جوڈیشل کمیشن کی کارروائی،انتخابات سے دو روز قبل اردو بازار سے پرنٹنگ کی سمجھ بوجھ رکھنے والے دو سوافراد الیکشن کمشنر پنجاب کوفراہم کئے گئے،سابق چیف سیکرٹری و ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا اعتراف ، آپ کو طلب نہیں کیا گیا،کمیشن نے سابق نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ، سابق صوبائی الیکشن کمشنرمحبوب انور کا بیان آج ریکارڈ کیا جائیگا

جمعرات 7 مئی 2015 08:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء )جوڈیشل کمیشن کے روبروکارروائی کے دوران پنجاب کے سابق چیف سیکرٹری جاوید اقبال اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری راوٴ افتخار نے اعتراف کیا ہے،انتخابات سے دو دن قبل اردو بازار سے پرنٹنگ کی سمجھ بوجھ رکھنے والے دو سوافرادصوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کوفراہم کئے گئے،کمیشن نے سابق نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ،جبکہ آج جمعرات کوساڑھے گیارہ بجے سابق صوبائی الیکشن کمشنرمحبوب انور کا بیان ریکارڈ کیا جائیگا۔

چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجازافضل خان پر مشتمل تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے بدھ کے روزسماعت کی،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی کارروائی دیکھنے کیلئے کمرہ عدالت میں موجود تھے،سابق چیف سیکرٹری پنجاب جاوید اقبال نے اپنے بیان اور وکلاء کی جرح کے دوران کہا پانچ اپریل سے13 مئی تک چیف سیکرٹری رہا،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے مجھے بتایا کہ صوبائی الیکشن کمشنر کی درخواست پر پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ کی اجازت سے کمشنر لاہور اور کمشنر راولپنڈی کے ذریعے دو سو افراد الیکشن کمیشن کے حوالے کئے گئے،الیکشن کمیشن کی درخواست پر تمام مواد پاک فوج کے ذریعے متعلقہ حلقوں میں پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

جاوید اقبال نے کہا نگران دور میں پی ٹی آئی کی امیدوار یاسمین راشد کے بھائی سیکرٹری صحت عارف ندیم کو تبدیل نہیں کیا گیا ، مسلم لیگ ن کے وکیل شاہد حامد نے گواہ جاوید اقبال سے سوال کیا کیا آپ واقف تھے کہ الیکشن میں منظم دھاندلی ہوئی جس پر چیف جسٹس نے انہیں روک دیا اور کہا گواہ سے یہ سوال صرف کمیشن پوچھ سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے نجم سیٹھی کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا اور کہا آپ کو طلب نہیں کیا گیا، کوئی اور گواہ موجودہے تو وہ بھی باہر چلا جائے، انہوں نے کمیشن کی کارروائی کے دوران جاوید اقبال کوبھی باہر جانے سے روکدیا۔

سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب راوٴ افتخارنے بھی اپنے بیان اور وکلاء کی جرح کے دوران بتایا کہ صوبائی الیکشن کمشنر انور محبوب نے مجھے کال کی ا ور کہا اردو بازار سے افرادی قوت کا بندبست کر کے دیں،ایسے افراد چاہیے جو پرنٹنگ کی سمجھ بوجھ رکھتے ہوں، میں نے کمشنر راولپنڈی اور لاہور کو صوبائی الیکشن کمشنر کے ساتھ تعاون کی ہدایت کی،جنہوں نے درخواست پر عمل کر دیا۔چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی آج ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی اور کہا کہ سابق صوبائی الیکشن کمشنرمحبوب انور کا بیان ریکارڈ کیا جائیگا۔