اقتصادی راہداری منصوبے کی مخا لفت سے بھا رتی عزائم کھل کر سا منے آ گئے ،نواز شریف،ملک دشمن عناصر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال نہیں دیکھ سکتے ،سانحہ مستونگ ایک سازش تھی ،دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، دہشت گرد بوریا بستر لپیٹ کر بھاگ رہے ہیں،ملک میں امن وا ستحکام کیلئے فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں ان فیصلوں سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے،مخالفین کو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ بھی نہیں بھا رہی ، بدقسمتی سے مخالفین ملک کے اندر ہی بستے ہیں،وزیر اعظم کا آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب،وزیر اعظم کی صدارت میں امن وامان کی صورت حال پر اجلاس،چیف سیکرٹری بلوچستان کی بریفنگسانحہ مستونگ پر تشویش کا اظہار ،دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے لانے کی ہدایت

بدھ 3 جون 2015 08:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر چین نے بھارتی اعتراضات کو مسترد کر دیا ہے ،ملک دشمن عناصر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال نہیں دیکھ سکتے ،سانحہ مستونگ ایک سازش تھی ،دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو ناکام ہوں گے،دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، دہشت گرد بوریا بستر لپیٹ کر بھاگ رہے ہیں،مخالفین کو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ بھی نہیں بھا رہی ہے اور بدقسمتی سے مخالفین ملک کے اندر ہی بستے ہیں،اقتصادی راہداری منصوبے پر تمام سیاسی قائدین اتفاق کر کے ایک مثال قائم کی ہے،پاکستان کی سیاست میں پختگی آرہی ہے جو کہ خوش آئند ہے،ملک میں امن وا ستحکام کیلئے فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں ان فیصلوں سے ہر گز ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز بلوچستان کی امن وامان کی صورت حال پر آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سانحہ مستونگ بہت افسوسناک واقعہ ہے ،یہ واقعہ پاکستانی کو تقسیم کرنے کی ایک سازش تھی جو ناکام ہوگئی ہے ،بطور پاکستانی ہمارا نصب العین اس کی اجات نہیں دیتا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف سازشوں کو ہوا دیں،تمام صوبوں میں فرقہ واریت یا کسی دوسرے طریقے سے تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے ملک کو کمزور کرنا چاہتا ہے،دشمن کا مقصد بلوچستان میں عوام کو آپس میں لڑانا ہے، سانحہ مستونگ کے بعد حکومت اور اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے،کچھ لوگ صوبے میں لسانی اور مذہبی انتشار پر قوم کو تقسیم کرناچاہتے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے ،دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، دہشت گرد بوریا بستر لپیٹ کر بھاگ رہے ہیں،پاکستان کی افواج اور عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لازوال قربانیاں دیں ہیں،یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی،اس جنگ میں پاکستانی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے اور 110 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے،ان تمام قربانیوں کی بدولت ملک میں امن لارہے ہیں، ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں،ماضی میں ایسے فیصلے نہیں کئے گئے ،ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں، جہاں دہشت گردی ہو رہی ہے اسے وہاں خاتمے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،قومی ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر کام کیا ہے انشاء اللہ پاکستان کے حالات معمول پر آ جائیں گے،امن واستحکام کیلئے جو فیصلے کئے ہیں ان سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کمی ہے اس بحران کے خاتمے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے،ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی بجلی بحران کے خاتمے کیلئے مشکل فیصلے کئے اور بجلی کو واپس لارہے ہیں اور ملک میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھا رہے ہیں،ہمارے مخالفین کو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ بھی نہیں بھاتی اور بدقسمتی سے ایسے لوگ پاکستان میں ہی رہ رہے ہیں،مخالفین ملک کے اندر بھی ہیں اور باہر بھی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے اقتصادی راہداری منصوبے پر روڑے اٹکائے ہیں اور اس منصوبے کو روکنے کیلئے بھارت نے چین سے اعتراضات اٹھائے ہیں تاہم چین نے بھارتی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے۔دشمن پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو نہیں دیکھ سکتا،چین 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جس سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی،اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ملک میں10 ہزار بجلی منصوبے کے کارخانے لگار ہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت گزشتہ 2 سال سے بلوچستان کے حالات بہتر ہوئے ہیں،اقتصادی راہداری منصوبے پر تمام سیاسی قائدین اتفاق کر کے ایک مثال قائم کی ہے،پاکستان کی سیاست میں پختگی آرہی ہے جو کہ خوش آئند ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ کوئٹہ کا پانی ملک بھر میں مشہور ہیں ایسی رونقیں اور روشنیوں کو واپس لائیں گے،بلوچستان میں پرامن بلدیاتی انتخابات پر مقامی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ہم نے تہہ کر لیا ہے کہ ملک کے حالات معمول پر لائیں گے اور انشاء اللہ ملک کے حالات بہتر ہوں گے۔آل پارٹیز کانفرنس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر سیفر ان ڈاکٹر عبد القادر بلوچ کے ہمراہ ایک روزہ دورے کوئٹہ پہنچے جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان عبد المالک اور گورنر محمد خان اچکزئی اور دیگر حکام نے وزیر اعظم کا استقبال کیا،وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں گورنر ہاؤس میں صوبے میں امن وامان کی صورت حال پرہوا،چیف سیکرٹری بلوچستان نے شرکاء کو امن وامان کی صورت حا ل اور سانحہ مستونگ پر تفصیلی بریفنگ دی ،وزیر اعظم نواز شریف سانحہ مستونگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والے بیگناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا،ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا،انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہیں ہے ملک کے کسی کونے میں دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی چھپنے دیں گے،،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے دشمن گھناؤنی کارروائیوں کر کے ہمارے عزم کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گے ،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے ،بے پناہ کامیابیاں ملی ہیں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے ۔

ادھرسانحہ مستونگ کے بعد وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں منگل کو گورنر ہاؤس میں ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں سانحہ مستونگ برادر اقوام کو لڑانے کی سازش تھی جسے اتحاد اور یکجہتی سے ناکام بنا دیا گیا ہے ۔ کوئٹہ میں وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے پر مکمل اتفاق رائے موجود ہے اور دہشتگردی کے ملک سے خاتمے کے لیے سیاسی اور عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں ملک سے دہشتگردی کا ہر صورت خاتمہ کیا جائے گا اعلامیے کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کی گئی اور شہداء کے ورثاء سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا کانفرنس کے شرکاء نے بلوچستان میں قیام امن کے لیے متعدد تجاویز پیش کیں اعلامیے کے مطابق کانفرنس میں سانحہ مستونگ کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ دہشتگردی کی کارروائیوں اور بیرونی سازشوں کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا دشمن گوادر کاشغر راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آتے ہیں سانحہ مستونگ برادر اقوام کو لڑانے کی سازش تھی جسے اتحاد اور یکجہتی سے ناکام بنا دیا گیا ہے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی سیاسی قیادت نے بالغ نظری کا مظاہرہ کیا ۔