ایف آئی اے کے ملک بھر میں ایگزیکٹ کمپنی کے دفاتر پر چھاپے،71 ملازمین گرفتار،راولپنڈی اسلام آباد میں کمپنی کے دفاتر سیل ،فائلیں اور کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ قبضہ میں لے لیاگیا، ایف آئی اے نے کمپنی سے آئی پی ایڈریسز ،انٹرنیٹ ریکارڈ ،اندرون و بیرون ٹرانزکشن کی تفصیلات ، ویب ہوسٹنگ کا 10 سالہ ریکارڈ اور ویب سائٹس ڈیزائن کرنے والی کمپنیوں کا ریکارڈطلب کر لیں،ایف بی آرسے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں

بدھ 20 مئی 2015 06:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2015ء)وزیر داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد ،راولپنڈی اور کراچی سمیت ملک بھر کے ایک ہی وقت میں ایگزیکٹ کمپنی کے دفاتر پر چھاپے مارے اورجڑواں شہروں کے دفاتر کو مکمل طور پرسیل کر دیا ہے جبکہ ایگزیکٹ کمپنی کی ،فائلیں ،کمپیوٹراور ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے اور71 سے زائد ملازمین کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ شروع کردی ہے،ایف بی آر سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز ایف آئی اے نے وزیر داخلہ کی ہدایت پر جعلی ڈگری فروخت کرنے والی آئی ٹی ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے گھیرا تنگ کر دیا ہے ،ایف آئی اے کے سائبرکرائم ونگ کے افسران اور اہلکاروں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس ایگزیکٹ کمپنی کے اسلام آباد ،راولپنڈی اور کراچی سمیت ملک بھر کے کے دفاتر پر چھاپے مارے اورایگزیکٹ کمپنی کا تمام ریکارڈ قبضے میں لیا ہے ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد اور راولپنڈی کے 2 دفاتر کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے ،کارروائی کے دوران ایف آئی اے اہلکاروں نے آفس میں موجود تمام ملازمین کو باہر نکال دیا اور دفتر کی فائلیں اور کمپیوٹر کو قبضہ میں لے لیں،رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اہلکاروں نے ایگزیکٹ کمپنی کے ایگزیکٹو باڈی کے 71 سے زائد افسران اور ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے ،گرفتار ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں جن کو ایگزیکٹ کمپنی کی گاڑیوں میں ایف آئی اے ہیڈکوارٹر منتقل کیا گیا جہاں ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے آئی ٹی ایگزیکٹ کمپنی سے آئی پی ایڈریسز ،انٹرنیٹ ریکارڈ ،اندرون و بیرون ٹرانزکشن کی تفصیلات ، ویب ہوسٹنگ کا 10 سالہ ریکارڈ اور ویب سائٹس ڈیزائن کرنے والی کمپنیوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ایف آئی اے اہلکاروں نے ایگزیکٹ کمپنی کے ہیڈکوارٹر کراچی میں چھاپے کے دوران انٹرنیٹ سرور اور تمام سافٹ ویئر سسٹم کا جائزہ لینے کے بعد اہم دستاویزات قبضہ میں لے لیں ہیں۔

ایف آئی اے نے ایف بی آر سے ایگزیکٹ کمپنی کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے تمام ریکارڈ کی چھان بین اور معلومات اکٹھی کر کے ایک جامع رپورٹ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو پیش کرے گی ۔ ایف آئی اے تحقیق کرے گی کہ آیا یہ کمپنی جعلی ڈگریوں کے فروخت میں ملوث ہے یا نہیں۔کمپنی کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا ہے ۔

کمپنی نے لائسنس کس سے لیا تھا اور اس کا کن کن یونیورسٹی سے الحاق ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود ایک آئی ٹی ایگزیکٹ کمپنی مختلف یونیورسٹیوں کو جعلی ڈگریاں فروخت کرتی ہے اور ہزاروں نوجوانوں سے کروڑوں ڈالر کے پیسے بٹور چکی ہے۔جس پروزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔