سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ ،وزیراعظم ، وزیراعلیٰ شہباز شریف ‘ رانا ثناء الله سمیت دیگر وزراء کو کلین چٹ مل گئی

جمعرات 21 مئی 2015 05:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ شہباز شریف ‘ سابق صوبائی وزیر رانا ثناء الله سمیت دیگر وزراء کو واقعے میں ملوث نہ ہونے کی کلین چٹ مل گیہ ہے، جوائنٹ تحقیقاتی ٹیمکی رپورٹ کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار پر کوئی الزامات ثابت نہیں ہوئے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں چالان میں دس پولیس اہکاروں کو نامزدکردیا گیا تھا اس میں انسپکٹر سمیت پانچ پولیس اہلکار گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ پانچ پولیس اہلکار فرار ہوچکے ہیں۔ رپورٹ کاکہنا ہے کہ پی اے ٹی کے کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب اس وقت تصادم کے دوران انتشار اور پراپیگنڈا شروع ہوا کہ پی اے ٹی کارکنان نے 2 پولیس اہلکار اغواء جبکہ 2 ہلاک کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ تصادم کے دوران عوامی تحرک کے اس موقع پر تقریباً دو سے تین ہزارکارکنان موجود تھے اور پولیس کے خلاف پتھراؤ ‘ لاٹھیاں چلا رہے تھے۔ رپورٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی اے تی کے 42 کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن پتھراؤ سمیت دیگر جرائم کیمقدمے درج کئے گئے ہیں رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعے مین سابق صوبائی وزیر رانا ثناء الله کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔

رانا ثناء الله پر یہ الزام تھا کہ پی اے ٹی کیکارکنان کے خلاف ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار کو رانا ثناء الله قیادت کررہے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سانحے میں ڈی آئی جی آپریشن کا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ رانا ثناء الله سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ پی اے ٹی کے کارکنان کے خلاف آپریشنکی ڈکٹیشن وزیر اعلیٰ پنجاب سے مل رہی تھیں ۔ رپورٹ نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیکر اس سانحے میں وزیراعظم‘ وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر وزراء کے ملوث ہونے کاکوئی ثبوت نہیں ملا۔ واضح رہے کہ واقعے میں 28 اگست 2014 ء کو واقع ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :