قوم مایوس نہ ہو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح ہماری منزل ہے،چوہدری نثار، وزیر اعلی سندھ سے استعفے کا مطالبہ درست نہیں، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، سیاسی وابستگی سے ہٹ کر دہشت گردوں کے خلاف متحد ہونا ہو گا ، ، اسلامی انقلاب کے نام پر دہشت گرد پاکستان کے ساتھ اسلام کا چہرہ بھی مسخ کر رہے ہیں،وفاقی وزیر داخلہ کا کلرسیداں میں پارٹی کارکنوں سے خطاب

اتوار 17 مئی 2015 07:54

اسلام آباد/کلرسیداں (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک گھمبیر کو مسائل کا سامنا ہے، دہشت گردی کے واقعات کا مقصدر قوم کو تقسیم کر نا ہے ،قوم مایوس نہ ہو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم حق پر ہیں فتح ہماری منزل ہے، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی،آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ،اس لئے آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں،دہشت گردی کے واقعات کے بعد وزراء اعلی سے استعفے کا مطالبہ درست نہیں، وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے استعفے کے حق میں نہیں ہو ں کیونکہ دہشت گرد ایسے واقعات اسی لئے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں کمزور کرنا چاہتے ہیں ، ہمیں سیاسی وابستگی سے ہٹ کر دہشت گردوں کے خلاف متحد ہونا ہو گا ، اسلام میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں، اسلامی انقلاب کے نام پر دہشت گرد پاکستان کے ساتھ ساتھ اسلام کا چہرہ بھی مسخ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات ہوئے لیکن آج تک کسی نے وزیر اعلی یا وزیر اعظم کے استعفےٰ کا مطالبہ نہیں کیاگیا وزیر اعلی سندھ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے خیبرپختونخوا میں ایسا نہیں کرتے ۔ خیبرپختونخوا میں بھی دھماکے ہو رہے ہیں ہمیں دہشت گردوں کو نشانہ بنانا چاہئے نہ کہ ایسے میں جھگڑے شروع کر دیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ نیویارک میں دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ پیش آیا ۔ وہاں تو کسی نے استعفیٰ نہیں مانگا گیا ۔ نائن الیون کے بعد کسی نے استعفیٰ دیا یا مانگا ہے ۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گھمبیر مسائل کا سامنا ہے ہمیں متحد ہونا ہو گا ۔ دہشت گردی کے واقعات قوم کو تقسیم کرنے کے لئے کئے جاتے ہیں قوم کو سمجھنا ہو گا قوم مایوس نہ ہو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم حق پر ہیں فتح ہماری منزل ہے ۔

دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے۔ آخری دہشت گردی کے خاتمے تک ملک دشمنوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹی ہے انٹیلی جنس معلومات پر مثبت کارروائیاں کی جا رہی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ اب دہشت گردوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ہے ۔ اس لئے آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں اور گلی محلوں میں اقلیتوں کو نشانہ بنا کر قوم کو آپس میں لڑانے کی سازش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہمیں سیاسی وابستگی کو ترک کر کے دہشت گردوں کے خلاف متحد ہونا ہو گا ۔ اسلام میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں ۔ اسلامی انقلاب کے نام پر دہشت گرد پاکستان کے ساتھ ساتھ اسلام کا چہرہ بھی مسخ کر رہے ہیں۔ کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کلرسیداں میں ترقیاتی کاموں کی پوری دنیا میں نظیر نہیں ملتی ۔

کلرسیداں کی عوام سے متعلق میرے پاس کسی بھی ذرائع سے شکایت موصول ہو تو اس پر فوری کارروائی کرتا ہوں ۔ کلرسیداں کو دیگر علاقوں کی طرح ترقی یافتہ کرنے کے لئے کوشاں ہوں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی وابستگی سے بلاتر ہو کر مظلوم کی آواز سنتا ہوں میری خواہش ہے کہ ہر مظلوم کی آواز مجھ تک پہنچے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقامی میڈیا عوامی مسائل کے حل میں میری بھرپور رہمنائی کر رہا ہے عوامی حقوق پر کبھی سمجھوتا نہیں کرتا ۔

ساری کارروائی اخباری معلومات پر کرتا ہوں ۔ عوامی خدت کرنا سیاست نہیں بلکہ حقوق العباد سمجھتا ہوں ۔ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑھتا کہ کون کس جماعت سے یا کس نے کس کو ووٹ دیا ہے مجھے جس شخص کی طرف سے شکایت موصول ہوتی ہے فوری کارروائی کرتاہوں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقامی میڈیا بھی اس بات کا اعتراف کر رہا ہے کہ چودھری نثار نے کلرسیداں میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کر کے پی پی پی اور ق لیگ کا گراف گرا دیا ۔

پی پی نے اپنا گراف اپنی کارکردگی سے خود گرایا ہے ۔چوہدری نثا ر نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کی طرح نئی جماعت کا بھی کوئی مستقبل نہیں کیوں کہ وہ سیاسی جماعت نہیں بلکہ فین کلب ہے، یہ جماعت گالم گلوچ ،دباوٴ اوردھرنیکی سیاست پریقین رکھتی ہے، یہ جو انقلاب کے دعوے کرتے ہیں یہ قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہے اگرکل اقتدار اس جماعت کے نزدیک آیا تو ملک میں دھرنیان کیگلے پڑیں گے۔ ق لیگ تو پرویز مشرف کے جانے کے بعد ہی ختم ہو گئی تھی ۔

متعلقہ عنوان :