حلقہ این اے 125 سے متعلق ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ جاری ، خواجہ سعد رفیق یا پارٹی کی جانب سے کسی قسم کے دھاندلی کے الزامات ثابت نہیں ہوئے

بدھ 6 مئی 2015 08:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء)حلقہ این اے 125 سے متعلق ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے فیصلے میں خواجہ سعد رفیق یا پارٹی کی جانب سے کسی قسم کے دھاندلی کے الزامات ثابت نہیں ہوئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 125 سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن ائندہ انتخابات میں حلقے میں پائی گئی تمام خامیوں ‘ غفلت اور کوتاہیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شفاف الیکشن منعقد کرائے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات خواجہ سعد رفیق کے خلاف ثابت نہ ہوئے اور نہ ان کی جانب سے کوئی سازش دھوکہ دہی یا الیکشن کے اہلکارون پر اثر رسوخ استعمال کرنے سمیت دیگر الزامات سامنے نہیں آئے۔

(جاری ہے)

عدالت اس حقائق کے پیش نظر خواجہ سعد رفیق اور میاں نصیر کو بدیانتی کے مرتکب قرار نہیں پائے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ 1352 ووٹوں میں 1254 ووٹروں کے انگوٹھوں کی تصدیق ہوئی‘ تین ووٹرز نے ڈبل ووت استعمال کئے 84 ووٹروں کے انگوٹھوں کی تصدیق نہیں ہوسکی چودہ کاؤنٹر فاؤلوں پر انگوٹھے کے نشانات جعلی نکلے‘ رپورٹ میں یہ بھی کہ اگیا کہ اداروں کے خلاف بھی دھاندلی کرانے کے کوئی شواہد نہیں سامنے آئے۔

جبکہ الیکشن کا عمل انتہائی ناقص تھا پولنگ کا عمل دوبارہ کرانا چاہیے کیونکہ ان سارے عمل سے الیکشن کا عمل مشکوک ہوگیا ہے۔