ذمہ داری قبول کرنا بھارتی ایجنڈا واضح ہو گیا ہے ۔چوہدری نثار علی خان نے ان خیالات کا اظہار کو ئٹہ دورہ کے بعد اپنے جاری ہونے والے بیان میں کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر دفاع اور بھارتی وزیر اعظم کا بیا ن اور ارادے پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو گئے ہیں کہ وہ کسی صورت نہیں چاہتا کہ پاکستان مستحکم ہو بلکہ اور غیر مستحکم کرنے کے لیے بھر پور کوشش کر رہا ہے ۔بھارت شاید سمجھتا ہے کہ غیر ترقی یافتہ پاکستان انکے فائدہ میں ہے لیکن بھارت کسی غلط فہمی کا شکار ہے اور اسے یہ بات اپنے دل سے نکال دینی چاہیے بلکہ دنیا بھی اب بھارت کے رویہ اور عزائم سے واقف ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور اسکی عوام فوج کے شانہ بشانہ ہو کر دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں جنکی پوری دنیا معترف ہے اور دنیا اس بات سے بھی اگاہ ہے کہ پاکستان عوام ،فوج ایک مٹھی کی طرح مکا بن کر دہشت گردوں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والی قوتوں کے خلاف چٹان سے بھی زیادہ مضبوطی کا عزم رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے روشن مستقبل کے لیے پاک چین اقتصادی معائدہ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط سے مضبوط تر بنائے گا اور دونوں ممالک کے مستقبل روشن ہیں۔

بھارت کو چاہیے ہمارے اہم منصوبوں پر سے نظریں اٹھا کر اپنے ملک کے عوام ،غربت بھوک و افلاس ،بیماری معاشی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے توجہ مرکوز کرنا چاہے ۔ادھرمشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کی تشدد سے پاک ماحول کی خواہش کھوکھلی ہے ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے پاکستان جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات پر یقین رکھتا ہے ۔

بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت خطے کے تمام ہمسائیہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے اور اس ویژن کے مطابق وزیراعظم نے بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی علاقائی ممالک سے روابط کا مقصد خطے کی خوشحالی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام مسئلہ کشمیر کے امہ ترین فریق ہیں اور ہم کشمیر سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں پاکستان جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات پر یقین رکھتا ہے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے انہوں نے کہا کہ خطے کا امن کثیر الجہتی عمل ہے وزیراعظم نواز شریف کا ویژن ترقی کا ویژن ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم کی تشدد سے پاک ماحول کی خواہش کھوکھلی ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے بھارت درپردہ پاکستان میں مداخلت میں ملوث ہے اور بھارتی وزیر نے اپنے بیان میں پاکستان کے موقف کو تقویت دی ہے ۔

پاک چائنا اقتصادی راہداری پر بھارتی تحفظات پر سرتاج عزیز نے کہا کہ وہ بھارتی وزیر کے بیان پر حیران ہیں کہ انہیں راہداری قبول نہیں اقتصادی راہداری منصوبے خطے کے ممالک کے درمیان رابطے اور معاشی ترقی کے لیے ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے دہشتگردی خطے کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کے خاتمے کے لیے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی ممبئی حملوں کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے بھارت نے خود 2013ء تک جوڈیشل کمیشن کو دورے کی اجازت نہیں دی جس کے باعث تاخیر ہوئی پاکستان کے بھی اس پر تحفظات ہیں بھارتی ملٹری سروس آفیسر کا نام آر ایس نے لیا جو کہ واقع کا ماسٹر مائنڈ تھا اس کا نام پاکستان نے شیئر نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ایکسپریس کا واقعہ ممبئی سے دو سال قبل ہوا لیکن متاثرہ افراد ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت منفی پروپیگنڈہ کررہا ہے اور ساتھ ہی بھارتی وزیراعظم نے بیان دیا ہے کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان تناؤ کا کسی کو بھی فائدہ نہیں ۔

جبکہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنگی جنون کو صرف اقتصادی ترقی سے شکست دی جاسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اقتصادی راہداری سے متعلق تھنک ٹینک آر ڈی اے کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق بھارتی اعتراضات مایوس کن ہیں۔

خود مختار ممالک کے درمیان معاہدے پر بھارتی بیان بازی بین الاقوامی روایات کے خلاف ہے۔ عالمی برادری بھارتی موقف کا نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتاصدی راہداری منصوبہ کے روٹ بالکل متنازعہ نہیں ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کے حائل اعتراضات اور خدشات کو باہمی مشاورت کی بنا پر دور کیے گئے۔ اس منصوبے کی حمایت تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر کی۔

انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبے سے پاکستان کے علاوہ پورے خطے وسطی ایشیاء‘ جنوبی مغربی ایسیاء مستفید ہوں گے۔ اس کے ذریعے سے تین ارب عوام مستفید ہوں گے روزگار‘ ترقی اور خوشحالی کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے 46 ارب ڈالر کے منصوبوں میں 34 ارب ڈالر کے منصوبے نجی شعبے کے تحت ہوں گے۔ انہوں نے بھارتی موقف کو مسترد کردیا جس میں کہاگیا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری روٹ متنازعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تعاون کے بارے میں بھارت غلط فہمی کا شکار ہے پاک چین دوستی لازوال دوستی ہے اور یہ منصوبہ اب اقتصادی منصوبے کا آغاز کیا انہوں نے کہ اکہ بھارت جنگی جنون کو صرف اقتصادی ترقی سے شکست دی جاسکتی ہے پاکستان اس منصوبے کے تحت ایشین ٹائگر بن سکتا ہے۔