کول پاور پروجیکٹ معاہدے سے تقریبا ساڑھے تیرا ارب روپے سالانہ آمدن ہوگی‘خواجہ سعد رفیق، فریٹ ٹرینوں کے لئے55لوکو موٹوز کا ٹینڈر آخری مراحل میں ہے‘ معاہدے کیلئے 4000 ہاؤس پاور کے امریکن ساختہ لوکو موٹوز مناسب داموں پر خریدیں گے ، ریلوے کے پینشنروں کو بینکوں کے ذریعے پنشن کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے ای ٹکٹنگ کا نظام لارہے ہیں‘وفاقی وزیر ریلوے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 2 جون 2015 09:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء) پاکستان ریلویز اور چینی کمپنیوں کے مابین ساہیوال کول پاور پروجیکٹ کے30سالہ معاہدے پر پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ معاہدے پر چینی کمپنی اور پاکستان ریلویز کے پروجیکٹ ٹیچنگ ڈائریکٹر ظفر زمان رانجھا نے دستخط کئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق‘ چیئرمین ریلوے جاوید انور بوبک‘ مشیر انجم پرویز‘ ایڈیشنل سیکرٹری انرجی جہانزیب خان کے علاوہ ریلوے کے اعلیٰ افسران اور چینی کمپنی کے افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ لون نہیں انویسمنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس قسم کا پہلا پاور پروجیکٹ بننے جارہاہے اور پاکستان دشمن قوتیں اور بدخواہ اس کو آسانی سے مکمل نہیں ہونے دینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو بھی پہلی مرتبہ اتنا بڑا کنٹریکٹ مل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس 30سالہ ڈیل میں تقریبا ساڑھے تیرا ارب روپے سالانہ آمدن ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے پروجیکٹ کیلئے ہمیں جدید مشینری کی ضرورت ہوگی۔ فریٹ ٹرینوں کے لئے55لوکو موٹوز کا ٹینڈر آخری مراحل میں ہے۔ لوکو موٹوز امریکن ساختہ ہونگے اور مناسب داموں پر خریدیں گے۔ لولو موٹوز4000 کا ہاؤس پاور کے ہونگے۔ ٹریکس کو بھی ر پیئر کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم سے ساہیوال تک کول پروجیکٹ 30سالہ معاہدہ پر محیط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلویز کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ریلوے کے دیانتدار افسران اور محنت کشوں کا بھرپور تعاون اس کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ہم نے ریلوے کے خسارے کو بلاک کیا ہے ۔ اب خسارے میں بتدریجج کمی آتی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے کے پینشنروں کو بینکوں کے ذریعے پنشن کی ادائیگی کو یقینی اور آسان بنادیا گیا ہے۔

ای ٹکٹنگ کا نظام بھی لارہے ہیں۔ ای ٹکٹنگ کی سہولت دیہی علاقوں تک بھی پہنچائیں گے۔ ریلوے ہسپتالوں‘ ریلوے سکولوں اور ریلوے کالونیوں کی حالت کو بہتر بنانا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو ایک ہزار ارب سے بھی زیادہ پیسوں کے انجکشن کی ضرورت ہے۔ ٹی وی چینل بول کے حوالے سے صحافیوں کے مستقبل میں رکاوٹ ڈالے جانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا جواب وزیر اطلاعات سے پوچھیں جبکہ عمران خان کے چیئرمین نادرا سے کئے جانیوالے سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ سنجیدہ سوال کرلیں۔ ٹرینوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرینوں کا کرایہ مسافروں کو دی جانیوالی سہولیات کے مطابق وصول کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :