راہداری منصوبہ روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحفظات دور کئے جائیں گے، پرویز ر شید،دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا پاکستانی قوم کا عزم ہے ،دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،ملک کو درپیس چیلنجز پر توجہ مرکوز ہے، الزمات کی سیاست سے انتشار پھیلے گا، اپنے خلاف غلط فہمیاں مناسب پلیٹ فارم پر دور کردوں گا،سا نحہ پشاور کی یاد میں تقریب سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

پیر 18 مئی 2015 06:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز ر شید نے کہا ہے کہ پاک چین ا قتصادی راہداری منصوبے کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ،روٹ سے متعلق تمام لوگوں کے تحفظات پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے دور کئے جائیں گے، دہشت گرد ی کے واقعات میں کوئی بھی ملوث ہو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،ملک کو درپیس چیلنجز پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے الزمات کی سیاست سے انتشار پھیلے گا۔

اتوار کے روز اسلام آباد میں سا نحہ پشاور کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پشاور میں معصوم بچے دہشت گردی کا نشانہ بنے بچوں کی شہادت پر معاشرے کے ہر فرد نے درد محسوس کیا اور اپنے اپنے انداز میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا پاکستانی قوم کا عزم ہے دہشت گردوں کی سوچ کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے جو کوئی بھی ہے‘ اندرونی یا بیرونی ہاتھ ہو سب سے نمٹنے کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے بیرونی ہاتھوں کو روکیں گے اندرونی ہاتھوں کو ختم کریں گے پاکستان میں امن چاہتے ہیں ‘ پاکستانیوں کو بھی اتنا امن سے زندگی گزارنے کا حق ہے جتنا دنیا کے دوسرے ممالک کے لوگوں کو حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبے کے نقشے ملکی اخبارات میں شائع ہوچکے ہیں تینوں روٹس چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان سے گزرتے ہیں‘ روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی پہلے ایم او یو پر دستخط کے بعد کوئی تبدیلی عمل میں نہیں آئی ۔

یہ پروگرام ایک سیاسی جماعت یا صوبے کا نہیں پورے ملک کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی جو تحفظات اور خدشات ہیں دور کرے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نیکٹا کی ضروریات پوری ہورہی ہیں اور پوری کی جائیں گی دہشت گردوں کا خاتمہ اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ انتشار کی سیاست سے ہر ایک کو گریز کرنا چاہیے پاکستان کو جو دہشت گردی سمیت کئی ایک چیلنجز درپیش ہیں ان پر توجہ مرکوز ہے ۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان ٹریبونل کے سامنے اپنے الزامات ثابت نہیں کر سکے۔ عمران خان نے پہلے نجم سیٹھی ‘ چوہدری افتخار کا نام لیا اب ایک پپو کا نام لیا ہے اس پپو کو ڈھونڈنے کی ہیلری کلنٹن بھی خواہش کریں گی ہمیں بھی پپو کی تلاش ہے۔ پاکستان کے عوام نے جن لوگوں کو منتخب کیا تھا ہم چاہتے ہیں وہ پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔ پاکستان کے آئین کے اندر رہتے ہوئے تحریک انصاف پارلیمنٹ کا حصہ رہے یہ ہماری خواہش ہے انہوں نے کہا کہ نعرے اور بینرز لگانے والوں پر کوئی غصہ نہیں ہے اپنے خلاف غلط فہمیاں مناسب پلیٹ فارم پر دور کردوں گا۔

متعلقہ عنوان :