این اے سی ٹی اے نے 20ماہ کے دوران 4ہزاردھمکیوں اور 1650معلوماتی رپورٹ پر کارروائی عمل میں لائی،بگرام جیل ،افغانستان سے 43پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا جن کی قسمت یو ایس حکام کے بگرام سے جانے کے بعد غیر یقینی تصور کی جارہی تھی، ذرائع

بدھ 20 مئی 2015 06:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2015ء )ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تحت عمل میں آنے والے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (این اے سی ٹی اے ) نے 20ماہ کے دوران 4ہزاردھمکیوں اور 1650معلوماتی رپورٹ پر کارروائی عمل میں لائی ،بگرام جیل ،افغانستان سے 43پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا جن کی قسمت یو ایس حکام کے بگرام سے جانے کے بعد غیر یقینی تصور کی جارہی تھی ۔

خبر رساں ادارے کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں رہنے اور کام کرنے والے غیر ملکیوں کی کل تعداد سے متعلق ڈیٹا بیس ،رجحان ،جسمانی چیک اور تصدیق کے ذریعے ان کی سیکورٹی کا خیال رکھنا بھی قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (این اے سی ٹی اے ) کی ذمہ داری ہے خصوصا چائنہ کے لوگ جو ملک میں مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ملکی تاریخ میں پہلی بار اس ادارے نے ملک کے لیے ایسے داخلی سلامتی کے آلات فراہم کیے ہیں جن کی مد دسے وفاقی یونٹس اور مسلح افواج نے مل کرعلاقوں کی ضروریات کے مطابق مسلح افواج اور سول مسلح افواج کو تعینات کرسکتے ہیں ۔

بیس ما ہ کی کارکردگی کے تحت ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تحت عمل میں آنے والے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (این اے سی ٹی اے ) نے چارہزاردھمکیوں اور سولہ سو پچاس معلوماتی رپورٹ پر کارروائی عمل میں لائی جن میں بگرام جیل ،افغانستان سے ترتالیس پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا جن کے بارے میں یو ایس حکام کے بگرام سے جانے کے بعد غیر یقینی تصور کی جارہی تھی ۔قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا مکمل طور پر جائزہ لیتا ہے آئندہ کی حکمت عملی اور واقعات کے سدباب کے لیے بھی لائحہ عمل اپنایا جاتاہے واضح رہے کہ یہ ادارہ دہشت گردی سمیت غیر ملکیوں کی سیکورٹی کے لیے صوبوں کی معاونت بھی کرتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :