منگل کو جوڈیشل کمیشن میں ایک لاکھ 26 ہزار دستاویزات جمع کرا ئیں گے، عمران خان ، این اے 246کا الیکشن شفاف ہوا ، ایم کیو ایم نے ہمیں ہرانے کیلئے خوف و دہشت کی فضا قائم کی ، اعظم سواتی سینٹ کیلئے نامزد کرلئے گئے ، منڈی بہاؤ الدین سے امیدوار کا فیصلہ نہیں کیا ، اقتصادی راہداری روٹ کو اصل روٹ سے نہ گزارا گیا تو پشتون اور بلوچوں میں مزید احساس محرومی جنم لے گا ، کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کا جائزہ لے کر غلطیوں سے سیکھیں گے تاکہ بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ وہ غلطیاں نہ دوہرائی جائیں، کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

جمعرات 30 اپریل 2015 08:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 اپریل۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں این اے 246کا الیکشن شفاف ہوا ، کیونکہ وہ ایم کیو ایم کا گھر تھا لیکن تحریک انصاف کو ہرانے کیلئے ایم کیو ایم نے خوف اور دہشت کی فضا قائم کی ، سندھ اور پنجاب میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت دی جائے کیونکہ کسان ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، جسٹس وجیہہ الدین کراچی میں ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن جوڈیشل کمیشن کی وجہ سے کراچی نہ جاسکا ، تحریک انصاف منگل کو جوڈیشل کمیشن میں ایک لاکھ چھبیس ہزار دستاویزات جمع کرائے گی ، خیبر پختونخواہ سے اعظم سواتی سینٹ کیلئے نامزد کرلئے گئے ہیں ، منڈی بہاؤ الدین سے ابھی امیدوار کا فیصلہ نہیں کیا ، اقتصادی راہداری روٹ کو ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان سے نہ گزارا گیا تو پھر پشتون اور بلوچوں کے درمیان احساس محرومی مزید جنم لے گی ، کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کا جائزہ لے کر غلطیوں سے سیکھیں گے تاکہ بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ وہ غلطیاں نہ دوہرائیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کور کمیٹی اجلاس کے بعد مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں وحید الرحمان اور سبین محمود کی ٹارگٹ کلنگ کی سخت مذمت کرتا ہوں ، نیشنل ایکشن پلان میں تمام جماعتوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا کہ دہشتگردی کیخلاف بھرپور آپریشن کیاجائے اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف آپریشن کو تیز کیاجائے ۔

عمران خان نے کہا کہ این اے 246ء میں ایم کیو ایم شفاف طریقے سے الیکشن جیتی اور اس پر تحری انصاف کو کوئی اعتراض نہیں لیکن ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کو الیکشن ہرانے کیلئے خوف اور دہشت کی فضا قائم کی جو 2013ء کے الیکشن میں بالکل نہیں تھی ۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب اورسندھ میں کسان کو گندم کی پوری قیمت نہیں دی جارہی حالانکہ کسان ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے انہیں گندم کی پوری قیمت فراہم کی جائے ۔

عمران خان نے سیکرٹریٹ کے باہر مظاہرہ کرنے والے افراد کے حوالے سے کہا کہ دھرنا دینا جمہوریت کا حسن ہے لیکن دھرنا اور بلیک میل کرنا الگ الگ بات ہے مرکز ویلفیئر فنڈز کے لوگوں سے صوبائی وزیر شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ نے ملاقات کی ہے اور انہیں کہا کہ نیب کی جانب سے خط لکھا گیا ہے مختلف محکموں سے سولہ سو ہٹائے گئے افراد سے این ٹی ایس ٹیسٹ لے کر ان کا دوبارہ سے کنٹریکٹ بحال کیاجائے لیکن یہ افراد ٹیسٹ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں عوامی نیشنل پارٹی کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایسے لوگوں کو بھرتی کیا جو کہ این ٹی ایس تو دینے کے قابل نہیں انہیں عام ٹیسٹ کا کہا تو وہ بھی دینے سے انکاری ہیں تو پھر یہ مزدوروں کے بچوں کو کس طرح پڑھائینگے ۔

عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی پارٹی ہے جس نے ستر لاکھ ممبر شپ افراد کے تحت الیکشن کروایا اور پھر ٹربیونل بنایا کیونکہ یہ پارٹی خاندانی نہیں ہے جب تک الیکشن شیڈول تسلیم نورانی نہیں دیتے اس وقت تک کیئر ٹیکر نہیں لگائینگے جسٹس وجہیہ الدین نے کراچی میں ملاقات کیلئے بلایا لیکن جوڈیشل کمیشن کی وجہ سے نہیں جاسکا اور انہیں ویڈیو لنک سے بات کرنے کا کہا ۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ منگل کے روز جوڈیشل کمیشن میں ایک لاکھ چھبیس ہزار ڈاکومنٹس لے کر جائینگے اور 74حلقوں کے کے ثبو ت بھی ساتھ ہونگے ابھی تو این اے 122کا رزلٹ بھی آنا ہے جوڈیشل کمیشن پورا اعتماد ہے اس سے اگلا الیکشن صاف شفاف ہوگا اور جمہوریت مستحکم ہوگی اور قوم کا اعتماد بھی بڑھے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کا نظام اس وقت تک ٹھیک نہیں ہوسکتا جب تک نجم سیٹھی جیسے لوگ پی سی بی کے کرتا دھرتا ہونگے اعظم سواتی کو سینٹ میں خیبر پختونخواہ سے لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ابھی تک منڈی بہاؤ الدین کے امیدوار کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا ہے اقتصادی راہداری روٹ کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا ملک میں پہلی مرتبہ کسی ملک نے پاکستان میں چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے تو اس میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کو بھی شامل کیاجائے کیونکہ اقتصادی راہداری میں دونوں صوبوں سے اقتصادی راہداری کا روٹ جاتا ہے اس لئے ڈیرہ اسماعیل خان پاکستان کا پسماندہ علاقہ ہے اگر وہاں سے اقتصادی راہداری کا روٹ گزرا تو خوشحالی آجائے گی اور اگر حکومت نے اقتصادی راہداری کے روٹ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان سے نہ گزارے تو اس سے ان علاقوں میں ا حساس محرومی مزید بڑھ جائے گا ۔