عمران فاروق قتل کیس میں پیش رفت سے چند روز میں آگاہ کردیا جائے گا،وزیر داخلہ،پونے دوسال میں کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا، نئی پالیسی کے تحت ایک سے تین سال کے اندر خود بخود نام لسٹ سے نکل جائے گا،اسلحہ لائسنس اجراء پر صوبے وفاق کی نقل کرتے تو آج حالات بہتر ہوتے ،بلٹ بروف گاڑیاں فیشن بن چکا ان کی حدود وقیود سے متعلق وزارت عمل پیرا ہے، نادراخود مختار ادارے کی حیثیت سے اپنی ساکھ خود بنائے گا ، نئی پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں کی اجازت پر پابندی ہے ، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 11 مئی 2015 07:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2015ء ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عمران فاروق کے حوالے سے گرفتار شخص سے جے آئی ٹی نے تفتیش مکمل کرلی ہے،چ چند روز میں پیش رفت سے آگاہ کردیا جائے گا ،پونے دوسال میں کسی ایک کا بھی نام سیاسی بنیاد پر ای سی ایل میں نہیں ڈالا،نئی پالیسی کے تحت ایک سے تین سال کے اندر خود بخود نام لسٹ سے نکل جائے گا،سلحہ لائسنس کے اجراء پر کاش صوبے بھی وفاق کی نقل کرتے تو آج حالات بہتر ہوتے ،بلٹ بروف گاڑیاں فیشن بن چکا ان کی بھی حدود وقیود سے متعلق وزارت عمل پیرا ہے ، نادرا خود مختار ادارے کی حیثیت سے اپنی ساکھ خود بنائے گا میرٹ اول ترجیح ہے ،نیب اورایف آئی اے کو مراعات اور سہولیات سے متعلق سمری وزارت خزانہ کو بھجوادی ان کی کارکردگی سہولیات سے وابستہ ہے ،نئی پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں کی اجازت پر پابندی ہے نشانہ بازی ،ملازمین کی انشورنس اور سیکورٹی گارڈز کی تربیت کے بغیر کسی کمپنی کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹربیونل ججز کو میڈیاپر فیصلوں کے خلاف شیٹ اپ کال دینا ہو گی 93ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم وہ جعلی نہیں ہیں اسی حلقے کے کاغذات ہیں ۔ ایف آئی اے میں کالی بھیڑوں کی نشاندہی کے لیے حساس اداروں کی معاونت سے کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے 64اہلکاروں کی ایف آئی اے نے خود نشاندہی کی ہے جنہیں مکمل طور پر سائیڈ لائن کردیا گیا ہے تاہم بدقستمی سے انہوں نے عدالت سے اسٹے لے لیا ہے اس کا پیچھا کروں گا خود بھی عدالت جانا پڑا تو پیش ہوں گا نااہل کرپٹ لوگوں کو ایف آئی اے میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے دیگر محکموں سے آئے افراد کو واپس بھیج دیا گیا ہے ایف آئی اے میں تنخواہیں پولیس کے برابر دینے اور اسلام آباد میں گھر کی سہولت کے لیے وزارت خزانہ کو سمری بھجوادی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میگا اسکینڈل کے کام کے حوالے سے دباؤ بھی تھا تاہم 80دن کا وقت دیا ہے اگر پیش رفت نہ ہوئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اربوں روپے ملکی دولت کے بغیر حساب بانٹے گئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔دیگر ملکوں سے ملزمان کا تبادلہ کے نام پر سابقہ دو ر میں 70بین الاقوامی ملزم سری لنکا اور تھائی سے پاکستان لاکر چھوڑ دئیے گئے دس جیل میں ہیں جس دوران وزارت داخلہ کے افراد کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گی۔

سندھ حکومت نے تین ماہ میں ملزمان کا ریکارڈ نہ دیا جبکہ پنجاب نے ایک ماہ بعد ریکارڈ دیا ہے ۔423پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں میں سے سینکڑوں ایسی ہیں جن کا ریکارڈ کے مطابق اسلحہ موجود نہیں تربیت نہیں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو خود جرائم میں ملوث ہیں ۔سیکورٹی کمپنیوں کا کردار ملک کے لیے انتہائی اہم ہے نئی پالیسی کے تحت 6ماہ یا ایک سال میں سیکورٹی گارڈز کے لیے نشانہ بازی ضروری ہو گی جبکہ بھرتی سے قبل مکمل ریکارڈ دینا لازمی ہو گا ۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :