دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،وزیر اعظم ، کراچی حملہ ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، ہمیں دشمنوں پر نظر رکھنی ہوگی،کراچی کی روشنیوں کو بجھنے نہیں دیں گے،سیاسی اور عسکری قیادت مل کر دہشت گردوں کا صفایا کرے گی، امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب ،وزیراعظم کا کراچی میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات کا سخت ترین نوٹس ، دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن ٹارگیٹڈ آپریشن شروع کرنے کی ہدایت

جمعرات 14 مئی 2015 09:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کراچی میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات کا سخت ترین نوٹس لیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے تمام گروپس، ملک دشمن عناصر سے رابطہ رکھنے والے گروہوں، ان کے معاونین، رابطہ کار، سہولت کار، مالی معاونت کرنے والے، اسلحہ فراہم کرنے والے، منصوبہ بنانے والے اور ان کی دیگر ذرائع سے مدد کرنے والے عناصر کی نہ صرف نشاندہی کی جائے بلکہ ان کا قلع قمع کردیا جائے۔

کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن ٹارگیٹڈ آپریشن شروع کیا جائے اور ان دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف تیز سے تیز ترین کارروائی کی جائے۔ دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات کے چالان 15 دن سے ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں بھیجے جائیں تاکہ عدالتیں انہیں قرار واقعی سزا دے سکیں۔

(جاری ہے)

کراچی میں قیام امن کے لئے تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں تاکہ مطلوبہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے اور دہشت گردوں کے گروپوں کا خاتمہ ہوسکے۔

یہ ہدایات انہوں نے بدھ کو گورنر ہاؤس میں امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، کور کمانڈر جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر عبدالرشید گوڈیل سمیت عسکری اور سیاسی قیادت موجود تھی۔

اجلاس میں کراچی میں امن وامان کی صورت حال خصوصاً اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن نے وزیراعظم میاں نواز شریف کو صوبے میں مجموعی امن وامان کی صورت حال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے کراچی آپریشن اور سانحہ صفورا گوٹھ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اس واقعے کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو دشمن غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ کراچی سمیت ملک ترقی نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اس کی جتنی بھی مذمت اور دکھ کا اظہار کیا جائے، کم ہے۔

دہشت گردوں نے پرامن افراد اور خواتین کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے۔ ہمیں اپنے دشمنوں پر نظر رکھنی ہوگی۔ ان ملک دشمن عناصر کے قلع قمع کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہو کر ملکی بقاء کے لئے ملک دشمن عناصر کے خلاف لڑنا ہوگا۔ کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔

یہاں ہونے والا ہر واقعہ اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی روشنیوں کو بجھنے نہیں دیں گے۔ کراچی کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا عزم ہے۔ سیاسی اور عسکری قیادت مل کر دہشت گردوں کا صفایا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی پر ہونے والے حملے سے ہمیں سخت دکھ پہنچا ہے۔ اس کمیونٹی کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا معاشی ایجنڈا دشمنوں کو پسند نہیں آرہا ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے۔ ہم ملک دشمن عناصر کی ان تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے مل کر دہشت گردوں کے خلاف مزید اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ملک کو پھلتا پھولتا دیکھنا نہیں چاہتا۔ یہ پورے ملک کے دشمن ہیں۔ ہم سب کو مل کر پوری قوت سے عناصر کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے سندھ پولیس کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سندھ حکومت اور سیکورٹی اداروں کو ہر ممکن لاجسٹکس سپورٹ اور مالی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے تمام سیاسی قوتیں اپنا کردار ادا کریں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات جلد وفاقی حکومت کو بھیجی جائے اور ہر پہلوؤں سے اس کی تفتیش کی جائے۔ وزیراعظم نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ دہشت گردی کے خلاف مقدمات کی تفتیش کو مزید تیز کرے اور ہائی پروفائل کیسز کی تفتیش کے لئے تجربہ کار اور ماہر افسران کو تعینات کیا جائے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ جو افسران فرائض میں غفلت برت رہے ہیں ان کو عہدوں سے فارغ کردیا جائے۔ وزیراعظم نے کراچی میں لینڈ مافیا، اسلحہ مافیا اور دیگر مافیاز کے خاتمے کی ہدایت بھی دی۔