جوڈیشل کمیشن ، پنجاب کے الیکشن کمشنر سمیت اہم گو اہو ں کو آج جرح کیلئے طلب کرلیا ،تحریک انصاف کی جانب سے اسحاق خاکوانی نے پہلے گواہ کے طور پر بیان ریکارڈ کرایا ، مسلم لیگ (ن) کے وکیل شاہد حامد اور الیکشن کمیشن کے وکیل راجہ سلمان اکرم نے جرح کی،کس گواہ کوبلانا ہے اور کس کو نہیں یہ کمیشن کا اختیار ہے پیش ہونے والے گواہ دوبارہ پیش نہیں ہونگے،تھیلے کھولنے سے متعلق اعتزاز احسن کی درخواست بعد میں سنی جائے گی، چیف جسٹس ناصر الملک

بدھ 6 مئی 2015 08:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء)انتخابات 2013ء کی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے سابق نگران چیف سیکرٹری پنجاب جاوید اقبال ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری راؤ افتخار اور پنجاب کے الیکشن کمشنر کو آج (بدھ کو )جرح کیلئے طلب کرلیا جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے اسحاق خاکوانی نے پہلے گواہ کے طور پر اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے اور ان پر مسلم لیگ (ن) کے وکیل شاہد حامد اور الیکشن کمیشن کے وکیل راجہ سلمان اکرم نے جرح کی ہے شاہد حامد نے اسحاق خاکوانی پر پانچ اعتراضات اٹھائے ہیں جن کے جوابات خاکوانی نے پیش کئے ہیں تین رکنی کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا ہے کہ کس گواہ کوبلانا ہے اور کس کو نہیں یہ کمیشن کا اختیار ہے کل پیش ہونے والے گواہ دوبارہ پیش نہیں ہونگے ہم سرکاری گواہوں کا شہادتوں کا آغاز کرینگے انتخابی ووٹوں کے تھیلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے قانونی اثرات کا جائزہ لیں گے تھیلے کھولنے سے متعلق اعتزاز احسن کی درخواست بعد میں سنی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے دوسرے صوبوں کوبھی تھیلے کھولنے کا حکم جاری کرسکتے ہیں یہ حکم منگل کے روز کمیشن نے جاری کیا ہے اس دوران چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات بارے تیسری سماعت کی ہے اس دوران تحریک انصاف کی جانب سے اسحاق خاکوانی پیش ہوئے اور ان پر جرح کا آغاز کیا گیا کمیشن نے اسحاق خاکوانی کو حلف اٹھانے کیلئے کہا جس پر اسحاق خاکوانی نے ہاتھ اٹھا کر حلف اٹھایا ” اللہ کو حاضر ناظر جان کر جو کہوں گا سچ کہوں گا اور سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا “ شاہد حامد نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اسحاق خاکوانی پر جرح کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے اگست 2013ء میں ایک وائٹ پیپر جاری کیا تھا اس کا جائزہ لیا جائے تو ان کے تمام تر الزامات کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی اس پر چیف جسٹس نے شاہد حامد کو وائٹ پیپر پر جرح کرنے سے روک دیا شاہد حامد کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جو ثبوت پیش کئے ہیں وہ ناکافی ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے ٹرم آف ریفرنس پر پورا نہیں اترتے ویسے بھی اسحاق خاکوانی نے این اے 168میں انتخاب لڑا تھا ان کا اس دھاندلی سے کوئی تعلق نہیں بنتا ویسے بھی جتنے بھی ثبوت دیئے گئے ہیں ان میں اخباری تراشے اور دیگر ریکارڈ دیا گیا ہے اس پر تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا کہ اخباری تراشوں اور دیگر چیزوں کو بھی بطور ثبوت پیش کیاجاسکتا ہے اور ہم نے جتنا بھی ریکارڈ جمع کرایا ہے وہ سب الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے حاصل کیا گیا ہے اس کے علاوہ 9ویڈیوز بھی جمع کروائی گئی ہیں جن میں یہ بخوبی دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح لوگ جعلی ووٹ پول کررہے ہیں اور ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے اس دوران الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بھی تحریک انصاف کے گواہ اسحاق خاکوانی پر جرح کی اور مختلف اعتراضات اٹھائے جن کا اسحاق خاکوانی نے خندہ پیشانی سے جواب دیا اور کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ انتخابات 2013ء میں دھاندلی کی گئی اور جب آپ تحریک انصاف کے جمع کرائے گئے ثبوتوں کا جائزہ لیں گے تو یہ بات واضح ہوجائے گی اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے اور انہوں نے کمیشن کو بتایا کہ گزشتہ روز این اے 125میں الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے انتخابی بے قاعدگیوں کا اقرار کیا ہے اور خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اب رکن اسمبلی نہیں رہے ۔

اس پر کمیشن نے کہا کہ آپ اس پر بات نہ کریں ابھی یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے اعتزاز احسن نے کہا کہ حلقوں کے تھیلے کھول دیئے جائیں تو تمام تر ثبوت سامنے آجائینگے اس پر کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ بیرسٹر اعتزاز احسن کے تھیلے کھولنے کے حوالے سے کی گئی درخواست کا جائزہ بعد میں لیا جائے گا اور کمیشن دوسرے صوبوں سے بھی تھیلے کھولنے کا حکم جاری کرسکتا ہے ۔

کمیشن نے کارروائی آج بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے سرکاری گواہوں میں سے تین گواہوں کو آج جرح کیلئے طلب کرلیا ہے ان گواہوں میں سابقہ نگران چیف سیکرٹری پنجاب جاوید اقبال ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری راؤ افتخار اور پنجاب کے الیکشن کمشنر کو طلب کیا ہے ۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ جو گواہ پیش ہوجائینگے وہ دوبارہ پیش نہیں ہونگے ابھی ہم صرف سرکاری گواہوں کو طلب کررہے ہیں اس کے بعد باقی گواہوں کی باری آئے گی ۔ کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے گواہوں کی چودہ رکنی فہرست سے تین گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کمیشن کی کارروائی آج تک کے لئے ملتوی کردی ۔