پارٹی اجلاس میں شاہ محمودقریشی نے 2بار کہا الیکشن میں کوئی د ھاندلی نہیں ہوئی،جاویدہاشمی ،پی ٹی آئی کے پاس منظم دھاندلی کے کوئی ثبوت نہیں ،1970ء سے کبھی بھی منظم دھاندلی نہیں ہوئی ،معلوم نہیں عمران خان کودھاندلی کاخواب کہاں سے آیا،عمران خان مخلص اوربہاد رہے ،کنٹونمنٹ بورڈانتخابات سے ظاہرہوچکا عوام کادونوں بڑی پارٹیوں پراعتمادختم ہوچکا،فوج کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں مارشل لاء نافذہو ،نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 28 اپریل 2015 08:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 اپریل۔2015ء)سینئرسیاستدان و پاکستان تحریک انصاف کے سابق صدر جاویدہاشمی نے کہاہے کہ پارٹی اجلاس میں شاہ محمودقریشی نے 2بارکہہ دیا کہ الیکشن میں کوئی د ھاندلی نہیں ہوئی،پی ٹی آئی کے پاس منظم دھاندلی کے کوئی ثبوت نہیں ہیں ،1970ء سے کبھی بھی منظم دھاندلی نہیں ہوئی ،معلوم نہیں عمران خان کودھاندلی کاخواب کہاں سے آیا،عمران خان مخلص اوربہادر ہے ،کنٹونمنٹ بورڈانتخابات سے ظاہرہوچکاکہ عوام کادونوں بڑی پارٹیوں پراعتمادختم ہوچکا،فوج کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں مارشل لاء نافذہو ۔

انہوں نے ان خیالات کااظہارایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ الیکشن میں منظم دھاندلی ہوئی ہے ،میں 1970ء سے الیکشن میں حصہ لیتارہاہوں منظم دھاندلی کہیں نہیں ہوئی،دھاندلی بیلٹ باکس کے ذریعے سے نہیں ہوتی ،معلوم نہیں کہ عمران خان کودھاندلی کاخواب کہاں سے آیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عمران خان صحیح سیاست کرتے توکوئی ان کاراستہ نہ روکتا،عمران خان جس راستے پرجارہے ہیں میں اس پرراستے پرنہیں جارہاہوں ۔

عمران خان مخلص اوربہادرنوجوان ہے ملک میں تحریک انصاف تیسری بڑی قوت بن رہی ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کنٹونمنٹ بورڈکے انتخابات سے ظاہرہواہے کہ عوام کادونوں بڑی پارٹیوں سمیت سیاستدانوں پربھروسہ ختم ہوا، ان رہنماوٴں کوسوچناچاہئے کہ عوام کاان پراعتمادکیوں کم ہوا۔اس بات پرخوشی نہیں ہونی چاہئے کہ اتنے ووٹ ہمیں پڑگئے کنٹونمنٹ بورڈمیں زیادہ ترامیدوارکامیاب ہوچکے ہیں ۔

جاویدہاشمی نے کہاکہ فوج کبھی نہیں چاہتی ہے کہ ملک مین مارشل لاء نافذہو،چندعناصرچاہتے ہیں کہ مارشل لاء نافذہوجبکہ راحیل شریف نے جمہوریت کاساتھ دیا،اورملک کومارشل لاء سے بچادیا۔انہوں نے طاہرالقادری کے حوالے سے کہاکہ ہم ڈی چوک میں طاہرالقادری کے ساتھ کھڑے تھے جووہ نظام کواڑاناچاہتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ میں تحریک انصاف کے منشورسے متاثرہوکرپی ٹی آئی میں شمولیت اختیارکی تھی ۔

نوازشریف اورتحریک انصاف دونوں نے مجھے صدرکاعہدہ دیاتھا۔نوازشریف نے مجھ سے میری صلاحیت کے مطابق کام نہیں لیا،ابھی تک سیاسی مستقبل کے بارے کسی پارٹی کے ساتھ شمولیت کانہیں سوچا۔صلاح مشورے کے بعدآغازکرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی ترجمان شیری مزاری کوعمران خان نے شاہ محمودقریشی کوبلامقابلہ منتخب کرانے کیلئے پارٹی سے نکال دیاتھا