وزارت داخلہ کی خیبرپختونخو ا حکومت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کی اجازت ،غیر متعلقہ افراد اورسیکورٹی گارڈ کا ربڑ زون میں داخلہ ممنوع ،امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی،ترجمان وزارت داخلہ ، خیبر پی کے حکومت صوبے کے حقوق کیلئے آج پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دے گی،شیریں مزاری ،گورنر سندھ کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ بھی استعفیٰ دیں، ن لیگ سعد رفیق عارضی بحالی سے خوش نہ ہو،بیان

منگل 12 مئی 2015 08:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مئی۔2015ء)وزارت داخلہ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کو آج منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متعلقہ افراد اورسیکورٹی گارڈ کا ربڑ زون میں داخلہ ممنوع ہوگا،امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی،خیبرپختونخوا کے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان کیا تھا،ترجمان وزارت داخلہ کے جاری بیان کے مطابق اراکین صوبائی اسمبلی کو پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت ہوگی تاہم غیر متعلقہ افراد اور سیکورٹی گارڈ ریڈزون میں داخل نہیں ہوں گے اور کسی کو بھی امن عامہ میں خلل ڈالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی،امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی،وزارت داخلہ نے دھرنے کے پیش نظر ریڈزون کی سیکورٹی الرٹ کردی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ میگا پراجیکٹس میں نظرانداز کرنے پر خیبرپختونخوا حکومت آج(منگل کو ) پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی دھرنا دے گی،گورنر سندھ کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ بھی استعفیٰ دیں،(ن) لیگ خواجہ سعد رفیق کی عارضی بحالی سے خوش نہ ہو ،ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دورانیے کی حکمت عملی بھی آج طے کی جائے گی،احتجاجی ریلی خیبرپختونخوا ہاؤس سے10بجے پارلیمنٹ ہاؤس سے روانہ ہوگی،احتجاجی ریلے کے شرکاء پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعد رفیق کچھ عرصہ مزید وزیر کے اختیارات استعمال کر سکیں گے،سپریم کورٹ نے این اے125 کیس کی سماعت4ہفتوں میں کرنے کی بات کی ہے،(ن) لیگ یاد رکھے ان کی عارضی معطل کو نہیں چھپا سکتی۔انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ دونوں ناکامی کے ذمہ دار ہیں،حالات جیسے بھی ہوں کراچی میں آپریشن جاری رہنا چاہئے۔عشرت العباد کے آج بھی ایم کیو ایم سے گہرے مراسم ہیں