وزیرستان میں فوجی آپریشن سے درپیش ردعمل سے کہیں زیادہ بڑے ردعمل کا خطرہ تھا، اسحاق ڈار،پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشتگردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے،دہشتگردی سے 100ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا،ہزاروں افراد شہید ہوئے۔پشاور سکول پر حملہ کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں،دہشتگردانہ واقعات قوم،حکومت اور مسلح افواج کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے، ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر اور بھارتی سیکرٹری خزانہ سے بات چیت،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی باکو میں چینی وجاپانی حکام سے ملاقاتیں،معاشی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور

منگل 5 مئی 2015 08:33

باکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2015ء)وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے کیلئے شروع کئے گئے فوجی آپریشن کی وجہ سے درپیش ردعمل سے کہیں زیادہ بڑے ردعمل کا خطرہ تھا۔پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشتگردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے۔دہشتگردی سے 100ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ہزاروں افراد شہید ہوئے۔پشاور سکول پر حملہ کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں۔دہشتگردانہ واقعات قوم،حکومت اور مسلح افواج کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔وہ یہاں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکے ہی کو نکاو اور بھارتی سیکرٹری خزانہ راجیو مہارشی سے بات چیت کر رہے تھے۔وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشتگردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے،جس نے سمندروں کا سفر کرتے ہوئے فرار حاصل کیا اور پاکستان میں پناہ لے لی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کے سبب100ارب ڈالرز کا اقتصادی نقصان ملک کو برداشت کرنا پڑا اور ہزاروں افراد شہید ہوئے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ”یہ صرف پاکستان کا معاملہ نہیں ہے،بلکہ یہ علاقائی چیلنج اور عالمی لڑائی ہے۔“انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان سے چاہتی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کا تعاقب کرے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کردے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلح افواج نے قومی اور حکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ یہ آپریشن شروع کیا تھا اور قبائلی پٹی میں عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کرکے اس میں کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں ایک کمیٹی،جس کے وہ حود بھی ایک رکن ہیں،نے یہ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے بہت بڑے ردعمل کا اندازہ لگایا تھا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ دسمبر میں پشاور کے اسکول کے بچوں پر حملہ ایسے عناصر کی انتقامی کارروائی تھی جن کی نہ تو کوئی قومیت ہے اور نہ ہی کوئی مذہب،اس طرح کے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قوم حکومت اور مسلح افواج کے عزم کو کمزور نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کی اپنے گھروں کو واپسی شروع ہوگئی تھی اور ان علاقوں میں بحالی کا عمل شروع کردیاگیاتھا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے سربراہ نے کہا کہ ایشیائی ممالک آپس میں موافقت کو بہتر بنا کر،علاقائی تعاون میں اضافہ کرکے”اگلا ایشیائی کرشمہ“پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں سیکورٹی کے چیلنجز اور دیگر مشکلات پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیائی ممالک عظیم صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت اس بات کی ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی ماحول کے ساتھ موافقت پیدا کرنے والی محتاط اقتصادی پالیسیاں اختیار کی جائیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایشائی ترقیاتی بینک علاقائی تجارت میں سہولت بہم پہنچانے کیلئے ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔وزیرخزانہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں آذربائیجان کے صدر نے صدارتی محل میں مدعو کیا تھا جہاں دونوں فریقین نے دوستانہ سیاسی تعلقات کو اسٹرٹیجک اقتصادی اور دفاعی تعلقات میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا ۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی باکو میں ایشیائی ترقیاتی بنک کے48 اجلاس کے موقع پر چینی وجاپانی حکام سے ملاقاتیں،اس موقع پر رہنماؤں کے مابین معاشی تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا،وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق چین وجاپانی حکام نے پاکستان کو بیرونی ذخائر ریکارڈ تعداد میں حاصل کرنے پر مبارکباد دی،اسکے ساتھ ساتھ رہنماؤں کے درمیان عالمی معاشی معاملات پر بھی بات چیت کی گئی،اس موقع پر وزیرخزانہ نے چینی حکام سے اے آئی آئی بنک پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے اور ان کے سربراہ جی وائی کو پاکستان دورہ کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کرلیا اور وزیرخزانہ کا شکریہ ادا کیا