اعتزازاحسن کی بھی محبوب انور سے جرح، اپنی اہلیہ کے حلقے سے متعلق سوالات کیے،ایک حلقے پر بات کرنے پر کمیشن کے سوالات کا سامنا بھی کرناپڑا

ہفتہ 9 مئی 2015 07:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے وکیل اعتزازاحسن نے بھی محبوب انور سے جرح کی اور اپنی اہلیہ بشریٰ اعتزاز کے حلقے سے متعلق سوالات کیے۔ ایک حلقے پر بات کرنے پر کمیشن کے سوالات کااعتزازاحسن کوسامناکرناپڑا،جمعہ کوچیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے سماعت کی اس دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آپ کے تمام سوال ایک حلقے سے متعلق ہیں کمیشن یہاں الیکشن پٹیشن نہیں سن رہا۔

چیف جسٹس ناصرالملک نے استفسار کیا کہ کیا آپ اس لیے پارٹی بنے کہ ایک حلقے پر دلائل دیں؟۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ صرف طریقہ کار واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پنجاب میں کس طرح دھاندلی ہوئی۔ محبوب انور نے کہا الیکشن کمیشن نے 14 مارچ 2014 کو چوتھی بار این اے 124 کے تھیلوں کا معائنہ اپنی نگرانی میں کرنے کو کہا۔

(جاری ہے)

ٹریبونل کے حکم کی تعمیل کر کے رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی تھی لیکن یہ یاد نہیں کہ کتنے تھیلوں کے سیل ٹوٹے ہوئے تھے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ بیج نمبر 127 سے 244 سیریل تک کی سیل ٹوٹی ہوئی تھیں۔ پیپلز پارٹی کے وکیل نے کہا کہ ان کے پاس ایسے ریٹرننگ افسران کے سرٹیفکیٹ ہیں جنہوں نے محبوب انور کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔ اعتزاز احسن نے کمرہ عدالت میں ریٹرننگ افسران کا سرٹیفکیٹ دکھایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ سرٹیفکیٹ محبوب انور کے جاری کردہ نہیں تو متعلقہ آر او کو بلا لیتے ہیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک نے پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ نون اور الیکشن کمیشن کے وکلا کو اضافی دستاویزات جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کو ان دستاویزات پر بحث ہو گی۔