پاکستان اوربیلاروس کا تجارت ،معیشت، تعلیم ، دفاع میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق،دونوں ملکوں کے درمیاں تجارتی حجم کم ہے ، پاکستان کی لبرل سرمایہ کاری پالیسی سے بیلا روس کے سرمایہ کاروں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں ،صدر ممنون،پاکستان دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار ہے نہ ایسے الزامات میں کوئی صداقت ،صدر بیلاروس،دونوں صدرو کی ون آن ون ملاقات،وفود کی سطح پر مذاکرات

جمعہ 29 مئی 2015 08:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء)صدر مملکت ممنون حسین اور بیلاروس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ،معیشت، تعلیم ، دفاع اور ثقافت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔دونوں ملکو ں کے درمیان یہ اتفاقِ رائے ایوانِ صدر میں ہونے والے مذاکرات میں کیا گیا۔دونوں صدور کے درمیان پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی، بعد میں دونوں ملکوں کے وفود بھی بات چیت میں شریک ہوگئے۔

اس موقع پر بیلا روس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکونے کہا کہ پاکستان دہشت گردی پھیلانے کا ذمہ دار نہیں اور ایسے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔صدر مملکت نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے جس کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی لبرل سرمایہ کاری پالیسی اور بڑی مارکیٹ ہونے کی وجہ سے بیلا روس کے سرمایہ کاروں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے سرمایہ کار حکومت کی جانب سے قائم کیے گے اسپیشل اکنامک زونزمیں مہیا کی گئی سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان بیلا روس بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم کا انعقاد ایک مثبت پیش رفت ہے۔ اجلاس کی کامیابی سے ظاہرہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

صدر مملکت نے امیدظاہر کی کہ پاکستان بیلا روس جوائنٹ اکنامک کمیشن باہمی تجارت میں اضافے کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ صدر مملکت نے دونوں ملکوں کے ایوان ہائے تجارت کے درمیان قریبی تعلقات قائم کرنے اور پاکستان بیلاروس جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام پر زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ٹیکسٹائل، زرعی آلات، ہیوی مشینری ، ادویات ، ٹرانسپورٹ اور ڈیری پروڈکٹس میں تعاون کے بہت سے امکانات موجود ہیں۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان شعبوں میں کل طے پانے والی کئی مفاہمتی یادداشتیں مستقبل میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہوں گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی سطح پر بھی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا بری طرح سے شکار رہا ہے۔ اس جنگ میں پاکستان نے بہت مالی اور جانی نقصان اٹھایا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن ضرب عضب تمام دہشت گردوں کے خاتمہ تک جاری رہے گا۔ صدر مملکت ممنون حسین نے اس موقع پر بیلا روس کے صدر الیگز نڈر لوکا شینکو کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ مہمان صدر نے اس موقع پر اپنے اور اپنے وفد کے پرجوش استقبال پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کا ملک مختلف شعبوں میں پاکستان کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہش مند ہے۔

اس موقع پر بیلاروس کے صدر الیگز نڈر لوکاشینکونے صدر مملکت کو دورے کی دعوت دی جو صدرمملکت نے قبول فرمائی۔ بیلاروسی صدر نے مزیدکہا کہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بیلاروس میں پاکستانی سفارتخانے کے لیے اراضی کے حصول اور تعمیر میں مدد کریں گے۔ اس سے قبل بیلا روسی صدر الیگذنڈر کے ایوان صدر پہنچنے تو صدر مملکت ممنون حسین نے ایوانِ صدر کے مرکزی دروازے پران کا استقبال کیا۔

اس موقع پر روائتی لباس میں ملبوس بچوں نے مہمان صدر کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔ استقبال کے بعد سانحہ نلتر میں جاں بحق ہونے والے سفرا کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے بیلاروسی ہم منصب کے ا عزازمیں عشائیہ بھی دیا۔ وفود کی سطح میں ملاقات میں پاکستان کی جانب سے رانا تنویر، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار، پرویز رشید، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات،طارق فاطمی،اسپیشل اسسٹنٹ برائے وزیراعظم ، اور اعزاز چوہدری، سیکرٹری خارجہ بھی شامل تھے