آزاد کشمیر میں اقتصادی راہداری کی تعمیر، بھا رت کا وا ویلا،نئی دہلی میں چینی سفیرکی دفتر خا رجہ طلبی،ہما رے تحفظا ت دو ر کئے جا ئیں ، بھا رتی حکام ،منصو بے سے بھا رتی مفا دات متا ثر ہو نے کا کو ئی خد شہ نہیں، چین

جمعہ 15 مئی 2015 09:23

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2015ء) بھا رت نے آزاد کشمیر میں اقتصادی راہداری کی تعمیر پر نارا ضگی کا اظہا ر کر تے ہو ئے نئی دہلی میں تعینا ت چینی سفیر کو دفتر خا رجہ طلب کر کے اس پر احتجا ج کیا ہے تا ہم چینی سفیر نے بھا رتی واویلے کو یکسر مسترد کر تے ہو ئے نئی دہلی کی حکو مت پر وا ضع کیا ہے کہ اس منصو بے سے بھا رتی مفا دات متا ثر ہو نے کا کو ئی خد شہ نہیں، بھا رتی میڈیا کے مطا بق وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ چین سے قبل نئی دہلی نے چینی سفیر کو طلب کر کے آ ذاد کشمیر کے راستے اقتصادی راہداری کی تعمیر پر اپنی گہری تشویش سے آگاہ کر کے باضابطہ احتجاج درج کرا یا، تاہم اس موقع پر چینی سفیر نے بھارتی حکا م پر وا ضع کیا کہ اس منصو بے سے بھا رتی مفا دات متا ثر ہو نے کا کو ئی خدشہ نہیں، در یں اثنا وزیراعظم مودی نے اپنے دورہ چین کو دو طر فہ تعلقات کے سلسلے میں ایک نیا سنگ میل تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں نے حالیہ برسوں کے دوران تحمل اور بالغ نظری سے اپنے اختلافات پر قابو پا لیا۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم کی چین روانگی سے قبل ہی بھارتی حکومت نے چین اور پاکستان کے اس مشترکہ منصوبے کو لیکر اپنا احتجاج بیجنگ کے سامنے درج کیا ہے جس کے تحت چین کی بھاری سرمایہ کاری سے دونوں ملکوں کے درمیان ایک اقتصادی راہداری تعمیر کی جا رہی ہے جو آزاد کشمیر سے ہو کر گزرتی ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خارجہ سیکرٹری ایس جے شنکر نے اس بات کی تصدیق کی کہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے متعلق چینی پروجیکٹوں کے بارے میں نئی دہلی میں مقیم چین کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج درج کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چین میں مقیم بھارتی ہائی کمشنر اشوک کانتھا نے بھی یہ مسئلہ سفارتی چینلوں کے ذریعے چینی وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھایا ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب بھارت نے اقتصادی راہداری کی تعمیر کے سلسلے میں چین کے سامنے باضابطہ تشویش کا اظہار کیا ہے۔