پی اے سی نے اتصالات کو پی ٹی سی ایل کی اربوں مالیت کی 261 جائیدادیں منتقل کرنے پر پابندی عائد کر دی ،جاودان سیمنٹ سودے کا ریکارڈ غائب 50 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی کی تحقیقات ،مشرف حکومت نے قوم کے ساتھ ظلم کیا ،26 فیصد شیئرز پر 100 فیصد 8076 جائیدادیں کیسے دی گئیں ، پی اے سی

جمعرات 14 مئی 2015 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نجکاری کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ پی ٹی سی ایل کی 8076 جائیدادیں اتصالات کو ٹرانسفر نہ کرے ۔ ماضی میں قوم کے ساتھ جو ظلم ہوا ہے اس کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے جو معاہدے آئین اور قانون کے منافی ہیں انہیں بحر ہند میں پھینک دیں گے ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز چیئرمین سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں عبدالمنان ، رانا افضال ، جنید چودھری ، راجہ جاوید اخلاص ، کشور نعیمہ ، اور شیخ روحیل اصغر نے شرکت کی اور نجکاری کمیشن کے آڈٹ اعتراضات پر غور کیا ۔

سیکرٹری نجکاری کمیشن جاوید سکھیرا نے بھی شرکت کی اور پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو بریف کیا ۔ سیکرٹری نے بتایا کہ مشرف دور میں پی ٹی سی ایل کی نجکاری ہوئی تھی اور اتصالات کمپنی کو 26 فیصد شیئرز فروخت کئے گئے تھے اور پی ٹی سی ایل کا انتظام بھی اتصالات کو دیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

دبئی میں رجسٹرڈ کمپنی اتصالات نے حکومت پاکستان کے 800 ملین ڈالر کی رقم ابھی تک ادا ہی نہیں کی اور مطالبہ کر دیا کہ جب تک پی ٹی سی ایل کی 8076 جائیدادیں اتصالات کو ٹرانسفر نہیں کی جاتیں اس وقت تک 800 ملین ڈالر ادا نہیں کئے جائیں گے ۔

نجکاری کمیشن نے بتایا کہ 8076 جائیدادوں میں سے 261 جائیدادیں جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے ابھی تک ٹرانسفر نہیں ہوئیں جبکہ باقی 600 جائیدادیں اتصالات کے نام ٹرانسفر ہو گئیں ہیں ۔ پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے کہا کہ اتصالات نے 26 فیصد شیئرز خرید کر کس طرح تمام جائیدادیں ٹرانسفر کرالی ہیں جس پر سیکرٹری جاوید سکھیرا نے کہا کہ مشرف دور میں کئے گئے سودے اور معاہدے کے مطابق یہ جائیدادیں ٹرانسفر ہوئی ہیں ۔

پی اے سی ارکان نے یہ بھاری کرپشن سن کر سیخ پا ہو گئے اور سیکرٹری نجکاری کمیشن کو حکم دیا کہ جائیدادیں ٹرانسفر کرنا بند کریں یہ قوم کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے ۔ ناانصافی کے سامن سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پاکستان سب کا سانجھا ہے اس کا تحفظ ہم سب پر واجب ہے یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ 26 فیصد شیئرز خرید کر ادارہ کے 100 فیصد جائیدادوں پر قبضہ کیا جائے ۔

ریلوے حکام نے لک چمن کے نزدیک ریلوے کی 243 ایکڑ زمین پر بھی قبضہ کر کے اتصالات کو جائیداد ٹرانسفر کر دی ہے ۔ اتصالات گزشتہ 12 سالوں سے 800 ملین ڈالر پاکستان کو نہیں دیئے اور اس کا منافع خود لگا رہا ہے یہ ظلم نہیں تو اور کیا ہے عبدالمنان نے کہا کہ پی اے سی سیاسی جماعت نہیں ہے ہمیں قومی مفاد کے لئے متحد ہونا پڑے گا ۔ پی اے سی کے بعض ارکان نے اس وقت کے وزیر آئی ٹی اویس احمد خان لغاری کے خلاف بھی اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا ہے ۔

سیکرٹری نجکاری نے بتایا کہ مشرف دور حکومت میں ٹیلیکام ایکٹ 1996 میں ترمیم کی گئی ہے اور یاد رہے کہ اس وقت کے وزیار اویس لغاری نے اس ایکٹ میں ترامیم کرا کے اتصالات کو فائدہ اربوں روپے کا پہنچایا تھا جس کی اعلی پیمانے پر تحقیقات ہونی چاہئے ۔ رانا افضال نے کہا کہ جو معاہدے آئین و قانون کے منافی ہوں اس کو ہم نہیں مانتے ۔ پی اے سی نے نجکاری کمیشن کو حکم دیا کہ گزشت 15 سالوں میں جتنے قومی اداروں کو فروخت کیا گیا اس کی مکمل بریفنگ اگلے ہفتے دی جائے جبکہ نجکاری کے دوران منتقل کی گئی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی دیا جائے اور نجکاری کے بعد پوسٹ آڈٹ کرایا جائے ۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ مشرف حکومت نے معاہدے میں یہ شق بھی ڈال دی تھی کہ اتصالات کا آڈٹ نہیں ہو گا ۔ جس پر پی اے سی ارکان نے کہا کہ یہ شق قوم کے ساتھ ظلم کرنے کے مترادف ہے ۔ پی اے سی کو نجکاری کمیشن کے سیکرٹری نے بتایا کہ جاودان سیمنٹ کی فروخت کا ریکارڈ بھی غائب کر دیا گیا ہے اس کمپنی نے 500 ملین روپے ابھی تک ادا ہی نہیں کئے ۔ پی اے سی نے اس فراڈ کا نیب کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔