پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایٹمی توانائی کا کوئی معاہدہ نہیں ،ترجمان دفتر خارجہ،ایٹمی پروگرام کے خلاف پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں،نجران میں یمن کے حوثی باغیوں کے حملے پر تشویش ہے،ایگزیکٹ سکینڈل پر کسی ملک نے تشویش کا اظہار نہیں کیاوزارت داخلہ معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے،بریفنگ

جمعہ 22 مئی 2015 06:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2015ء) ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ ایگزیکٹ آئی ٹی کمپنی کے سکینڈل سے متعلق امریکہ سمیت کسی بھی ملک نے تشویش کا اظہار نہیں کیا ۔ ایگزیکٹ سکینڈل کا معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ۔ وزارت داخلہ معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ پاکستان سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کو مسترد کرتا ہے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایٹمی توانائی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ۔

پاکستان کا جوہری پروگرام اپنے دفاع کے لئے ہے پاکستان ایٹمی پروگرام کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کو مسترد کرتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے شہر نجران میں یمن کے حوثی باغیوں کے حملے پر تشویش کا اظہار کرتا ہے سعودی عرب کے شہر نجران میں 15 ہزار پاکستانی موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

سعودی عرب نے یقین دلایا ہے کہ پاکستانی باشندوں کا خیال رکھا جائے ۔ انہوں نے کہاہے کہ پاکستان سعودی عرب میں مقیم پاکستانی شہریوں کے ریڈ ایبل پاسپورٹ مسئلہ حل کرنے اور مشین فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے بھارت سے ابھی مذاکرات کا عمل بحال نہیں ہوا جب بھی مذاکرات کا عمل شروع ہو گا کشمیر سمیت تمام پہلوؤں پر بات چیت ہو گی ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان خطے اور پوری دنیا میں امن کا خواہاں ہے خطے میں امن کے لئے تمام ممالک سے ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک میں امن کے لئے سیکیورٹی تعاون جاری ہے اور جاری رہے گا ۔ دونوں ممالک انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں ۔ قاضی خلیل اللہ نے روسی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر کے دورہ پاکستان کا ابھی تک کوئی پروگرام نہیں بنا ۔