الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے لئے وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھنے لگا ، وفاقی حکومت نے آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کیلئے قانونی مشاورت شروع کردی،”را سے مدد“ الطاف حسین سے تحریری معافی نامہ لینے کا فیصلہ، الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ چلائیں،مذہبی و سیاسی رہنماوٴں کی طرف سے وزیر اعظم کو مشورے کا انکشاف

اتوار 3 مئی 2015 05:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2015ء)ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے لئے وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھنے لگا جبکہ وفاقی حکومت نے آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کیلئے قانونی مشاورت شروع کردی ہے اس حوالے سے وفاقی وزارت قانون سے بھی آئینی و قانونی رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ سیاسی جماعتو ں کی جانب سے وفاقی حکومت پر اس بات کا دباؤ بڑھ رہا ہے کہ الطاف حسین کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرکے سخت سے سخت کارروائی کی جائے اس حوالے سے صوبائی حکومتوں نے الطاف حسین کیخلاف باقاعدہ قراردادیں بھی پاس کرنا شروع کردی ہیں ۔ ابتدائی طور پر بلوچستان اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی ہے آئندہ دنوں میں دیگر اسمبلیوں میں بھی قرارداد پیش کئے جانے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

نازک صورتحال کی وجہ سے وفاقی حکومت بھی اس بات پر غور وحوض کررہی ہے کہ الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرکے کس طرح سے کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں وفاقی وزارت قانون سے آئینی و قانونی رائے مانگے گی علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلوں سے بھی اس بارے مشاورت کئے جانے کا امکان ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا وکلاء ونگ اس حوالے سے فعال ہوگیا ہے وہ بھی اپنے طورپر سفارشات تیار کرکے وزیراعظم میاں نواز شریف کو پیش کرے گا جس کے بعد الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کیلئے حتمی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لی جائے گی ۔ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین کے ”را سے مدد لینے کے بیان“ پر ” تمام سیاسی جماعتیں“ایم کیو ایم پر برس پڑیں جبکہ مذہبی جماعتوں نے تو باقاعدہ پاک فوج کے حق میں بیانات کا نیا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں ریلیاں نکالنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

تاہم ذمہ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سینئر سیاسی رہنماوٴں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ”را“ کے بیان کے حوالے سے الطاف حسین سے باقاعدہ تحریری معافی نامہ طلب کریں۔ مذہبی قیادت کے مطابق ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنوں کی جانب سے آنیوالے بیانات کی روشنی میں حکومت کو چاہیئے کہ وہ ان بیانات کی روشنی میں تحقیقات مکمل کرکے الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ چلائیں۔ذرائع کے مطابق الطاف حسین سے تحریری معافی نامہ لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔