سانحہ نلتر ،طالبان کادعویٰ بوگس ہے،سیکرٹری خارجہ،واقعہ صرف تکنیکی خرابی اور انجن کی ناکامی کی وجہ سے پیش آیا، تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جارہی ہیں،شفاف تحقیقات کے بعد جن ملکوں کے سفیر ہلاک ہوئے ہیں ان کے ساتھ بھی شےئر کی جائیں گی،مشیر خارجہ نے واقعہ کے بعد متعلقہ سفارتخانوں سے رابطہ کرکے صورتحال سے آگاہ کیا اور واقعہ پر افسوس کا اظہار بھی کیا،اعزاز چوہدری کی پریس بریفنگ

ہفتہ 9 مئی 2015 07:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مئی۔2015ء)سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ نلتر میں ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والا واقعہ صرف تکنیکی خرابی اور انجن کی ناکامی کی وجہ سے پیش آیا،اس حوالے سے طالبان کا دعویٰ بوگس ہے۔جمعہ کے روز میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ چار ہیلی کاپٹر جارہے تھے،ان میں سے دو اپنی منزل پر بحفاظت پہنچ گئے تھے جبکہ تیسرا حادثے کا شکار ہوا۔

بدقسمت ہیلی کاپٹر پر 19افراد سوار تھے جن میں سے5اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے،ان میں 2پاک فوج کے میجرز اور ایک صوبیدار بھی جاں بحق ہوا۔جاں بحق ہونے والے صوبیدار نے ریسکیو آپریشن کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور اسکی یہ بڑی قربانی ہے،اس نے کئی جانوں کو بچایا۔انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر پر لبنان کے سفیر،ان کی اہلیہ،ملیشیاء کے سفیر ان کی اہلیہ،جنوبی افریقہ کے سفیر اور ان کی اہلیہ،فلپائن،پولینڈ،فن لینڈ کے سفیر،انڈونیشیاء کے سفیر اور انکی اہلیہ سوار تھیں،چاروں ہیلی کاپٹرز میں 30ممالک کے سفیر سوارتھے،ان سفراء کو نلتر میں آرمی پبلک سکول جسے سروائیور کے طور پر بھی جانا جاتا ہے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے لے جایا جارہا تھا اور اس دورے کا اہتمام پاک فضائیہ نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا دورہ نہیں ہے،اس سے پہلے بھی سفیروں کو جنوبی وزیرستان کا دورہ کرایا گیا تھا۔نلتر میں سکول کے افتتاح کی تقریب ہورہی تھی جبکہ ان سفراء کو سیاحتی مقامات کی سیر بھی کرانا تھا۔انہوں نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں اور آرمی چیف نے فوری طور پرایک بریگیڈےئر کے ماتحت تحقیقاتی ٹیم بنائی جو اپنا کام کر رہی ہے چونکہ یہ واقعہ تکنیکی خرابی سے پیش آیا اس لئے تکنیکی سٹاف بھی اس تحقیقات کے دوران موجود ہے۔

ہمارے ایڈوائزر نے فوری طورپر تمام سفارتخانوں کو واقعہ سے متعلق آگاہ کیا اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ناروے کے وزیرخارجہ نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ٹیلی فون پر گفتگو کی،وہ اس واقعہ سے متعلق جاننا چاہتے تھے اورانہیں صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے سفیروں کی ملک میں گراں قدر خدمات تھیں اور انہوں نے اپنے اپنے ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینے کیلئے ہمیشہ کردار ادا کیا جبکہ حادثے میں ہلاک ہونے والی انڈونیشیاء اور ملیشیاء کے سفراء کی بیگمات کی بھی نمایاں خدمات رہی ہیں۔

حالیہ پنگ پونگ ٹورنامنٹ کا انعقاد بھی انہی خواتین نے کرایا تھا اور اپنے اپنے ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں بہتری کیلئے کام کرتی رہی ہیں۔ایک سوال پر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ان علاقوں میں سیکورٹی انتہائی سخت تھی اور مختلف چوٹیوں پر اور راستوں میں 1000سپیشل سروسز اور فوجی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔واقعہ سیکورٹی کی ناکامی نہیں ہے نہ ہی کسی قسم کی تخریب کاری کی جاسکتی تھی۔انہوں نے بتایا کہ بلیک باکس مل چکا ہے اور واقعہ کی تمام پہلوؤں سے شفاف طریقے سے تحقیقات کرنے کے بعد جن ممالک کے سفیر اس میں ہلاک ہوئے ہیں ان کے ساتھ شےئر کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :