اندھا دھند جعلی ڈگریاں چھاپنے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کراچی آفس میں ایف آئی اے کے پھر چھاپے، شعیب احمد شیخ نے وکیل کے ذریعے ایف آئی اے کو تحریری بیان جمع کرا دیا

جمعرات 21 مئی 2015 05:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء)اندھا دھند جعلی ڈگریاں چھاپنے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کراچی آفس میں ایف آئی اے نے پھر چھاپہ مارا ، شعیب احمد شیخ نے وکیل کے ذریعے ایف آئی اے کو تحریری بیان جمع کرا دیا ہے،دوسری طرف ایف بی آر نے بھی کمر کس لی ، کمپنی کے اثاثوں اور ٹیکس کی تفصیلات بھی مانگ لیں ہیں۔جعلی ڈگریوں کی عالمی منڈی سجانے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کراچی آفس میں ایف آئی اے اہلکار ایک بار پھر بدھ کی صبح پہنچے۔

ملازمین سے پوچھ گچھ کے بعد ریکارڈ چیک کیا اور منفرد فراڈ کے منصوبہ ساز کمپنی کے سی ای او شعیب احمد کو تحریری طور پر ایف آئی اے پہنچ کر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت دی۔ ایگزیکٹ انتظامیہ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ سی ای او شعیب احمد اپنا بیان آج ریکارڈ نہیں کرا سکتے۔

(جاری ہے)

جس کے بعدایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کو جمعرات طلبی کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔

کراچی میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کامران عطاء اللہ نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیمیں چوبیس گھنٹے ایگزیکٹ کے آفس میں موجود رہیں گی، ایگزیکٹ کا تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے، فرانزک تحقیقات جاری ہیں، فرانزک ٹیم صبح سے موجود ہے، ایف آئی اے نے ایگزیکٹ دبئی کے مرکزی آفس کے سرور تک رسائی حاصل کرلی ہے ۔ ذرائع کے مطابق چھاپہ مار ایف آئی اے ٹیم کو بین الاقوامی اہمیت کے حامل سرٹیفکیٹس اور مختلف سفارتخانوں کی دستاویزات بھی ملی ہیں۔

قبضے میں لیے گئے 40 کمپیوٹرز کی ڈی کوڈنگ کے لیے فرانزک ماہرین کی ٹیم کام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیٹا ملنے کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ کون کون سی کمپنی اور شراکت دار اس لوٹ مار میں حصہ دار تھے۔ ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کی پاکستان سے آپریٹ ہونے والے ویب سائٹس کے سروس پرووائیڈرز سے ریکارڈ مانگ لیا ہے جس کی مدد سے آ ن لائن ڈگریوں کی خریدوفروخت کا ریکارڈ حاصل کیا جائے گا۔

ادھر جعلی ڈگریوں کا عالمی کاروبار منظر عام پر آنے کے بعد ایف بی آر نے بھی ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف کمر کس لی ہے۔ کمپنی کے اثاثوں اور ٹیکس کی تفصیلات مانگ لی ہیں ، ذرائع کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا جائے گا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایگزیکٹ کے کراچی میں دفتر کا ڈیٹا 30 ٹیرا بائٹ پر مشتمل ہے۔ اس ڈیٹا کو حاصل کرنے میں 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں ،کارروائی جلد مکمل کرنے کے لیے اسلام آباد سے عملہ اور مشینیں منگوانیکافیصلہ کیا گیاہے جبکہ ایف آئی اے سائبرکرائم کوڈیلیٹ ڈیٹاکی ری کوری کاٹاسک دیا گیاہے۔

دوسری جانب سندھ بورڈ آف ریونیو نے بھی ایگزیکٹ کمپنی کو نوٹسز جاری کردیئے۔ نوٹسز میں ایڈورٹائزمنٹ، فرنچائز اور بلڈنگ میں موجود ریسٹورنٹ پرسیلز ٹیکس کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف ریونیو تاشفین خالد کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ سے 7 دن میں جواب طلب کیا گیا ہے، نوٹسز کا جواب نا آنے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :