عالمی عدالتوں میں ”را“ کے خلاف مقدمہ مفت لڑنے کو تیار ہوں، بابر اعوان، ملک کو دلیر وزیر خارجہ کی ضرورت ہے،را کا نام آنے پر حکومت کی زبان رک جاتی ہے،یپکس کمیٹیاں پنجاب ،سندھ پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کرائیں،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 مئی 2015 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2015ء) سینٹر بابر اعوان نے کہاہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے متعلق ثبوت پیش کرنے کیلئے ایک وزیر خارجہ اور دلیر حکومت کی ضرورت ہے ،دہشت گردی کے واقعات میں را کا نام اجانے کے بعد موجودہ حکومت کی زبان رک جاتی ہے ،را کے خلاف عالمی عدالتوں میں حکومت کا مقدمہ مفت لڑنے اور اپنی جیب سے خرچ کرنے کیلئے بھی تیار ہوں ،موجودہ حکمران ملک سے زیادہ اپنے ذاتی کاروبار کے فروغ کو ترجیح دیتے ہیں ،ایپکس کمیٹیاں پنجاب اور سندھ میں پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کرائیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے حکومت ہمیں یہ بتائے کہ گذشتہ دو سالوں سے ملک کا وزیر خارجہ کیوں نہیں ہے حکومت تمام معاملات ہومیوپیتھک طریقے سے چلا رہی ہے نہ کھل کر احتجاج کر رہی ہے اور نہ ہی تابعداری کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بنک کے مطابق پاکستان سے 4.8ارب ڈالربھارت ٹرانسفر کئے گئے ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اس ملک میں ایان علی سے بھی تحقیقات نہیں ہوسکتی ہیں کیا وہ بھی را سے زیادہ طاقتور ہے انہوں نے کہاکہ را کو عالمی کٹہرے میں کھڑا کرنے کے سلسلے میں حکومت اپنا فرض نبھائے یہ پاکستان کی سلامتی کے معاملات ہیں ان تمام ثبوتوں کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا جائے اور اس سلسلے میں اپنی خدمات حکومت کو بلامعاوضہ پیش کرتا ہوں بلکہ اس سلسلے میں جو اخراجات ہوں وہ بھی اپنی جیب سے ادا کرنے کیلئے تیار ہوں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو دو سال میں ایک عدد وزیر خارجہ بھی نہ مل سکا حکومت ملک میں آمن و آمان کی بجائے اپنے زاتی کاروبار کو توسیع دینے میں مصروف ہے ان کی خواہش یہ ہے کہ ملک میں یا تو سریا فروخت ہو اور یا پھر سیمنٹ فروخت کرکے دوستوں کو فائدے پہنچائے جائیں انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف پالیسیاں تو پہلے بھی بنائی گئی تھی مگر وہ بھی صرف سربراہان تک محدود رہی اور عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت جب ملک کی عسکری قیادت اپوزیشن اور عوام حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مکمل تعاؤن کررہے ہیں تو حکومت کو کس بات کا ڈر ہے کیا حکومت اپنے کاروبار کے ختم ہونے کے خوف میں مبتلا ہے انہوں نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بنائی جانے والی ایپکس کمیٹیاں تو اچھی بات ہے مگر ان کا فائدہ اس وقت ہوگا جب سندھ اور پنجاب میں پولیس سے سرکاری اور سیاسی اثر و رسوخ کو ختم کیا جائے ۔