ایگزیکٹ آ ن لائن جعلی ڈگری معاملات ،وزیراعظم کے قانونی مشیروں نے نئے حالات کے تناظر میں ترامیم کی تیاری شروع کردی ،سائبرکرائمز بارے نئی ترامیم سے ایگزیٹ جیسے اداروں کولوگوں کولوٹنے کاآئندہ موقع نہیں مل سکے گا۔ذرائع

پیر 25 مئی 2015 06:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مئی۔2015ء )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی میں سائبرکرائمزبل پھرمنظورنہ ہونے پروزیراعظم کے قانونی مشیروں خواجہ ظہیر اوربیرسٹر ظفراللہ کواسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کرضروری ترامیم کی تیاری شروع کردی ہے جوآئندہ اجلاس میں پیش کیے جانے کاامکان ہے ،ذرائع نے آ ن لائن کوبتایاہے کہ نئی ترامیم ایگزیٹ کے معاملات کے تناظر میں کی جارہی ہے اس لیے پہلی ترامیم کوناکافی قرار دیاگیا،13 صفحات پر مشتمل حکومتی مسودے پر آئی ٹی، میڈیا اور قانون دانوں نے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کئی ترامیم تجویز کر دیں۔

سابقہ اجلاس میںآ ئی ٹی ماہرین نے تجویز دی کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کے لیے ایک سال تک ڈیٹامحفوظ رکھنے کی شرط ختم کی جائے۔

(جاری ہے)

بل میں سپیمنگ اور نفرت انگیز تقریر کی تعریف بھی واضح نہیں،کسی کو بھی جیل میں ڈالا جاسکتاہے،سائبرکرائم کیسز کی تفتیش کے لیے ایف آئی اے نہیں بلکہ الگ آزاد ادارہ ہوناچاہئے۔ آئی ٹی اور قانونی ماہرین کا کہناتھاکہ بل کی کئی شقیں آزادی اظہار رائے کیآئینی آرٹیکل 19 کی خلاف وزری ہیں۔ واضح رہے کہ چیئرمین کمیٹی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے وزیراعظم کے قانونی مشیروں خواجہ ظہیر اوربیرسٹر ظفراللہ کواسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کرضروری ترامیم کی ہدایت کرتے ہوئے اجلاس ختم کردیاگیاتھا۔