16 ماہ میں قوم کے لوٹے ہوئے 22 ارب ریکور کرلئے ‘ پی اے سی کا دعویٰ،16 مہینوں میں4152 آڈٹ پیرا نمٹادیئے گئے ‘ 18500 آڈٹ پیرا ورثہ میں ملے تھے‘ پی اے سی نے کارکردگی رپورٹ جاری کردی

جمعرات 14 مئی 2015 09:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں 22 ارب روپے کرپٹ افسران سے ریکور کرلئے ہیں سب سے زیادہ ریکوری وزارت پیٹرولیم سے ہوئی ہے یہ اعداد و شمار پی اے سی کارکردگی جانچنے کیلئے اکٹھے کئے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق خورشید شاہ کی سربراہی میں تشکیل پانے والی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو 18500 آڈٹ پیرا اور گرانٹ ورثے میں ملے جس میں اربوں روپے کی قومی دولت لوٹنے کی نشاندہی کی گئی تھی۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 240 ورکنگ دنوں میں 115 اجلاس منعقد کئے ہیں اور آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا ہے۔ آڈٹ اعترضات کو جلد نمٹانے کیلئے پی اے سی کی چار سب کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ تمام وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر ماہ محکمہ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس ضرور طلب کریں اور مالی معاملات حل کریں۔

(جاری ہے)

پی اے سی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ایف بی آر نے 43 آڈٹ اجلاس بلائے ہیں جبکہ وزارت داخلہ نے ایک درجن سے زائد محکمانہ آڈٹ اجلاس بلائے ۔

یہ بات بھی نوٹ کی گئی ہے کہ اجلاسوں میں سیکرٹری ہوم ورک مکمل کرکے شریک نہیں ہوئے جس سے اجلاس بلانے کا مقصد بھی ضائع ہوجاتا ہے۔ اجلاس میں جو رپورٹ پیش کی گئی کہ ڈی جی آڈٹ راولپنڈی نے 44 کروڑ ‘ کراچی نے 14 کروڑ کرپٹ افراد سے ریکور کئے ہیں ڈائریکٹوریٹ زکوة نے کرپٹ افراد سے 23 کروڑ برآمد کرلئے ہیں اس طرح ڈائریکٹر جنرل پی ٹی لاہور نے 3 ارب ریکور کئے ہیں واپڈا کے کرپٹ افسران سے کرپشن کے 20 کروڑ ریکور ہوئے ہیں پی اے سی کی ہدیت پر ڈایکٹر آڈٹ لاہور ان لینڈ ریونیو 4 ارب روپے ریونیو کراچی نے 2 ارب جبکہ ڈی جی کسٹم کراچی سے اربوں روپے ریکور کرائے گئے ہیں ڈی جی ورکس نے 1 ارب ریکور کئے ہیں جبکہ ایرا سے ڈیڑھ کرور ریکور ہوئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق کیبنٹ ڈویژن سے 22 کروڑ 3 لاکھ وزارت دفاع سے 5 کروڑ خارجہ وزارت سے 13 لاکھ ‘ ایف بی آر سے ایک ارب 32 کروڑ ‘ وزارت سمندر پار پاکستانیوں سے 3 کروڑ جبکہ پانی و بجلی سے 7 کروڑ روپے کرپٹ افراد سے ریکور کئے گئے ہیں ۔ پی اے سی نے بتایا کہ 16 مہینوں میں کل 4152 آڈٹ پیرا نمٹائے گئے ہیں۔