وفاق سے صوبے کے حقوق کا حصول ، پرویز خٹک کی سربراہی میں قائم پارلیمانی جرگہ کا اجلاس، بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ اہم مسئلہ قرا ر، مسئلے کے حل کیلئے 12مئی کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے تمام اراکین پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے،فیصلہ ، پرویز خٹک کا بجلی چوری سمیت دیگر قومی معاملات پر وفاق کیخلاف 12مئی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان،وفاق کے پی کے سمیت تین صوبوں کے ساتھ ظلم کر رہا ہے،بجلی چوری میں واپڈا اہلکار اور افسران ملوث ہیں،واپڈا خود چور ،سزا عوام کو دی جارہی ہے،ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں،صوبائی حکومت منگل کو کے پی کے ہاؤس سے پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے، وزیراعلیٰ کا صوبائی اسمبلی اجلاس میں خطاب

جمعہ 8 مئی 2015 06:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء)وفاقی حکومت سے صوبے کے حقوق حاصل کرنے کیلئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی سربراہی میں قائم کئے گئے پارلیمانی جرگہ کا اجلاس جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد کیا گیا جس میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کو صوبے کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس مسئلے کے حل کیلئے آئندہ 12مئی بروز منگل کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے تمام اراکین پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔

اجلاس میں صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن سمیت تمام پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہوں کے علاوہ بعض وزراء اور اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے شرکاء کو صوبے کے حقوق کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ معاملات اور تنازعات کی نوعیت اور موجودہ صورتحال اور ان حقوق کے حصول کیلئے صوبائی حکومت کی دو سالہ کوششوں کے علاوہ وفاقی حکومت کے رویے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ صوبائی حقوق کے حوالے سے 21نکات حل طلب ہیں جن میں سرفہرست لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہے جبکہ بجلی کے خالص منافع اور اس کے بقایا جات کی ادائیگی، نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے روٹ کی تبدیلی اور اس میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کرنا، صوبے کو صنعتوں کیلئے اپنے گیس اور آبی ذخائر سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت میں لیت ولعل، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈ کی سال کے اختتام پر تنسیخ، کرک میں گیس کے پیداواری علاقوں کے مکینوں کو گیس کی عدم فراہمی اور تیل و گیس پر ٹیکسوں میں صوبے کو اس کے حصے کی عدم ادائیگی صوبے کیلئے زیادہ اہمیت کے حامل معاملات ہیں۔

اجلاس کے دوران پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہوں اور دیگر اراکین نے صوبائی حقوق کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت کے رویے کے حوالے سے وزیراعلیٰ کی تشویش کو درست قرار دیتے ہوئے ان حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک مشترکہ حکمت عملی کے تحت سب سے پہلے وفاقی حکومت کے ساتھ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اٹھایا جائے گا اور اس کے لئے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں اراکین صوبائی اسمبلی منگل 12مئی 2015کو صبح دس بجے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں اکٹھے ہوں گے جہاں سے احتجاجی واک کرتے ہوئے وہ پارلیمنٹ ہاؤس جائیں گے اور پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔

ادھرخیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بجلی چوری سمیت دیگر قومی معاملات پر وفاق کے خلاف 12مئی کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے بجلی چوری میں واپڈا اہلکار اور افسران ملوث ہیں،واپڈا خود چور ہے،سزا عوام کو دی جارہی ہے۔انہوں نے واپڈا کو تنبیہ کی کہ ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں،صوبائی حکومت منگل کو کے پی کے ہاؤس سے پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی نکالے گی اور وہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے خیبرپختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں کیا سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت جمعرات کواجلاس شروع ہوا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے خطاب میں کہا کہ وفاق کے پی کے سمیت تین صوبوں کے ساتھ ظلم کر رہا ہے،بجلی چوری سمیت دیگر قومی معاملات کے حوالے سے ہمارے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ متعدد بار ملاقاتیں ہوئیں۔

وزیراعظم نے ہمارے مطالبات کو جائز قرار دیا مگر عملی اقدام نہیں اٹھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کے جائز حقوق وفاق پورا نہیں کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے رابطہ کر رہا ہوں کہ بجٹ سے پہلے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کردیں۔انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے کہا کہ وفاق خود پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ متنازعہ بنا رہا ہے،ہمارا وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ پاک چین کے اقتصادی راہداری منصوبہ کے اصل روٹ کو بحال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہماری یہ بات پر اتفاق کرتے ہیں مگر کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتے،ان کا کہنا تھا کہ واپڈا حکام کہتا ہے کہ2018ء تک بجلی لوڈشیڈنگ ختم کردینگے کیسے ختم کرینگے لگتا ہے کہ بجلی لوڈشیڈنگ آئندہ20سال میں ختم نہیں ہونگے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں میں صرف ایک ہائیڈرل پروجیکٹ ہیں،ہائیڈرل پروجیکٹ سے سستی بجلی حاصل ہوئی ہے،جو عوام کے مفاد میں ہوتے ہیں وہ ایسا نہیں کرنے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق بجلی کے مد میں کے پی کے حکومت کو146 ارب روپے کے بقایا جات ادا کرتے ہیں،اسی طرح گیس اور پانی کے مد میں کثیررقم وفاق نے روکے رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ واپڈا حکام ٹرانسفارمر ٹھیک نہیں کرتے نئے دیتے نہیں تو واپڈا سے سود سمیت رقم لینگے،واپڈا اسٹور کو سیل کردینگے اور پیسکو اہلکاروں کی سیکورٹی واپس لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے حقوق جنگ لڑنا پڑے لڑتے رہیں گے ہم وفاق سے پاک چین راہداری منصوبے سمیت صوبے کے تمام حقوق چھین کے دم لیں گے