فوج سے متعلق الطاف حسین کا بیان بیہودہ ا ورغیر ضروری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر،فوجی قیادت سے متعلق اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیے جائیں گے،قانونی چارہ جوئی کی جائے گی،میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ ، الطاف حسین نے اپنے معافی مانگ لی ،را“سے مدد کی بات طنزاکی تھی،قومی سلامتی کے اداروں کی دل آزاری ہوئی تو معافی مانگتا ہوں، پاکستان ہمارا وطن تھا،ہے اور رہے گا، ملک دشمنی کے الزامات سن کر دکھی ہونا فطری عمل ہے،مہاجروں کی وفاداری پر شک کرنے کا تدارک کیا جائے، قائد ایم کیو ایم

ہفتہ 2 مئی 2015 08:21

راولپنڈی،کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء) ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کا پاک فوج اور اس کی قیادت کے بارے میں بیان غیر ضروری اور بیہودہ ہے ، میڈیا کے سہارے عوام کو ریاست کے خلاف اکسانے کی کسی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔ عوام کو ریاست کے خلاف اکسانے پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ ٹوئٹر ویب سائٹ پر جاری بیان میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہے کہ فوج سے متعلق الطاف حسین کا بیان بے ہودہ اورغیر ضروری ہے، فوجی قیادت سے متعلق اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیے جائیں گے، ملزمان کی گرفتاری پر اس طرح کا ردعمل ناقابل برداشت ہے، انھوں نے کہا کہ عوام کے جذبات بھڑکانے کے لیے میڈیا کا سہارا لیا گیا، عوام کو ریاستی ادارے اور فوجی قیادت کے خلاف اکسانے پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج اور سیکیورٹی ادارے پیشہ ورانہ ذمیداریاں نبھاتے رہیں گے ادھرایم کیو ایم کی پاکستان اور لندن میں موجود رابطہ کمیٹیوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز الطاف حسین نے اپنے بیان عسکری قیادت پر کوئی تنقید نہیں کی بلکہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے اقدامات کی حمایت ا ور تعریف کی۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی پاکستان اور لندن میں موجود رابطہ کمیٹیوں کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں الطاف حسین کے پاک فوج کے حوالے سے بیان کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کی جانب سے فوج کو ’عوامی سیلوٹ‘ فوجی مورال بڑھانے کا سبب تو ہو سکتا ہے نفرت پھیلانے کا سبب ہر گز نہیں ہو سکتا، الطاف حسین نے اپنے بے شمار عوامی خطابات میں پاک فوج اور اس کے سربراہ راحیل شریف کے اقدامات کی تائید وحمایت اور تعریف کی۔

رابطہ کمیٹیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین نے کہا کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے، ضرب عضب کے ساتھ ساتھ ملکی دولت لوٹنے والوں، قرضے ہڑپ کرنے والے چور ڈاکووٴں اورلیٹروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے لندن سے اپنے کارکنوں سے خطاب میں پاک آرمی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔

دوسری جانب ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے نفرت انگیز خطاب پر معافی مانگ لی،ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا وطن تھا،ہے اور رہے گا،الطاف حسین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”را“سے مدد کی بات طنزیہ طور پر کی تھی،قومی سلامتی کے اداروں کی دل آزاری ہوئی تو معافی مانگتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک دشمنی کے الزامات سن کر دکھی ہونا فطری عمل ہے،مہاجروں کی وفاداری پر شک کرنے کا تدارک کیا جائے،میریک جملے کا مطلب ”را“ سے مدد مانگنا نہیں تھا،پاک فوج کا کل بھی احترام کرتا تھا اور آج بھی کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں ،پاکستان ہمارا وطن تھا،وطن ہے اور وطن رہے گا،کسی محترم ادارے کی توہین کرنا میرا مقصد نہیں تھا،محب وطن افراد کی دل آزاری ہوئی ہے تو معافی مانگتا ہوں ۔