پاکستان کی بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت، خطہ عدم توازن کا شکار ہوسکتا ہے،دفترخارجہ،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ہزاروں جانیں اور اربوں کا نقصان اٹھایا ہے ،پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے،پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں، ایگزیکٹ سکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں امریکہ میں چند یونیورسٹیوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں، امریکہ سے مدد لی جارہی ہے ، حقائق جلد قوم کے سامنے لائے جائیں، سہ فریقی معاہدہ کی دسمبر2015 تک توسیع کی ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان سمیت پورے خطے کو فائدہ حاصل ہوگا،ترجمان دفترخارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 29 مئی 2015 08:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء)پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان پوری دنیا کیلئے باعث تشویش ہے ،ایسے بیان سے خطہ عدم توازن کا شکار ہو سکتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ہزاروں جانیں اور اربوں کا نقصان اٹھایا ہے ،ایگزیکٹ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اس حوالے سے امریکہ سے بھی مدد لی جارہی ہے،پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے ،جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا دہشت گردی سے متعلق بیان پر پاکستان سمیت پوری دنیا م کے لئے تشویش کا باعث ہے جس کی پاکستان شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے،ترجمان نے کہا کہ ایسے بیانات سے خطہ عدم توازن کا شکار ہو سکتا ہے،بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر خارجہ سرتاج عزیز نے ردعمل ظاہر کیا ہے جبکہ سینیٹ اجلاس میں مذمتی قرار داد بھی پاس کی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو پاکستان اور عوام کے مفاد میں ہو گا،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں نے جانیں قربان کی ہیں اور اربوں ڈالر ز کا نقصان اٹھایا ہے،انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کوئی بھی ملک دہشت گردی سے اتنا متاثر نہیں ہوا ہے جتنا پاکستان کو نقصان ہوا ہے ، بھارتی وزیر دفاع کے بیان سے بیان سے خطے کے ممالک بے حد بے چینی پائی جاتی ہے سے پورا خطہ عدم توازن کا شکار ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایگزیکٹ سکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں اور امریکہ میں چند یونیورسٹیوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں اس حوالے سے امریکہ سے مدد لی جارہی ہے جس کے حقائق جلد قوم کے سامنے لائے جائیں گے،خلیل اللہ قاضی نے کہا کہ پاکستان میں داعش کو کوئی وجود نہیں ہے، کچھ شدت پسند تنظیموں نے متعدد علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کر کے خوف کی فضاء پھیلانے کی کوشش کی ہے جس پر ہماری انٹیلی جنس اداروں نے سخت نظر رکھی ہوئی ہے اور صورت حال مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون پر کسی نئی یادداشت پر کوئی دستخط نہیں ہوئے ہیں ،پاکستان اور افغانستان کے تعلق پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں اور دونوں ممالک میں مکمل ہم آہنگی ہے ،افغانستان اور پاکستان کے درمیان سہ فریقی معاہدہ موجود ہے پاکستان نے اس معاہدے کی دسمبر2015 تک توسیع کر دی ہے،ترجمان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھارت کے خدشات سے واقف ہیں،اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ حاصل ہوگا ،ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا مصر کے حوالے سے بیان بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے،پاکستان کے مصر حکومت اور مصری عوام کے ساتھ برادرانہ اور گہرے تعلقات ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے،انہوں نے بتایا کہ مصرمیں پاکستانی سفیر کو طلب کیا گیا ہے اور سابق صدر محمد مرسی کی پھانسی کیخلاف پاکستان رد عمل پر احتجاج کیا ہے تاہم پاکستانی سفارت خانے نے مصری حکومت پر پاکستانی حکومت اور عوام کے جذبات ترجمان کی ہے،ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں خالد محمود نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر الزام لگایا گیا ہے کہ خالد محمود بنگلہ دیش میں پاکستان کیلئے خفیہ کام کرتا ہے جس پر پاکستانی سفارت خانے نے بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ سے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ خالد محمود بنگلہ دیش میں 15 سال سے ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ ہیں ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔