صوبے ماہ رمضان میں اہم چیزوں کی لگاتار فراہمی اور قیمت میں ریلیف کیلئے کردار ادا کرے ، اسحاق ڈار،وفاقی حکومت صوبوں کو عام آدمی کو ریلیف دینے کے معاملے پر ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے ، اہم اشیاء کی فراہمی کیلئے جامع پلان پر عملدرآمد کیا جائے، قومی پرائز مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

بدھ 29 اپریل 2015 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تمام صوبے ماہ رمضان میں اہم چیزوں کی لگاتار فراہمی اور قیمت میں ریلیف دینے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے ۔ وفاقی حکومت صوبوں کو عام آدمی کو ریلیف دینے کے معاملے پر ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اسلام آباد میں قومی پرائز مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اہم اشیاء کی فراہمی کیلئے جامع پلان پر عملدرآمد کریں اور اس حوالے سے وفاقی حکومت ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی ۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے اجلاس میں دالوں اور ڈیری کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ وزارت فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو قیمتوں میں استحکام اور دالوں اور دیگر چیزوں کی لگاتار فراہمی پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دینے کہا ہے انہوں نے سی سی پی کو دودھ اور دالوں کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کے حوالے سے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد مئی میں ایک مکمل پریزنٹیشن دینے کو بھی کہا اس موقع پر وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ مہنگائی کی شرح میں مارچ 2015ء میں 2.5فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ بارہ سالوں میں سب سے کم سطح پر ہے مہنگائی کی شرح کم ہونے سے خوراک میں 0.5فیصد خوراک کے علاوہ چیزوں میں 3.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ہول سیل پرائس انڈیکس منفی 3.7فیصد حساس قیمت انڈیکس منفی 1.9فیصد اور افراد زر مجموعی طور پر 5.9 فیصد تک گر گئی ہے اس کے علاوہ وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ مارچ 2015ء میں گزشتہ سال کی نسبت آٹا ، چکن ، انڈوں ، ٹماٹروں ، پیاز ، آلو ، باسمتی چاول ، ایری ، آئل ، کوکنگ آئل ، ویجیٹیبل گھی میں بھی خاصی کمی ریکارڈ کی گئی اس موقع پر وزیر خزانہ نے سستا اور سہولت بازار منصوبہ کو سراہا جو کہ مارکیٹ کی نسبت پندرہ فیصد کم قیمتوں پر چیزیں مہیا کررہا ہے اور انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ان بازاروں سے مزید سہولت پہنانے کے لیے کام کریں ۔

متعلقہ عنوان :