قائمہ کمیٹی صنعت کا اجلاس، سیکرٹری تجارت و سیکرٹری انڈسٹریزنیب کو خط بجھوا نے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے،چیرمین کمیٹی اسد عمر بے بسی سے ممبران کمیٹی کی طرف دیکھتے رہے

ہفتہ 9 مئی 2015 07:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹریز میں سیکرٹری تجارت اور سیکرٹری انڈسٹریزنیب کو خط بجھوائے جانے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے ،چیرمین قائمہ کمیٹی اسد عمر بے بسی کے ساتھ ممبران کمیٹی کی طرف دیکھتے رہے ،غریب کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو بے نقاب کرنا ضروری ہے جمعہ کے روزقائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب چینی کی برآمد کے حوالے سے دی جانے والی سبسڈی کے بارے میں قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت اور انڈسٹریز کو معاملہ نیب کوبھجوانے کی سفارش مارچ کے مہینے میں کی تھی مگر دونوں وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان نے اس معاملے سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کر تے ہوئے کہاکہ اس معاملے کے ساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جس پر ایک خاتون رکن اسمبلی نے کہاکہ یہ معاملہ تو دو تھانوں کے درمیان میں ہونے والی واردات کا معاملہ لگتا ہے جسے کوئی بھی تھانہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہوتا ہے اس سلسلے میں سیکرٹری تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک کسی کو بھی سبسڈی کی رقم نہیں دی گئی ہے لہذا اس معاملے کو نیب کے حوالے کرنے کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے جس پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ مسئلہ رقم دینے یا نہ دینے کا نہیں بلکہ ان احکامات کا ہے جو ملک کے خزانے کو لوٹنے کے درپے ہیں یہ ملک کے غریب کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے اور اس کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے

متعلقہ عنوان :