بجلی بم گرانے کا فیصلہ ، گھریلو صارفین 2سے 4 ،صنعتی صارفین کیلئے 10سے 12 روپے بجلی مہنگی ،آئی ایم ایف نے قرضے کی مزید قسطیں دینے کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافے کڑی شرائط حکومت کے سامنے رکھ دی،گھریلو صارفین کے لئے 200سے 400 یونٹ تک 2روپے ،400یونٹ سے زائد پر4روپے فی یونٹ اضافے کا امکان

جمعہ 22 مئی 2015 08:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2015ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط کے بعد بجلی کے صارفین پر مہنگی بجلی گرانے کا حکومت نے حتمی فیصلہ کرلیا ہے،نئے مالیاتی سال کے آغاز کے ساتھ ہی گھریلو صارفین کی بجلی2سے چار روپے اور صنعتی صارفین کیلئے دس سے بارہ روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔وفاقی وزارت پانی وبجلی کے معتبر ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے مزید قرضے کی قسطیں دینے کیلئے جو کڑی شرائط حکومت کے سامنے رکھی ہیں ان میں ایک بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہے،بین الاقوامی سطح پر گرتی ہوئی فیول کی قیمتوں کے برعکس آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو گھریلو صارفین اور صنعتی صارفین کی بجلی مہنگی کرنے کی سمری بھجوائی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بھجوائے گئے ٹیرف کے مطابق گھریلو صارفین کی بجلی کی قیمتیں 2سے چار روپے فی یونٹ بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے،حکومتی رضا مندی کے بعد ممکنہ طور پر200سے چار سو یونٹ تک کے استعمال پر2روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کئے جانے کا امکان ہے جبکہ سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر اسکا اطلاق نہیں ہوگا جبکہ چار سو یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں کو4روپے فی یونٹ اضافی بل کی ادائیگی کرنا پڑیگی،اسی طرح صنعتی اور کمرشل استعمال والے صارفین کیلئے بجلی دس سے بارہ روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضے کی نئے اقساط حاصل کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے بجلی مہنگی کرنے کے حوالے سے کڑوی گولی نگلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس کا اطلاق نئے مالیاتی سال کے شروع ہوتے ہی کردیا جائے گا

متعلقہ عنوان :