لندن میں مقیم سابق پاکستانی بریگیڈیئر کے اہل خانہ کی ریٹائرڈ بریگیڈیئر عثمان خالد کی جانب سے اسامہ کے ٹھکانے بارے سی آئی اے کو معلومات فراہم کرنے کی تردید،میرے مرحوم والد سی آئی اے سے رابطے میں تھے نہ ہی اسامہ بارے جانتے تھے‘ بیٹا عابد عثمان

جمعرات 21 مئی 2015 05:56

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء) لندن میں مقیم سابق پاکستانی جنرل کے اہلخانہ نے ان کی جانب سے اسامہ کے ٹھکانے بارے سی آئی اے کو معلومات فراہم کرنے کے حوالے سے میڈیا میں گردش کرنے والی رپورٹوں کی تردید کی ہے۔ ریٹائرڈ بریگیڈیئر عثمان خالد جو کہ اب برطانوی شہری ہیں کا اسامہ کے ٹھکانے بارے سی آئی اے کو آگاہ کرنے کے حوالے سے نام لیا جارہا ہے۔

تاہم برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلیگراف نے اپنی رپورٹ میں ان کے اہلخانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مرحوم ریٹائرڈ بریگیڈیئر بارے میڈیا میں ایسی بے بنیاد رپورٹوں کے گردش کرنے پر سخت مشتعل ہیں رپورٹ کے مطابق عثمان کے بیٹے عابدعثمان نے بتایا کہ یرے والد جو ایک سال قبل انقال کر گئے تھے ان کے بارے میں ایسی رپورٹیں افسوسناک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرے والد ایک معزز اور محب وطن شہری تھے انہوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقتمیرے والد کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور وہ کبھی ہسپتال اور کبھی گھر میں ہوتے۔

انہوں نے کہاکہ میرے والد نے 1976 ء سے امریکہ کا دورہ نہیں کیا اور وہ 1979 سے برطانیہ میں رہ رہے تھے چنانچہ ان کا یا ان کے اہل خانہ کا امریکی شہریت حاصل کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد کا سی آئی اے سے کوئی رابطہ نہیں تھا اور وہ بن لادن کے حوالے سے کچھ نہیں جانتے تھے۔ ماسوائے اس کے کہ وہ اسامہ کے بارے میں جو کچھ اخباروں میں پڑھتے رہتے تھے جیسا کہ دوسرے لوگ بھی پڑھتے اور جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد سیاست کے حوالے سے کافی بولتے تھے یہی وجہ ہے کہ انہیں باآسانی ہدف بنایا گیا۔