سندھ میں اندھیر نگری چوپٹ راج ، بدین میں خاص گروہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے ،فہمیدہ مرزا ،حالات کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں ،سندھ پولیس سیاسی ، وفاق سندھ میں غیر سیاسی آئی جی اور چیف سیکرٹری تعینات کرے، چیف جسٹس سندھ پولیس کی سیاسی مداخلت کا نوٹس لیں ، حالات ایسی سمت جارہے ہیں کہ بڑا نقصان ہوسکتا ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 6 مئی 2015 09:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے اپنے شوہر اور سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے دفاع کے لئے میدان میں آگئی ہیں ، فہمیدہ مرزا نے بدین میں چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے بدین میں ایک خاص گروہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، حالات کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں ۔

سندھ کی پولیس سیاسی ہے وفاقی حکومت سندھ میں غیر سیاسی آئی جی اور چیف سیکرٹری تعینات کرے چیف جسٹس سندھ پولیس کی سیاسی مداخلت کا نوٹس لیں ۔ حالات ایسی سمت جارہے ہیں کہ بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔ منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے فہمیدہ مرزا نے بدین میں چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ ذوالفقار کیخلاف دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور عدالتی احکامات کے باوجود ان پر مزید مقدمات بنائے جارہے ہیں اور ان پر فائرنگ کرائی گئی ہے ہمارے ورکروں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ورکرز کے ساتھ آج کھڑے نہیں ہوں گے تو کل وہ ہمارا ساتھ کیسے دینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا پر مقدمہ ہے لیکن انہیں گھر سے نکلنے نہیں دیا جارہا کیا انہیں عدالت جانے کا حق نہیں ذوالفقار مرزا کو گھر سے نکلنے دیں گے تو وہ عدالت جائیں گے انہوں نے کہا کہ پلاننگ ہورہی ہے کہ جو اٹھے اس کی آواز دبا دی جائے لیکن ذوالفقار مرزا کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا نے پارٹی کے لئے قربانیاں دیں اور آج قربانیاں دینے والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ذوالفقار مرزا کے گھر کے باہر تیرہ چودہ موبائلز کھڑی ہیں آئی جی اور وزیراعلیٰ سندھ کو کئی خطوط لکھے لیکن موبائلز کو نہیں ہٹایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کی سکیورٹی پر تشویش ہے میرے اور ذوالفقار مرزا کی سکیورٹی پر صرف چار ایف سی اہلکار تعینات ہیں ذوالفقارمرزا کی جان کو خطرہ ہے انہیں قتل کیاجاسکتا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ یہ ایک سوچہ سمجھا منصوبہ ہے لیکن ذوالفقار مرزا کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا ہے اس وقت میں بدین جارہی ہوں میرا دکھ سکھ بدین کے لوگوں کے ساتھ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ سندھ کو بار ہا کہہ چکی ہوں کہ میرٹ اور غیر جانبدار پولیس کو تعینات کردیں میرٹ پر ایس پی کیوں تعینات نہیں کرائے جاتے سندھ کے تمام پولیس سیاست زدہ ہوچکی ہیں کئی دنوں سے بدین کے لوگوں کو کھانا پینا ننہیں مل رہا انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہے وہ اس واقع کے ذمہ دار ہیں مجھے خدشہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں پی پی پی کی ایم این اے ہوں چار دفعہ اسمبلی پہنچی ہوں ہمارے دکھ سکھ میں بدین کے لوگ برابر کے شریک ہیں ذوالفقار مرزا کی سکیورٹی وفاق اور صوبے دونوں کی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیس اور انتظامی افسران میرٹ پر تعینات نہیں ہوئے سندھ کی پولیس سیاست میں ملوث ہے سندھ پولیس کے سیاست میں ملوث ہونے کا نوٹس نہیں لیا جارہا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت میرے گھر کا گھیراؤ کیا گیا بدین میں پولیس اہلکار ایک خاص گروپ کو ہراساں کررہے ہیں بدین کے ہاریوں کے کھانے پینے کی اشیاء پر پابندی لگادی گئی ہے اور گزشتہ تین دن سے آپریشن کے حالات پیدا کئے جارہے ہیں حالات ایسی سخت سمت جارہے ہیں کہ کوئی بڑا نقصان ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ میں غیر جانبدار آئی جی اور چیف سیکرٹری تعینات کرے بدین میں غیر جانبدار ایس پی تعینات کیا جائے اور بدین میں غیر سیاسی پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت نے مجھ سے استعفیٰ نہیں مانگا میں پیپلز پارٹی کی ایم این اے ہوں بدین کے لوگوں نے چار بار مجھے منتخب کیا میں اس وقت ایم این اے بنی جب خواتین کی مخصوص نشستیں نہیں تھیں انہوں نے کہا کہ بدین کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع کیا گیا ہے یہ رابطہ بحال کیاجائے فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بدین کے حالات کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں ذوالفقار مرزا کے وکلاء کو مقدمہ لڑنے سے منع کیا جارہا ہے مرزا فارم پر پوری سندھ کی پولیس تعینات کردی گئی ہے اگر ذوالفقار مرزا پر سیاسی مقدمات ختم نہیں کئے گئے تو پورا بدین گرفتاری دے گا ۔