جماعت اسلامی کو اسلام نہیں اسلام آباد زیادہ عزیز ہے ،ڈاکٹر عبدالقدیر ، سیاستدان جلسے جلوس چھوڑیں اور عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کریں ،پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے توانائی بحران کا خاتمہ ناگزیر ہے مگر بد قسمتی سے قومی خزانہ بجلی کے منصوبوں پر خر چ کرنے کی بجائے 70 ارب روپے کے میٹروبس جیسے منصوبے کی عیاشی کی جا رہی ہے۔ موجودہ حکومت کو کوئی مشورہ نہیں دونگا کیونکہ پہلے بھی میرا کوئی مشورہ نہیں مانا گیا ، پاکستان کی ترقی کیلئے ہمیں سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے قوم ایسی عیاشیوں کی متحمل نہیں ہو سکتی دفاع کو قابل تسخیر بنانے کے بعد مملکت خداداد پاکستان کی معاشی ترقی ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں توانائی بحران کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیئے، میڈیا سے گفتگو ، تقریب سے خطاب

بدھ 20 مئی 2015 06:23

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2015ء)پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو اسلام نہیں اسلام آباد زیادہ عزیز ہے ، سیاستدانوں جلسے جلوس چھوڑیں اور عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کریں ،پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے توانائی بحران کا خاتمہ ناگزیر ہے مگر بد قسمتی سے قومی خزانہ بجلی کے منصوبوں پر خر چ کرنے کی بجائے 70 ارب روپے کے میٹروبس جیسے منصوبے کی عیاشی کی جا رہی ہے۔

موجودہ حکومت کو کوئی مشورہ نہیں دونگا کیونکہ پہلے بھی میرا کوئی مشورہ نہیں مانا گیا ، پاکستان کی ترقی کیلئے ہمیں سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے قوم ایسی عیاشیوں کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ دفاع کو قابل تسخیر بنانے کے بعد مملکت خداداد پاکستان کی معاشی ترقی ناگزیر ہے اور اس سلسلہ میں توانائی بحران کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے فیصل آبادمیں میڈیا سے گفتگو اورسیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1971 کے بعد جب پاکستان دو لخت ہوا تواس قسم کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ خدا نخواستہ باقی پاکستان بھی بہت جلد ٹوٹ جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کا فیصلہ کیا اور ہم نے قومی جذبے کے تحت کام کرتے ہوئے صرف چند سالوں میں (1974) ایٹمی قوت حاصل کر لی جس کے ذریعے نہ صرف وطن عزیز کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا گیا بلکہ اس کی وجہ سے آج تک کوئی بھی شخص پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکا۔

بھٹو نے میرا مشورہ مان کر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا تھا۔ انہوں نے ہماری کوششوں سے بڑھ کر اپنی جان کی قربانی دی جس کیلئے ان کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اب ایٹمی پاکستان کا قصہ پرانا ہو چکا ۔ انہوں نے جماعت سلامی کے حوالے سے بھی کہاکہ اس کو اسلام نہیں اسلام آباد زیادہ عزیز ہے ۔ انہوں نے سیاستدانوں سے کہا کہ وہ جلسے جلوس چھوڑیں اور عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کریں۔

انہوں ے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے منصوبوں کی تعریف کی اور کہا کہ سیلانی لوگوں کو کھانا کھلانے کے ساتھ ساتھ زراعت پر بھی خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ ا س سلسلہ میں نوجوانوں کو وظائف دے کر جدید زرعی تعلیم کیلئے چین بھیجا جا رہا ہے۔ فیصل آباد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سیلانی ٹرسٹ فیصل آباد میں ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے ایک سو کمپیوٹر ز پر مشتمل سٹیٹ آف دی آرٹ کمپیوٹر لیب بنا رہا ہے اس طرح یہاں ایک جدید آڈیٹوریم کی تعمیر بھی جلد شروع کی جا رہی ہے جبکہ کمپیوٹر لیب آئندہ 3 ماہ تک کام شروع کر دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس لیب کو مسلسل چلانے کیلئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب 28 مئی کو یوم تکبیر منانے کی بجائے قومی ترقی کیلئے سوچا جائے۔ انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ سے فیصل آباد سمیت ملک بھر کی صنعتیں تباہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی ہوگی تو ملک ترقی کرے گا اور لوگوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی ہوگی تو ملک ترقی کرے گا اور لوگوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لیڈرشپ کا امتحان ہے ۔ ان حالات میں قوم کا ایک ایک پیسہ بجلی کے منصوبوں پر لگنا چاہیئے۔