وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ بلال اکبر ، گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقاتیں، ڈی جی رینجرز کی سانحہ صفورا با رے تحقیقات ، پیشرفت اور دیگر ہائی پروفائلز ٹارگٹ کلنگ پر بریفنگ ،وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے ،چوہدری نثار نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی

منگل 19 مئی 2015 06:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ بلال اکبر سے ملاقات کی ہے جس میں ڈی جی رینجرز نے وزیر داخلہ کو سانحہ صفورا کے بعد ہونے والی تحقیقات ، پیشرفت اور دیگر ہائی پروفائلز ٹارگٹکلنگ کے واقعات پر بریفنگ دی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا ہے کہ پیر کے روز وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے رینجرز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے ۔

رینجرز ہیڈ کوارٹر کے دورے پر ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے ان کا استقبال کیا ہے اور انہیں سانحہ صفورا اور ٹارگٹ کلینگر کے دیگر ہائی پروفائل واقعات اور تحقیقات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ہے ۔ ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر وزیر داخلہ کو رینجرز کے پیشہ وارانہ امور پر بریفنگ دی گئی اور انہوں نے رینجرز کے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کردار کو سراہا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے دورے کے دوران انہوں نے یادگار شہداء پر بھی حاضری دی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے رینجرز اہلکاروں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی ہے ۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر نے وزیر دخالہ کو سانحہ صفورا میں ملوث مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی یقین دہانی کرائی ہے اور بلند عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچیمیں امن کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں ۔

سانحہ صفورا سمیت ٹارگٹ کلینگ کے واقعات میں ملوث تمام مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثا ر احمد نے گزشتہ شام گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملا قات کی ۔ ملاقات میں سانحہ صفورا چوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا گیاکہ ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لا یا جا ئے گا ۔

دونوں رہنماؤں نے کہا کہ اسماعیلی آغا خانی ایک پر امن کمیونٹی ہے جس پر دہشت گرد حملہ انتہائی بزدلانہ کارروائی اور شہر کا امن تباہ کرنے کی گھناؤنی سازش تھی ۔ ملاقات میں انٹیلی جنس بنیاد پر جاری ٹارگیٹڈ آپریشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور یقین ظا ہر کیا کہ پاکستان کے اقتصادی حب کراچی کو ہر قسم کے جرائم سے پاک کیا جائے گا ۔ ادھروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی ہے جس میں سانحہ صفورا اور ٹارگٹڈ آپریشن اور شہر میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر داخلہ کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی ،وزیراعلیٰ سندھ نے سانحہ صفورا اور تحقیقات کے حوالے سے چوہدری نثار علی خان کو تفصیل سے آگاہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان صوبے میں امن وامان اور باالخصوص کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر داخلہ کے سامنے وفاقی حکومت کے خلاف شکایات کے انبار لگادیئے ،قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے لیکن وفاقی حکومت کسی بھی قسم کا کوئی تعاون نہیں کررہی ہے اور وفاقی حکومت کو جن آلات اور گاڑیوں کی ڈیمانڈ کی تھی وہ بھی ابھی تک پوری نہیں ہو سکی ہے اور نہ ہی اعلان کردہ فنڈز دیئے جارہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت کی مضبوطی اورپولیس میں بہتری کیلئے اپنی سفارشات سے بھی آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت کے تحفظات دور کئے جائیں گے ،وفاقی حکومت تمام تر وسائل فراہم کرے گی ۔رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ کا نظام مضبوط بنایا جائیگا اور سندھ حکومت کو تمام معاملات میں اعتماد میں لیں گے اور سندھ حکومت جتنے بھی تحفظات ہیں وزیر اعظم کو آگاہ کروں گا