وزیرستان میں جارحیت اور دہشت گردی ختم کر دی ،نواز شریف، پاک فوج کی لازوال قربانیوں سے علاقے میں امن قائم ہوا ،اب کسی دہشت گرد کو شمالی وزیرستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ہمارے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے،قبائلی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کار اور سیاح بلا خوف آئیں گے ،حکومت آئی ڈی پیز کو گھروں کی تعمیر کیلئے امداد اور وسائل فراہم کرے گی،فاٹا کی ترقی ہمیں پہلے سے زیادہ عزیز ہے ،پشاور میں طوفانی بارشوں سے جانی نقصان پر دکھ ہے،مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں،صوبائی حکومت نے بروقت ریلیف کا کام کیا،وزیر اعظم کا میر علی میں آئی ڈی پیز اور گورنر ہاؤس میں بارش متاثرین کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 2 مئی 2015 08:21

میر علی،پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جارحیت اور دہشت گردی ختم کر دی گئی ہے ، پاک فوج کی لازوال قربانیوں سے علاقے میں امن قائم کر دیا ہے ،اب کسی دہشت گرد کو شمالی وزیرستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت امن کی فضاء دیکھنے کو ملی،ہمیں احساس ہے آئی ڈی پیز نے آپریشن ضرب عضب کے دوران بہت صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے ،اب مشکلات وقت ختم ہوگیا ہے ہمارے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے،قبائلی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کار اور سیاح بلا خوف وخطر آیا کریں گے،حکومت آئی ڈی پیز کو گھروں کی تعمیر کیلئے امداد اور وسائل فراہم کرے گی،فاٹا کی ترقی ہمیں پہلے سے زیادہ عزیز ہے ۔

کراچی میں آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، پورے ملک کو امن کا گہوارا بنائیں گے،پشاور میں طوفانی بارشوں سے جانی نقصان پر دکھ ہے ،متاثرین کے ساتھ غم میں برابر کے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے آئی ڈی پیز اور متاثرین بارش کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جمعہ کے روز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ شمالی وزیرستان کا دورہ کیا،اس موقع پر وزیر اعظم کو آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کی واپسی بارے بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نوازشریف بذریعہ ہیلی کاپٹر بنوں پہنچے جہاں پر خیبر پختونخواہ کے گورنر سردار مہتاب عباسی نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ،اس موقع پر وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ماروی میمن ،معاون خصوصی طارق اور دیگر حکام بھی ہمراہ تھے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے آئی ڈی پیز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جارحیت دہشت گردی ختم کر دی گئی ہے ،حالات ساز گار بنا دیئے گئے ہیں ،قبائلی علاقوں میں امن قائم کر دیا گیا ہے اب قبائلی عوام سکون زندگی گزار سکیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ قبائل میں امن کے ساتھ ساتھ حکومت ترقیاتی منصوبے بھی شروع کرے گی،گھروں کی تعمیر نو کے لئے متاثرین کی امدادکرنا حکومت کا فرض ہے حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی ، ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ قبائلی عوام نے اپنے گھر بار چھوڑ کر مشکل وقت گزارا ہے، اب ان کا مشکل وقت ختم ہوگیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ترقی ہمارے لئے عزیز ہے،عوام میں تعلیم کا معیار بلند کرنے کے لئے یہاں پر سکول ،کالجز اور ہسپتال تعمیر کریں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ڈی پیز نے بہت صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے ،شمالی وزیرستان کے علاقے امن کے گہوارے بن گئے ہیں ،ہمارے خوابوں کی تعبیر ہو رہی ہے ،قبائلی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کار اور سیاح یہاں بغیر خوف کے آیا کریں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں پاک فوج کو شاباش دی اورشمالی وزیرستان میں امن قائم کرنے میں فوج کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے کردار کو سراہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت یہاں آج سکون کی فضاء دیکھنے کو ملی ہے،پاک فوج نے نقل مکانی کرنے والوں کے لئے عمدہ کام کیا ہے۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیرستان سمیت پورے ملک میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں ، ہماری خواہش ہے کہ یہ قبائلی علاقے امن کا گہوارہ بن جائیں ، نواز شریف نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نقل مکانی کرنے والے اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں ، وزیرستان سے دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے ، اب اس علاقے کی سکیورٹی کو پولیس اور فوج مل کر سنبھالے گی اور کسی دہشتگرد کو اس علاقے میں امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف نے شمالی وزیرستان آپریشن کے متاثرین میں امدادی چیک اور تحائف تقسیم کئے۔بعد ازاں وزیر اعظم نے پشاور گورنر ہاؤس میں بارش اور طوفان سے جاں بحق ہونے والے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ہیں جس پر ہمیں دکھ ہے ، حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین دکھ کے برابر کے شریک ہے،انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے شدید طوفان کی پیشگوئی بھی نہیں کی،110 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے طوفان نے شدید نقصان پہنچایا ہے، متاثر خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں، امدادی رقم جاں بحق افراد کا نعم البدل نہیں ہے، طوفان سے بچوں اور خواتین کی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اللہ تعالی اہل پشاور کو صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے،وزیر اعظم نے کہا کہ نیپال میں آنے والے زلزلے سے ہمیں دکھ ہے جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئی ہیں،اللہ تعالیٰ پوری دنیا اور پاکستان پر رحم فرمائے(آمین)۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کم ہو گئی ہے ،امن قائم ہو رہاہے، ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور تخریب کاری تقریباً ختم ہو چکی ہے،دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے اور دہشت گردی کے خلاف ہمارا 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ملک کی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس ،فوج کے افسران ،فوجی جوانوں ،بچوں ،بوڑھوں ، خواتین اور سیاست دانوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں،یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ،خطے میں دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا،ہم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان سے بھی مل کر کام کررہے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم شمالی وزیرستان کے کھجوری علاقے سے آئے ہیں، آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس روانہ ہوگئے ہیں،فوج نے آئی ڈی پیز کا پورا خیال رکھا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں امن نہیں ہوتا وہاں ترقی نہیں ہو سکتی ،ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں عوام خود کو محفوظ سمجھیں یہاں خوشحالی آئے ،ملک میں بدامنی کا خاتمہ چاہتے ہیں جہاں بھی بد امنی ہوگی وہاں کارروائی کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ اس منصوبے سے آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کو بھی فائدہ ہوگا، گوادر کو ایک بین الاقوامی شہر بنایا جائیگا ،،گوادر سے خنجراب تک سڑکیں بنیں گی ،بلوچستان میں ترقی آئے گی پاکستان سے اندھیرے ہمیشہ کے لئے ختم ہوں گے اور روشنیاں بحال ہوں گی اس سب کے لئے ملک میں امن ضروری ہے ،امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے،امن کی بحالی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔

وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے متاثرین بارش اور طوفان کی بروقت امداد اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے خطاب کے بعد بارشوں سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک بھی تقسیم کئے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کے اچھے نتائج آئے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی،بھتا خوری تقریباً ختم ہو گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر علی میں بارش سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ترقی کے لیے امن کا قیام ضروری ہے اور چاہتے ہیں ترقی صرف بڑے شہروں میں نہیں بلکہ ہر جگہ نظر آئے، ملک میں بد امنی سے تقریباً 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا تاہم اس بد امنی کو ختم کرنے کے لئے سب قربانیاں دے رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں خوشحالی آئے اور سرمایہ کاری ہو۔

انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں کراچی کے حالت بہتر ہوگئے ہیں، شہر سے ٹارگٹ کلنگ، بھتا خوری اور تخریب کاری تقریباً ختم ہوچکی ہے اور چاہتے ہیں کہ ملک میں عوام خود کو محفوظ سمجھیں۔وزیر اعظم نے پشاور میں حالیہ بارشوں اور طوفان سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ طوفان سے خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد کی جانیں ضائع ہوئیں، 110 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان نے شدید نقصان کیا جب کہ محکمہ موسمیات نے بھی شدید طوفان کی پیش گوئی نہیں کی تھی، امدادی رقم جاں بحق افراد کا نعم البدل نہیں لیکن اس سے ان کے دکھ کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر کو ایک بین الاقوامی شہر بنایا جائے گا اور گوادر سے خنجر اب تک سڑکیں بنیں گی، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے چاروں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی فائدہ ہوگا۔اس سے قبل میر علی میں آئی ڈی پیز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک فوج نے آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال میں کلیدی کردار ادا کیا، امن کے لئے فوج کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں اور شمالی وزیرستان میں امن قائم کرنے پر پاک فوج مبارکباد کی مستحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے مکینوں نے گھروں سے دور مشکل وقت صبر اور ہمت سے گزارا لیکن آج وہ اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں جس کی انہیں بہت خوشی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں دہشت گردی پر قابو پاکر حالات سازگار کر دیئے گئے ہیں، کلیئر کرائے گئے علاقوں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے جب کہ آئی ڈی پیز کے علاقوں میں ترقیاتی کام کئے جائیں گے، متاثرین کو ان کے علاقوں میں تمام سہولیات فراہم کریں گے جب کہ حکومت گھر بنانے کے لئے بھی آئی ڈی پیز کو وسائل مہیا کرے گی۔