جوڈیشل کمیشن دستاویزات کے پیچھے پڑگیاتوپھرکوئی فیصلہ نہیں ہوگا، اعتزازاحسن ،سب سے ضروری ریکارڈبیگ میں پڑے جعلی ووٹ کاہوتاہے ،جس دن بیگ کھولے گئے توکچھ نتیجہ برآمدہوگا جوڈیشل کمیشن کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ الیکشن کمیشن سے کہہ دے کہ فلانابیگ کھولے ، ٹی وی گفتگو

منگل 28 اپریل 2015 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 اپریل۔2015ء)پیپلزپارٹی کے سینیٹرمعروف قانون دان ایڈووکیٹ اعتزازاحسن نے کہاہے کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کردہ دستاویزات میں پڑگیاتوپھرکوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کااظہارنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ سب سے ضروری ریکارڈبیگ میں پڑے جعلی ووٹ کاہوتاہے ،جس دن بیگ کھولے گئے توکچھ نتیجہ برآمدہوگا،اگرکمیشن دستاویزات کے پیچھے پڑگیاتوکوئی نتیجہ سامنے نہیں آئے گاکیونکہ 145بیگوں کے سیل ٹوٹی ہوئی تھی 199میں سے 82بیگوں کے فارم 14،15نہیں تھے ۔

انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ الیکشن کمیشن سے کہہ دے کہ فلانابیگ کھولے جوڈیشل کمیشن کے سامنے دستاویزات پیش کرناہوں گے ۔

(جاری ہے)

اس پرگوہی بھی ہونی چاہئے پھرگواہی پرجرح ہوناہے تویہ ایک لمباچکرہوگااس پرچارسال سے زائدکاعرصہ لگ سکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے الطاف حسین کامطالبہ درست ہے لیکن الطاف حسین آصف علی زرداری کی مرضی کے بغیرالگ صوبہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اگلے انتخابات میں نہ صرف سندھ بلکہ پنجاب میں بھی جگہ بنالے گی ۔انہوں نے کہاکہ دیہاتی علاقوں میں پیپلزپارٹی کوووٹ نہیں ملے ہیں ان کاکہناتھاکہ 1960،1970ء کی دہائی میں پیپلزپارٹی شاعروں ،ادیبوں اوردانشوروں کی پارٹی تھی ادیب شاعردانشورپچھلے تیس سالوں سے سیاست سے نبردآزماہورہے ہیں ۔اس وجہ سے پیپلزپارٹی کوتقویت کونقصان پہنچ رہاہے