کراچی میں امن وامان کی صورتحال مزیدبگڑتی جارہی ہے ، شاہ محمود قریشی،سندھ حکومت کراچی شہرمیں امن وامان بحال کرنے میں ناکام نظرآرہی ہے ،90سالہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں،کراچی واقعے کے پیچھے بہت سی ملک دشمن ایجنسیوں کاہاتھ ہوسکتاہے ،ایسی قوتیں ہیں ہی جویہ نہیں چاہتی کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ پائے، نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 14 مئی 2015 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال مزیدبگڑتی جارہی ہے ،سندھ حکومت کراچی شہرمیں امن وامان بحال کرنے میں ناکام نظرآرہی ہے ،90سالہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں جبکہ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ کراچی واقعے کے پیچھے بہت سی ملک دشمن ایجنسیوں کاہاتھ ہوسکتاہے ،ایسی قوتیں ہیں ہیں جویہ نہیں چاہتی کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ پائے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ کراچی واقعہ کے بعدسندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کی تبدیلی اورایس ایس پی کودوبارہ تعینات کراناکوئی معنی نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

یہ مسئلے کاحل نہیں ،کراچی مسئلہ بہت پیچیدہ اورسنگین ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسماعیلی طبقہ کراچی کے بہترین طبقوں میں سے ایک ہے ،وہ پرامن شہری اورمحنت کش ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے مخالفین چاہتے ہیں کہ پاکستان میں انتشارکاشکارہو۔انہوں نے کہاکہ پشاورسانحہ کے بعدوفاقی حکومت نے آل پارٹیزکانفرنس بلائی ،تمام سیاسی جماعتوں نے یکجہتی کامظاہرہ کیا اوردہشتگردی کے خلاف سب ایک ہوگئے ۔نیشنل ایکشن پلان سامنے آیااب بتایاجائے کہ نیشنل ایکشن پلان کہاں تک پہنچ گیا۔آج تک قوم کواعتمادمیں نہیں لیا،صوبوں میں ایپکس کمیٹیاں بھی بن گئیں ،حالانکہ کراچی میں رینجرزنے بہت کامیابی حاصل کی اورمحسوس کیاگیاکہ اب بہتری آناشروع ہوگئی ،بعدمیں ایک سیاسی جماعت کوسپیس دی گئی ۔

اگرنیشنل ایکشن پلان پرمن وعن یکسوئی کے ساتھ عملدرآمدکیاجاتاتونتائج بہت بہترہوتے ۔انہوں نے کہاکہ کئی سالوں سے دوسیاسی جماعتوں کی حکمرانی آرہی ہے ،7سال سے وزیراعلیٰ اور14سال گورنرتعینات ہیں ۔اب کراچی میں لوگوں کوپینے کاپانی نہیں مل رہا،جبکہ بدین میں پرچے کاٹے جاتے ہیں یہ ترجیحات ہیں ۔حکومت کی ایسی ترجیحات ہیں امن وامان خوشحالی کیسے آئی گئی؟وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ ایک ضعیف انسان ہیں ،جسمانی طاقت بھی کمزورہے ،اور وہ خودکہتے ہیں کہ اختیارات میرے پاس نہیں جب آپ خودکہتے ہیں کہ میرے پاس اختیارات نہیں تومستعفی ہوجاناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کی پولیس سیاست زدہ ہے ،یہ بیان جنرل راحیل شریف نے خوددیاہے۔ان کاکہناتھاکہ پاکستان کی ترقی ہماری ضرورت ہے جس طرح کی دہشتگردی ملک میں ہورہی ہے اس ماحول میں کون سرمایہ کاری کرنے آئے گا۔اس وقت بجٹ سرپرہے ریونیواکٹھاکرنے کاوقت ہے ،کراچی معیشت کادارالخلافہ ہے ،کراچی میں اب وزیراعظم سمیت تمام حکمران امن وامان کے حوالے سے اقدامات اٹھانے سے متعلق اکٹھے ہوئے ،جبکہ وزیرداخلہ نظرنہیں آئے ۔

انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر5جولائی 2013ء کے ایم اویوپردستخط ہوئے تھے ،2سال کے وقفے کے بعدلیڈرشپ نے سیاسی جماعتوں کواعتمادمیں لیناہے ،ان کاکہناتھاکہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں بریفنگ دی گئی بہت اچھی تھی ،جبکہ دوصوبوں کے وزراء اعلیٰ کوگفتگوکرنے کاموقع نہیں دیاگیا۔دونوں وزراء اعلیٰ اس منصوبے پرغمزدہ ہیں ۔

ایسی صورتحال میں اعتمادکیسے بحال ہوگا۔چاہئے کہ ان کے تحفظات کودورکیاجائے ۔اس موقع پروفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ کراچی کے واقعے میں جاں بحق افرادکے اہل خانہ سے ہمدردی ہے ،اس سانحے نے پوری قوم کوہلادیا۔وزیراعظم نے کراچی کے امن پراطمینان کااظہاردوسال کے تناظرمیں کیا۔انہوں نے کہاکہ 20اپریل چین کے صدرکے دورے کے بعدملک کی حالت یکایک بدلی ہے ۔

پوری دنیاکے اخبارات نے پاک چین راہداری منصوبے کواچھے الفاظ میں کوریج دی کہ پاکستان میں چین کی بہت بڑی سرمایہ کاری آئی ۔احسن اقبال نے کہاکہ میرے ذہن پرآیاکہ ایسانہیں کہ اس اڑان کوکوئی پنکچرنہ کرسکے ۔ان کاکہناتھاکہ اس واقعے کی تحقیقات تمام سیکورٹی ایجنسیاں کریں گی ۔یہ ایک ٹارگٹ آپریشن ہورہاہے ،جبکہ میڈیاکوقوم کاعزم کھڑاکرناچاہئے ۔پورے عزم کے ساتھ ان قوتوں کوشکست دینی چاہئے اورحوصلہ نہیں ہارناچاہئے ۔ان کاکہناتھاکہ یہ ایک قومی منصوبہ ہے قدرت نے ایک موقع دیاہے یہ ہمارے لئے بڑاامتحان ہے