قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کا واپڈا کی کارکردگی پر اظہارعدم اطمینان ، کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت ،ملک بھر میں جلد ہی سمارٹ میٹرز لگا دئیے جائیں گے تمام میٹرز کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے،خیبرپختونخوا میں عوامی نمائندے بلوں کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کریں ،عابد شیر علی،سابق دور میں ٹرانسفارمر کی تیاری اور مرمت پر ایک کمپنی کی اجارہ داری قائم تھی جسے ختم کردیاگیا ہے،واپڈا کے ملازمین کی کرپشن کو روکنے کیلئے مقدمات قائم کئے لیکن عدالتوں سے ریلیف حاصل کر کے ادارے پر بدمعاشی کرتے ہیں، نئے سب ڈویژن قائم کر کہ عوام کو بجلی کی مزید سہولتیں فراہم کریں گے،وزیرمملکت پانی وبجلی کا اجلاس میں اظہار خیال

جمعرات 14 مئی 2015 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی میں واپڈا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ہدایت دی،ملک بھر میں جلد ہی سمارٹ میٹرز لگا دئیے جائیں گے،ملک بھر کے تمام میٹرز کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے،خیبرپختونخوا میں عوامی نمائندے بلوں کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کریں ،سابق دور میں ٹرانسفارمر کی تیاری اور مرمت پر ایک کمپنی کی اجارہ داری قائم تھی جسے ختم کردیاگیا ہے۔

واپڈا کے ملازمین کی کرپشن کو روکنے کیلئے مقدمات قائم کئے لیکن عدالتوں سے ریلیف حاصل کر کے ادارے پر بدمعاشی کرتے ہیں۔ملک بھر میں نئے سب ڈویژن قائم کر کہ عوام کو بجلی کی مزید سہولتیں فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کا اجلاس بدھ کو چےئرمین کمیٹی محمد ارشد خان لغاری کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں واپڈا کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا،کمیٹی ممبران نے واپڈا کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کے ہزاروں ملازمین ہونے کے باوجود محکمے کی حالت سب کے سامنے ہے،وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کمیٹی کو بتایا کہ واپڈا جلد ہی ملک بھر میں کمپیوٹرائز سمارٹ میٹر نصب کردئیے جائیں،تمام کاغذی کارروائی مکمل کرکے وزارت پلاننگ کو بھجوا دی گئی ہے،اجازت ملتے ہی کام کا آغاز کردیا جائے گا،ملک بھر کے تمام بجلی سپلائی کے میٹرز کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے،جس میٹرز سے بجلی کے کم بل ادا کئے جاتے ہیں انکی بجلی بند کردی جاتی ہے۔

خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں بل کی عدم واپڈا کیلئے مسئلہ ہے۔کے پی کے عوامی نمائندے تعاون کریں تو ان اضلاع میں بجلی کے میٹر نصب کئے جاسکتے ہیں تاکہ یہاں کی عوام کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔ممبر کمیٹی رانا افضل نے ڈیفکٹو میٹر پر زائد بلوں کی وجہ سے عوام شدید پریشان ہیں جس سے چیف آپریٹنگ آفیسر واپڈا نے بتایا کہ کوشش کی جاتی ہے کہ ڈیفکٹو میٹر کو جلد از جلد تبدیل کردیا جائے لیکن24لاکھ سے زائد میٹروں میں3ہزار کے قریب ڈیفکٹو میٹر کو جلد ٹھیک کردیا جائے گا،وزیرمملکت نے کرپشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ادارے میں جس کرپٹ ملازمین کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے وہ عدالت سے ریلیف لے کر دوبارہ آجاتا ہے اور بدمعاشی کرتا ہے،عدالتوں سے درخواست ہے کہ کرپٹ عناصر کو ریلیف دینے کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے۔

بھکر سے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ بھکر ڈویژن میں سب ڈویژن نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو150میل دور اپنے بجلی کے بل ٹھیک کروانے کیلئے جانا پڑتا ہے،جس پر وزیرمملکت نے کہا کہ ملک بھر میں نئے سب ڈویژن بنانے کیلئے پالیسی بنائی جارہی ہے۔خیبرپختونخوا کے ممبر قومی اسمبلی نے شکایت کی کہ گزشتہ دو سالوں سے خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں بجلی کے کھمبوں کیلئے پہلے جمع کروانے کے باوجود واپڈا نے کھمبے مہیا نہیں کئے جس سے وزیرمملکت نے آئندہ ہفتے کے پی کے ممبران کے مسائل پر خصوصی ملاقات سے وعدہ کیا اور کہا کہ تمام مسائل حل کردئیے جائیں گے،کمیٹی ممبران کی جانب سے ٹرانسفرز کی خرابی کی صورت میں تبدیلی کیلئے واپڈا کے افسران کے پیچھے چکر لگانے کی شکایت کی جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ سابق ادوار میں ٹرانسفارمر بنانے پر صرف ایک کمیٹی کی اجارہ داری تھی جو6لاکھ سے زائد روپے کا ٹرانسفارمر مہیا کرتی تھی لیکن اب دیگر کمپنیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ،اب ٹرانسفارمر کی لاگت اڑھائی لاکھ تک آگئی ہے،ڈسکوز کے سربراہان کی تقرری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ وزیراعظم کا ہے،کوشش کی جاتی ہے کہ دیانتدار افسران مقرر کئے جائیں،کمیٹی کے اجلاس میں چےئرمین آئسکو چےئرمین،فیسکو اور ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پانی وبجلی اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی