خیبر پختونخوا بلدیاتی الیکشن، ابتدائی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو برتری حاصل، ضلع اور تحصیل کی نشستوں پر تحریک انصاف 45 نشستوں کے ساتھ سب سے آگیااے این پی دوسرے نمبر پر ،مسلم لیگ نون کی 15 ، جمعیت علما اسلام ف کی 11 نشستیں ،آزاد اور دیگر جماعتوں نے 56 نشستیں حاصل کیں،بلدیاتی انتخابات کے دوران کئی علاقے میدان جنگ، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 8 افراد جاں بحق،درجنوں زخمی،مشتعل افراد نے بیلٹ باکسز بھی نذر آتش کردیئے، ا من وامان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی نہیں الیکشن کمیشن کی تھی، دھاندلی ہوئی ہے تو الیکشن کمیشن کارروائی کرے،پرویزخٹک

اتوار 31 مئی 2015 09:10

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2015ء) دس سال بعد ہونیوالے خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ ضلع اور تحصیل کی 1956 نشستوں میں سے اب تک 153 کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف 45 نشستوں کے ساتھ سب سے گے اور عوامی نیشنل پارٹی 16 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ مسلم لیگ نون کی 15 ، جمعیت علما اسلام ف کی 11 نشستیں جبکہ ا?زاد اور دیگر جماعتوں نے 56 نشستیں حاصل کیں۔

بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا آغاز ہفتہ کی صبح آٹھ بجے شروع ہوا جگہ جگہ جھگڑے اور فائرنگ کی وجہ سے پولنگ کا عمل بھی متاثر رہا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے سے متعلق ڈی آر اوز ، آر اوز کو تحریری ہدایات جاری کی گئی کہ وقت ختم ہونے تک پولنگ اسٹیشن میں موجود افراد ووٹ کاسٹ کر سکیں گے اور شام پانچ بجے پولنگ ختم کر دی گئی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخو سمیت اہم سیاسی رہنماوں نے اپنے آبائی علاقوں میں ووٹ کاسٹ کیے۔ بلدیاتی انتخاب میں 84 ہزار 4 سو بیس امیدواروں نے قسمت آزمائی کی۔ خیبر پختونخوا میں کل رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد ایک کروڑ 31 لاکھ سے زائد ووٹرز ہیں جن میں سے 74 لاکھ چورانوے ہزار 591 مرد اور 56 لاکھ 38 ہزار 619 خواتین ووٹرز ہیں۔ انتخابی عمل کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار مختلف مقامات پر فرائض انجام دیتے رہے۔

الیکشن کے دوران سیکیورٹی کے لیے 86 ہزار 115 اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ صوبے بھر میں 11 ہزار 2 سو 11 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ان پولنگ اسٹیشنز میں سے 2 ہزار 8 سو 37 انتہائی حساس، 3 ہزار 9 سو 40 حساس جبکہ 4 ہزار 3 سو 40 کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ دس سال بعد ہونیوالے بلدیاتی الیکشن میں انتظامی بد انتظامی کھل کر سامنے آئی کہیں انتخابی عملہ وقت پر نہ پہنچا تو کہیں انتخابی سامان متعدد مقامات پر نہ پہنچ سکا۔

صوبائی دارلحکومت پشاور کی یونین کونسل حسن گڑھی ٹو میں بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے انتخابی نشان غائب تھے جبکہ رشید ٹاوٴن کے خواتین پولنگ اسٹیشن پر ووٹر لسٹ نہ ہونے کے باعث ووٹنگ کا عمل رکا رہا۔ انتخابی عملے اور سامان کے نہ پہنچنے کے باعث یونین کونسل 45 اور یونین کونسل 31 نوتھیہ قدیم سمیت مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر دو دو گھنٹے تک پولنگ شروع نہ ہو سکی۔

پولنگ اسٹیشن توحید آباد میں رش کی وجہ سے انتخابی عملے نے پولنگ اسٹیشن بند کر دیا کئی ووٹرز دیواروں پر چڑھ گئے۔ مالاکنڈ، لوئر دیر، نوشہرہ ، کوہاٹ، مردان، ڈیرہ اسماعیل خان ، پہاڑ پور اور ٹانک کے مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی سامان پہنچنے میں تاخیر اور بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشانات نہ ہونے کے باعث پولنگ کا عمل روکا گیا۔ کوہاٹ کے وارڈ نمبر چھ میں جے یو آئی ف کے امیدوار محمد فاروق کے انتقال کے بعد الیکشن ملتوی کر دیا گیا۔

ایبٹ ا?باد میں پولیس نے پولنگ اسٹیشن کے باہر سے امیدواروں کے انتخابی کیمپ اکھاڑ دیئے۔ خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع پشاور یونین کونسل 43 گور نمنٹ گر لز ہائی اسکول پولنگ اسٹیشن پر تحریک انصاف کے ہاشم خان 70 ووٹ لیکر آگے جماعت اسلامی کے انجینئیر عثمان دوسرے نمبر پر ہیں،کونسل اپر دیر میں وارڈ آخگرام سے پیپلز پارٹی کے معصوم خان73ووٹ لیکر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے یار نواز44ووٹ کے ساتھ پیچھے رہے۔

پشاور ٹاؤن 3،وارڈ38پولنگ اسٹیشن 1سے جے یو آئی کے حبیب شاہ700ووٹ لیکر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے اصغر خلیل80ووٹ کے ساتھ پیچھے رہے۔ ضلع کونسل لوئر دیر وارڈ منڈا پولنگ سٹیشن 1سے اے این پی کے عنایت اللہ128ووٹ لیکر آگے جبکہ جماعت اسلامی کے شاہ عزت خان 92ووٹ کے ساتھ پیچھے رہے۔ تحصیل کونسل نوشہرہ سٹی وارڈ نوا کلی پولنگ اسٹیشن 1سے آزاد امیدوار حاجی انعام اللہ121ووٹ لیکر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے فواد علی خان 44ووٹ لیکر پیچھے رہ۔

ضلع کونسل بونیر، وارڈ ملک پور پولنگ سٹیشن 1پی ٹی آئی کے ریاض خان 120ووٹ لیکر آگے جبکہ جماعت اسلامی کے پرویز خان65ووٹ لیکر پیچھے رہ۔ ضلع کونسل کوہاٹ وارڈ اربن 2سے پی ٹی آئی کے محمد اقبال149ووٹ لیکر آگے جبکہ ن لیگ کے پیر فہیم 88ووٹ لیکر پیچھے رہے۔ ضلع کونسل اپر دیر وارڈ داروڑہ1پولنگ اسٹیشن سے پیپلز پارٹی کے حیدر علی شاہ83ووٹ لیکر آگے جبکہ جماعت اسلامی کے سردار علی 70ووٹ کے ساتھ پیچھے رہے۔

ضلع کونسل بنوں وارڈ سٹی 1خواتین پولنگ اسٹیشن سے جے یو آئی (ف) کے حشمت اللہ 135ووٹ لیکر آگے جبکہپی ٹی آئی کے ملک انعام35ووٹ لیکر پیچھے رہے تحصیل کونسل لوئر دیر وارڈ منڈا کے 1پولنگ اسٹیشن سے جماعت اسلامی کے ہمایون126ووٹ لیکر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے خان شہزاد116ووٹ لیکر پیچھے رہے۔ تحصیل کونسل اپر دیر1پولنگ اسٹیشن سے جماعت اسلامی کے کفایت اللہ 185ووٹ لیکر آگے جبکہ پی ٹی آیء کے سعید اللہ خان93ووٹ لیکر پیچھے رہے۔

تحصیل کونسل واڑی 1پولنگ اسٹیشن سے پی ٹی آئی کے محمد یار خان211ووٹ لیکر آگے جبکہ جماع اسلامی کے راحت اللہ 87ووٹ لیکر پیچھے رہے۔مردان ڈسٹرکٹ کونسل،وارڈ 4،اے این پی کے حاجی عطااللہ 869ووٹ لیکر کامیاب شانگلہ تحصیل کونسل ،وارڈ 16،تحریک انصاف کیاعجازاحمد 413 ووٹوں سے کامیاب،ہنگوضلع کونسل وارڈ 10،جے یوآئی کے عبیداللہ 1836ووٹ لیکرکامیاب،سوات :ضلع کونسل وارڈ 13تحریک انصاف کے سلطان روم 1700ووٹ لے کرکامیاب، شانگلہ ضلع کونسل وارڈ 16ن لیگ کے شیرعلی 637 ووٹ لیکرکامیاب،ایبٹ آبادضلع کونسل،وارڈ 37،آزادامیدوارشیربہادرخان 1658ووٹ لیکر کامیاب اور صوابیضلع کونسل،وارڈ 16،آزادامیدوارمقصودعلی 1246 ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔

دریں اثناء ، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے دوران کئی علاقے میدان جنگ بن گئے اور اس دوران فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 بھائیوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ مشتعل افراد نے بیلٹ باکس بھی نذر آتش کردیئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے دوران مختلف علاقے میدان جنگ بن گئے اور اس دوران امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی جس میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

چار سدہ میں فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق ہوئے جہاں گورنمنٹ ہائی اسکول مندنی کے پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ سے 2 اور گورنمنٹ ہائی اینڈ سیکنڈری اسکول میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جب کہ ترناب میں فائرنگ سے قومی وطن پارٹی کے 2 کارکن جاں بحق ہوگئے، پولیس ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی تھے۔چارسدہ کے علاقے شب قدر میں ہی یوسی حاجی زئی میں فائرنگ سے 2 خواتین زخمی ہوگئیں جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پرواہ میں گنجو کے پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے اس کے علاوہ کوہاٹ میں بھی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

ہری پور میں بکا پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے جب کہ پولیس نے 3 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا،شانگلہ میں 2 گروپوں کے درمیان ہاتھا پائی کے دوران 6 افراد زخمی ہوئے، لکی مروت ولیکج کونسل تاجہ زئی کے پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔کشکال کے سیکنڈری اسکول میں پولنگ اسٹیشن نمبر 4 پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی تاہم پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا، کوہاٹ میں شکردرہ رورل 2 جھانگ رحمان ا?باد میں مشتعل افراد نے 2 بیلٹ باکس نذر آتش کردیئے، بالا کوٹ چھپڑا پولنگ اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے بیلٹ باکس باہر پھینک دیئے، ایبٹ آباد میں غازی داوٴد اسکول حویلیاں میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کردی گئی اور خواتین عملے کو یرغمال بنا کر انتخابی سامان بھی چھین لیا گیا۔

پشاور کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر بھی ہنگامے اور لڑائی جھگڑے کے واقعات دیکھنے میں ا?ئے جہاں مخالفین نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جب کہ پولنگ اسٹیشنز پر توڑ پھوڑ اور جلاوٴ گھیرا بھی کیا گیا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ا من وامان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کی تھی کیونکہ انتخابات کے روز امن و امان دیکھنا الیکشن کمیشن کا کام ہے اور آج پولیس میرے نہیں الیکشن کمیشن کے ماتحت ہے جس کے باعث پولیس کو براہ راست حکم دینے کا اختیار بھی میرے پاس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں کی اگر دھاندلی ہوئی ہے تو الیکشن کمیشن کارروائی کرے۔