حکومت اور کپتانی میں بڑا فرق ہے، میں نے 12 سال جیل کاٹی ہے عمران تو جیل کا پانی بھی نہیں پی سکتے،آصف علی زرداری ، حکمرانی کرنا کرکٹ کا کھیل نہیں، حکومت کرنے میں اور کرکٹ کپتانی کرنے میں بہت فرق ہے،پیپلز پارٹی کو چیئرمین

بدھ 20 مئی 2015 06:19

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اور کپتانی میں بڑا فرق ہے میں نے 12 سال جیل کاٹی ہے عمران تو جیل کا پانی بھی نہیں پی سکتے ہم نے گزشتہ الیکشن تسلیم نہیں کیا سانحہ صفورا گوٹھ کے بارے میں سندھ حکومت کو کچھ پتہ نہیں تھا ان خیالات کا اظہار منگل کے روز پشاور میں آصف علی زرداری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانی کرنا کرکٹ کا کھیل نہیں حکومت کرنے اور حکمرانی کرنے میں بہت بڑا فرق ہے ہم نے پہلے بھی جیلیں کاٹی ہیں اور اب بھی کاٹ لیں گے آپ کا کیا ہوگا آپ تو جیل کا پانی بھی نہیں پی سکتے۔ جو سونامی کراچی سے اٹھا تھا ہمیں معلوم ہے کہ وہ یہاں تک کیسے پہنچا‘ خیبرپختونخواہ حکومت بتائے کہ دو سال میں کیا کیا۔

(جاری ہے)

ہم نے تو خیبرپختونخواہ کی ہی نہیں بلکہ فاٹا کی بھی خدمت کی ہے۔

اگلے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کا مقابلہ کریں گے خیبرپختونخواہ کی حکومت صوبیکے عوام کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ جعلی رہنماء اپین آپ کو پختون کہتے ہیں لیکن ان کے دلوں میں پختونون کا درد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کی ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ دہشت گردی کے خطرے سے آگاہ تھے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاروں صوبوں کی نمائندہ جمعت ہے ہم نے کبھی آمرون کے سامنے سر نہین جھکایا پارٹی کو دوربارہ مضبوط کرنے کیلئے بلاول آرہاہے۔

خیبرپختونخوا حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئی تین سالوں میں حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا حکمرانی کرنا کرکٹ کا کھیل نہیں ہے حکومت کرنے میں اور کرکٹ کپتانی کرنے میں بہت فرق ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدرآصف علی زرداری نے پشاور میں سابق وزیر ارباب عالمگیر کی رہائش گاہ پرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ 3سالوں میں تحریک انصاف نے کچھ نہیں کیا،ڈیم بنانے اور پختونوں کے حقوق لینے کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے،ہم نے ملک میں جمہوریت کے تسلسل کیلئے الیکشن کو تسلیم کیا ورنہ خیبر پختون خوا میں جو ہوا اس پر بڑے سوال اٹھتے ہیں انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ یہ کرکٹ میچ نہیں بلکہ حکومت ہے،حکومت اور کپتانی میں بہت فرق ہوتا ہے سابق صدر عمران خان اور خیبرپختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے خود اعتراف کیا تھا کہ آرمی پبلک سکول سانحے سے قبل اطلاع تھی پھر بروقت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے جبکہ سندھ حکومت سانحہ صفورا سے لاعلم تھی۔

انہوں نے کہاکہ قومیت کے نام پر ووٹ لینے والوں نے تین سال میں پختونوں کے لئے کچھ نہیں کیا، جو سونامی کراچی سے اٹھا ہم جانتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں کیسے گرا، ہم جانتے ہیں کہ خیبر پختون خوا میں کیا ہوا تھا۔آصف زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سوات آپریشن کامیاب ہوا اور صوبہ سرحد کا نام تبدیل کرنے کی کسی نے جرات نہیں کی تھی، ہم نے پختونوں کی شناخت تسلیم کی، ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے تمام صوبوں کو اختیارات دیئے، اب صوبوں پر منحصر ہے کہ وہ کیسے اپنے اختیارات وفاق سے لیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف صوبے میں نئی قانون سازی کر کے ہمارے دوستوں کو پھنسانا چاہتی ہے اور لیاقت شباب کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں‘ ہم جیلوں سے ڈرنے والے نہیں‘ مارشل لاء دور میں جیلیں کھائی ہیں‘ کرکٹ کھیلنے والے والوں کیلئے جیلیں سہنا مشکل ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو جلد پاکستان آ رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر مضبوط کریں گے۔

انہوں نے کہاکہپاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت صرف پی پی پی کے پاس ہے اور آئندہ انتخابات میں کامیاب ہو کر عوام کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔آصف علی زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کا درد رکھتی ہے اور پختونوں کی قربانی کبھی نہیں بھولے گی‘ روس کی جنگ ہو یا کوئی بھی مشکل وقت پختونوں نے ہمیشہ قربانی دی ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا جذبہ دیکھ کر دشمنوں کا حوصلہ پست ہا ہو گا جو سونامی کراچی سے شروع ہوا ہے وہ خیبر پختونخوا میں ختم ہو گیا ہے تین برسوں میں پی ٹی آئی کچھ بھی نہیں کرسکی ہے ۔