کراچی سانحہ صفورا گوٹھ کے اصل قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار،ایگزیکٹ سکینڈل کے حوالے سے تحقیقات مکمل ہونے میں وقت لگے گا؛پریس کانفرنس

جمعرات 21 مئی 2015 05:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کسی بھی جگہ سے ایگزیکٹ کے ملازمین کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ایگزیکٹ کے خلاف تحقیقات میں کوئی دباؤ قبول نہیں کریں گے ۔ ایگزیکٹ کے تمام ڈائریکٹرز سے پوچھ گچھ ہوگی‘گزشتہ ہفتے کراچی کے سانحہ صفورا گوٹھ میں اسماعیلی برادری پر حملہ کای گیا تھا ہماری سکیورٹی ایجنسیز اورسندھ پولیس کے باہمی اشتراک کے باعث چار دنوں کے اندر سانحے میں ملوث ملزمان گرفتارکرلیے گئے ہیں ہماری تحقیقات کمیٹی اس تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرتی رہی ہے کہ اس کے اصل ماسٹر مائنڈ کون تھے۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ایگزیکٹ سکینڈل انتہائی حساس اور وقت طلب مسئلہ ہے کہ اس میں مجرم کون ہے اورکون نہیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ نے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر احکامات جاری کردیئے ہیں اس واقع کی مکمل چھان بین ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے 42 سرورز ضبط کرلئے گئے اور دفتر سیل کردیئے گئے اس کے فرانزک آڈٹ میں ایک ماہ کا عرصہ لگے گا۔

باہر سے بھی فرانزک ماہرین بلائیں گے اس کے ڈائریکٹر ایجوکیشن کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے سکیورٹی ایکسچینج اور ایف بی آر کوہدایت دی ہے کہ ایگزیکٹ کے اکاؤنٹس کے بارے میں شواہد دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی فوجداری مقدمہ میں نہیں آتا ہے دوسرے زمرے میں آتا ہے۔ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے کی انکوائری ضرور ہوگی میں پارلیمنٹ میں قوم کو یقین دلاؤنگا کہ پہلے انکوائری کرنے دیں قبل از وقت نتائج اخذ کرناجائز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ میڈیا کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کی عزت اور وقار کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کے سربراہ سمیت تمام لوگوں سے تفتیش کی جائے گی۔ کراچی سانحہ صفورا گوٹھ کے اصل قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پاکستان کے تمام خفیہ داروں ‘ سندھ پولیس ‘ سندھ کے انسداددہشت گردی سے نمٹنے والے اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مختصر وقت میں سانحے میں ملوث ملزمان کو رفتارکرنے میں کامیاب ہوئے۔