داعش ، طالبان کااسلام سے تعلق نہیں، یہ خوارج ہیں، امام کعبہ،سعودی عرب میں اہل تشیع کومکمل آزادی ہے۔اللہ نے ہمارا نام صرف مسلمان رکھا ہے سعودی ہوں یا ایرانی سب بھائی ہیں ہمیں قرآن سنت پر متحد ہونا ہو گا، سعودی عرب اور اتحادی افواج حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے برسر پیکار ہیں، مسلمان قرآن و سنت کا عملبردار ہے اور دشمن مسلمان کو دیکھنا نہیں چاہتا ۔ دشمن نے ہمیشہ مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر دراڑیں ڈالی ہیں ۔ تنازعہ یمن پر پاکستان پارلیمنٹ کی قرار داد پاکستان کا داخلی مسئلہ ہے، انٹرویو،دفاع حرمین شریفین علماء کنونشن سے خطاب

پیر 27 اپریل 2015 08:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 اپریل۔2015ء) امام کعبہ شیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادی افواج حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے برسر پیکار ہیں۔ حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے پاکستانی حکومت اور سیاسی جماعتوں کا کردار لائق تحسین ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں دفاع حرمین شریفین علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جسکی صدارت مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کی جبکہ ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ناظم اعلی مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ، لیاقت بلوچ، پیر اعجازہاشمی،علامہ حسین اکبر، قاری زوار بہادر، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر پانی وبجلی عابد شیر علی، طاہر اشرفی، مہر اشیاق، مدیر مکتب الدعوة سعد الدوسری، امیر حمزہ، یسین ظفر، ڈاکٹر عبدالغفور راشد ملک زوالقرنین ڈوگر، حاجی نذیر انصاری، حاجی عبدالرزاق، نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

امام کعبہ نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ تمام مسلمانوں پر فرض ہے۔ سعودی اور اتحادی افواج حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے برسر پیکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں باغیوں کے باعث بڑا فتنہ سر اٹھا رہا ہے۔ یمن میں باغیوں نے عورتوں اور بچوں کو بے گھر کیا ہے۔ سعودی اور اتحادی افواج اس فتنہ کو کچلنے کے لیے برسر پیکار ہیں اور یمن کی قانونی حکومت بحال کرکے دم لیں گے۔

امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا کہ سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ خصوصی رشتہ ہے۔ حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے پاکستانی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے مثبت کردار پر شکر گزار ہیں۔ا نکا مزید کہنا تھا کہ یمن کے باغیوں نے حرمین شریفین پر قبضے کے عزائم ظاہر کیے اور انہوں نے وہاں کی قانونی حکومت پر شب خون مارا، سعودی عرب نے یمن کی قانونی حکومت کی مدد کی اور باغیوں کے ظالمانہ ہاتھوں کو روکا۔

پاکستانیوں نے حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے جس ایمانی جذبے کااظہار کیا ہے وہ قابل قدر ہے۔ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ناگزیر ضرورت ہے۔ہم ایک اللہ ،ایک رسول ایک کتاب کے ماننے والے ہیں ہمیں اپنی صفوں میں یکجہتی پیدا کرنا ہو گی۔شاہ سلمان اور انکا خاندان حرمین شریفین کی حفاظت کا فریضہ بخوبی انجام دے رہا ہے۔ قبل ازیں امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکز 106 راوی روڈ کا دور کیا جہاں پروفیسر ساجد میر اور حافظ عبدالکریم نے ان کا والہانہ استقبال کیا ۔

امام کعبہ نے علماء اور جماعتی عہدیداران سے ملاقات کے علاوہ وہاں ظہر کی نمازکی امامت بھی کروائی۔ اس موقع پر امام کعبہ کا کہنا تھا کہ قرآن وسنت کی نشرواشاعت اور میڈیا کے موثر استعمال کے موثر استعمال کے حوالے سے مرکزی جمعیت اہل حدیث کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ علماء دین کے حقیقی وار ث ہیں، پاکستان مذہبی تعلیم کا مرکز ہے ان کا کہنا تھا کہ اپنے دورے کے دوران پاکستانی عوام اور حکومت کی مہمان نوازی کو نہیں بھلا سکتے۔

امام کعبہ نے علما سے مسلم امہ کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ امام کعبہ کی آمد ہمارے لیے باعث فخر اور خیرو برکت ہے، ہر پاکستانی امام کعبہ کے لئے دیدہ دل فرش راہ کئے ہوئے ہے، ہماری دعوت قبول کرکے ہمیں سعادت بخشی۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب سے روحانی اور برادرانہ رشتہ ہے، سعودی عرب نے اچھے اور برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ہم سعودی عرب کو دوسرا نہیں بلکہ اپنا گھر سمجھتے ہیں، ہمارے دل میں سعودی عرب کا جواحترام ہے وہ الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔

کنونشن کے شرکاء امام کعبہ کی تقریرمیں جذباتی ہوکر نعرہ بازی کرتے رہے۔ کنونشن میں امام کعبہ کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال تمام مکاتب فکر کے علماء نے یکجہتی کا اظہارکیا۔قبل ازیں امام کعبہ شیخ خالدالغامدی نے کہاہے کہ داعش اورطالبان کااسلام سیکوئی تعلق نہیں۔یہ لوگ خوارج ہیں۔سعودی عرب میں اہل تشیع کومکمل آزادی ہے۔اللہ نے ہمارا نام صرف مسلمان رکھا ہے سعودی ہوں یا ایرانی سب بھائی ہیں ہمیں قرآن سنت پر متحد ہونا ہو گا ۔

مسلمان قرآن و سنت کا عملبردار ہے اور دشمن مسلمان کو دیکھنا نہیں چاہتا ۔ دشمن نے ہمیشہ مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر دراڑیں ڈالی ہیں ۔ تنازعہ یمن پر پاکستان پارلیمنٹ کی قرار داد پاکستان کا داخلی مسئلہ ہے لیکن یمن کے مسئلہ پر پاکستانی عوام اور پارلیمنٹ ایک پیچ پر نہیں ہیں پاکستانی عوام جذبہ حرمین شریفین سے سرشار ہے اور حرمین شریفین کے لئے جان کی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرے گی اتوار کے روز نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے امام کعبہ شیخ خالد الغامدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام یمن کی صورت حال پر پارلیمنٹ کی قرار داد پر متفق نظر نہیں آتی ۔

میرے دورے کے دوران جس طرح عوام نے حرمین شریفین سے محبت جذبے ابر قوت کا اظہار کیا اس کی مثال دنیا میں نہیں مل سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان چاہے مظلوم ہو حکمران ہو یا محکوم حرمین شریفین کے معاملہ پر اس کا رشتہ ایمانی ہے انہوں نے کہاک حرمین شریفین کے دفاع سے معاملہ پر پارلیمنٹ اور پاکستانی قوم ایک پیچ پر ہیں ایک سوال کے جواب میں امام کعبہ کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ سعودی عرب نے آج تک کئی پڑوسی ملک یا شہری پر ظلم نہیں کیا اور یہ معاملہ کا حل افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی ۔

یمن کی صورت حال پر بھی سعودی عرب نے حکمت کے تمام طریقے جتنے ممکن تھے ہ م نے اپنائے ۔ فوری طور پر حوثیوں پر بمباری کی وہ اس کے باوجود بھی ظلم اور بربریت اور عورتوں کی عزتوں سے کھیلتے رہے اور قتل عام میں مصروف رہے اس کے بعد یمن کی شرعی حکومت کی درخواست پر ردعمل کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت حوثیوں کے پاس جدید اسلحہ دیکھ کر حیران ہو گئی کہ ان کے پاس اتنا جدید اسلحہ اور ٹرینڈ لوگ کہاں ہیں انہوں نے کہا کہ حوثی سعودی عرب کی سرحدی حدود تک پہنچ گئے تھے امام کعبہ کا کہنا تھا کہ یمن میں حوثیوں کی جنگ صرف یمن کی حدود تک محدود نہیں بلکہ حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ مکہ مکرمہ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں حوثیوں کی جنگ کا مقصد یمن کو فتح کرنا نہیں بلکہ مکہ پر قبضہ کرنا ہے ۔

داعش اور طالبان کے بارے میں سوال کے جواب میں شیخ خالد الغامدی کا کہنا تھا کہ وہ مشرکین اور کافروں پر نازں ہونے والی آیات کا اطلاق مسلمانوں پر کر رہے ہیں داعش اور طالبان دائرہ اسلام سے خارج ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔