بلدیاتی انتخابات،خیبر پختونخواہ میں 7 بیلٹ پیپرز کے 7مختلف رنگ، عوام الجھن کا شکار شکایات درج کرا نے کا فیصلہ،سیاسی پارٹیوں کوبھی تحفظات ،الیکشن کمیشن اپنی نااہلیت چھپانے کے لئے ایسے اقدامات کر رہا ہے،اے این پی ،سیاسی پارٹیوں کو زیادہ محنت کر کے اپنے ورکرز اور ووٹرز کو سمجھانا پڑے گا ،جماعت اسلامی ، الیکشن کمیشن کو آسان طریقہ اختیار کرنا چاہئے،تحریک انصاف کا ردعمل

جمعہ 1 مئی 2015 08:05

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مئی ۔2015ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختونخواہ میں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں 7 بیلٹ پیپرز کے 7مختلف رنگ دے کر عوام کو الجھن میں ڈال دیا ، عوام نے رنگوں کے متعلق الیکشن کمیشن سے شکایات درج کرا نے کا فیصلہ کر لیا۔ سیاسی پارٹیوں نے بھی تحفظات کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے خیبر پختون خواہ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے ووٹروں کے لئے 7 بیلٹ پیپرز کے 7مختلف رنگ دے کر عوام کو الجھن میں ڈال دیا ۔

اس حولے سے عوام نے الیکشن کمیشن میں شکایات درج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ ہر ضلع کونسل اور تحصیل کونسل میں 7 نشستوں کے لئے 7 مختلف بیلٹ پیپرز استعمال ہونگے اور ایک جیسے رنگ جس کے لئے الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل آگاہی مہم بھی چلائے گا۔

(جاری ہے)

اے این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی نااہلیت چھپانے کے لئے ایسے اقدامات کر رہا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی حلقہ بندیوں پر بھی شدید تحفظات ہیں اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے ہماری کسی بھی درخواست پر عملدرآمد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے کی عوام بہت سادہ ہے انہیں الیکشن میں اس مشکلات سے نکالا جائے۔ 7 مختلف بیلٹ پیپروں پر رائے دہی بہت مشکل ہو جائے گا اس سے زیادہ تر ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ انتخابات بھی 2013ء کی طرح دھاندلی زدہ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہر روز نرالا کام کرتا ہے اور صرف عمران خان کے دباؤ میں آ جاتا ہے اختیارات رکھنے کے باوجود اختیارات کا استعمال نہ کرنا بھی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ جماعت اسلامی کے ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 7 بیلٹ پیپرز کے مختلف رنگ دے کر عوام کو مشکل میں ڈال دیا ہے تاہم اب الیکشن شیڈول طے ہو چکے ہے اس میں ردوبدل بھی مشکل سے ہو گا۔

لہذا سیاسی پارٹیوں کو زیادہ محنت کر کے اپنے ورکروں اور ووٹروں کو سمجھانا پڑے گا تاکہ ووٹ ضائع ہونے سے بچائی جا سکے۔ پاکستان تحریک انصاف کے پی کے ‘ کے صدر اعظم خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آسان طریقہ اختیار کرنا چاہئے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کوئی ایسا میکنزم بناتا جس سے آسانی سے ووٹنگ ہوتی۔ عام انتخابات میں ایک ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے ذرا سی غلطی سے مسترد ہو جاتا ہے تو بلدیاتی انتخابات میں ایک وقت میں 7 بیلٹ پیپرز پر ووٹ کاسٹ کرنے کی ریشو بڑھ جائے گی۔